حدیث

ایک حدیث کی وضاحت جس میں جن کو چھڑی سے مار بھگانے کا ذکر ہے

سوال:۔ ایک خطبہ جمعہ میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بیان فرمودہ ایک واقعہ کہ’’ آنحضورﷺ نے حضرت قتادہ بن نعمان کو ایک چھڑی عطافرما کر ارشاد فرمایا تھا کہ اس سے اپنے گھر میں موجود جن کو مار کر بھگا دینا‘‘ کے بارے میں ایک خاتون نے حضور انور کی خدمت اقدس میں اس واقعہ کی مزید وضاحت کی درخواست کی۔ جس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مؤرخہ 29؍ اگست 2019ء میں اس واقعہ کی مزید وضاحت کرتے ہوئے درج ذیل جواب عطا فرمایا۔ حضور انور نے فرمایا:

جواب:۔ حضورﷺ کی یہ حدیث اور ایسی دوسری احادیث جن میں حضورﷺ یا آپ کے صحابہ کےلیےروشنی کے نمودار ہونے کے واقعات کا ذکر ہے، دراصل حضورﷺ کے معجزات پر مشتمل ہیں۔ اور اس قسم کے معجزات اللہ تعالیٰ ہر زمانہ میں اپنے انبیاء کی صداقت کےلیے دکھاتا رہا ہے۔ چنانچہ آنحضورﷺ سے پہلے کے انبیاء کی زندگیوں میں بھی ایسے واقعات ملتے ہیں اور حضورﷺ کے غلام صادق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت کےلیے بھی اللہ تعالیٰ نے ایسے کئی واقعات کو ظاہر فرمایا۔

جہاں تک اس حدیث میں جن یا شیطان کو چھڑی سے مارنے کا تعلق ہے تو اس سے یہ استدلال کرنا کہ جن انسانوں کے جسم میں گھس جاتے ہیں اور انہیں اس طرح مارنے سے انسانوں کے جسموں سے نکالا جا سکتا ہے، بالکل لغو بات ہے۔

اس حدیث میں جن سے مراد کوئی چور یا نقصان پہنچانے والا کوئی جانور مراد ہے جو رات کے اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر حضرت قتادہ بن نعمان کے گھر گھس گیا تھا۔ اور جیسا کہ اللہ تعالیٰ کی یہ سنت ہے کہ وہ اپنے انبیاء کو غیر معمولی طور پر علم غیب سے نوازتا ہے، اس میں بھی اللہ تعالیٰ نے حضورﷺ کو پہلے سے خبر دے دی تھی کہ حضرت قتادہ بن نعمان کے گھر کوئی چور یا نقصان دینے والا جانور چھپا ہوا ہے، اس لیے حضورﷺ نے حضرت قتادہ بن نعمان کو اس خطرہ سے آگاہ فرماتے ہوئے انہیں نصیحت کی کہ جب وہ گھر پہنچیں تو اس چھڑی کے ساتھ اس چور یا اس جانور کو مار کر بھگا دیں۔ چنانچہ بعض دوسری کتب میں اس واقعہ کی تشریح میں یہ بات بھی بیان ہوئی ہے کہ جب حضرت قتادہ بن نعمانؓ گھر پہنچے تو ان کے گھر والے سب سوئے ہوئے تھے اور گھر کے ایک کونہ میں ایک سیہہچھپا ہوا تھاجسے انہوں نے اس چھڑی سے مار کر بھگا دیا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button