عالمی خبریں

کورونا وائرس سے پیدا شدہ دنیا کے ہنگامی حالات میں جماعت ہائے احمدیہ مسلمہ عالم گیرکی جانب سے بے لوث خدمتِ خلق کے نظارے

گنی بساؤ میں کورونا وائرس اور جماعت احمدیہ کی خدمات

گنی بساؤ بھی دنیا کے باقی ممالک کی طرح کورونا وائرس کا شکار ہوتا جارہا ہے اور روزانہ کیسز کی تعداد بڑی تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔ ملک بھر میں ایمرجنسی کو نافذ ہوئے ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہےجس کی وجہ سے ملک کے اکثر خاندان انتہائی غربت کی حالت کو پہنچ چکے ہیں۔

اس مشکل وقت میں احمدیہ مسلم جماعت گنی بساؤ نے خدمت خلق کے تحت اپنی خدمات سرانجام دیں۔ الحمد للہ

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کے ساتھ اب تک جماعت گنی بساؤ نے 300 سے زائد خاندانوں میں کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کی ہیں جن میں 3000 کلو چاول، 400 لیٹر کھانے کا تیل، 600 کلو چینی اور کثرت کے ساتھ صاف پینے کا پانی تقسیم کیا گیا۔

تمام کھانے پینے کی اشیاء مختلف غریب خاندانوں میں تقسیم کی گئیں جن میں سے ایک بیوہ عورت بھی تھی۔ اس نے ایک چھوٹی سی بریڈ کے ساتھ پانی پی کر روزہ رکھا تھا۔ وہ تمام اشیاء کو دیکھ کر بہت خوش ہوئی اور جماعت احمدیہ کی ترقی کے لیے دعائیں دیں۔

جماعت کی خدمات کو سراہتے ہوئے نیشنل سٹیٹ سیکرٹری مکرم مایو فامبےصاحب نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ جیسے جماعت احمدیہ اس مشکل وقت میں ملک کی غریب عوام کی مدد کر رہی ہے اسی طرح باقی جماعتوں کو بھی خدمات سر انجام دینی چاہئیں۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے خدمت خلق کا یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ نیشنل ٹی وی اور نیشنل ریڈیو،کے علاوہ دیگر چینلزنےجماعت کی خدمات کے حوالہ سے رپورٹس نشر کیں جس کی وجہ سے جماعت کی خدمات کو پورے ملک میں دیکھا اور سراہا گیا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور انسانیت کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(رپورٹ: محمد احسن میمن۔ مبلغ انچارج گنی بساؤ)

ڈنمارک میں رمضان المبارک کی برکت سے بظاہر بند مساجد سے خدا تعالیٰ کے پیغام کی اشاعت

امسال کورونا وائرس کی وجہ سے اکثر ممالک کی طرح ڈنمارک میں بھی ملکی حکام کی ہدایت پر تمام مذاہب کی عبادت گاہیں بشمول مساجد ہر قسم کی عبادت کے لیے بند ہیں۔ رمضان سے چند روز قبل ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے یہ ہدایات بھی جاری کی گئیں کہ رمضان کے ایام میں نمازیں، نماز جمعہ، نماز عید، اعتکاف اور افطاری کے پروگرام صرف اپنے اپنے گھروں میں ہوں گے۔ تمام مساجد ان ایام میں بند رہیں گی۔ الحمد للہ کہ باوجود مساجد بند ہونے کے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں کے طفیل اللہ تعالیٰ نے ایسے سامان پیدا فرمادیے کہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی ملک بھر میں موجودہ حالات کے مطابق رمضان المبارک میں عبادات بجالانے کے پیغام کی وسیع پیمانے پر اشاعت ہوئی ۔

اس ضمن میں سب سے پہلے ریجن شیلینڈ کے ریڈیو P4 نے ناکسکو جماعت سے رابطہ کیا اور انٹرویو لینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ چنانچہ خاکسار (مربی سلسلہ) ناکسکو نے یہ انٹرویو دیا جس میں یہ بتایا کہ موجودہ حالات میں جبکہ حکومتی احکامات کی تعمیل میں ہماری مساجد بند ہیں ہم رمضان کے اس مبارک مہینہ میں کس طرح عبادات بجالائیں گے۔ یہ انٹرویو مورخہ23؍ اپریل بروز جمعرات صبح ساڑھے چھ بجے کی خبروں میں نشر ہوا۔

ڈنمارک کے ایک نیشنل ٹی وی DR 1 نے بھی جماعت سے رابطہ کیا اور ناکسکو مسجد میں آکر خاکسار کا ایک انٹرویو لیا۔ جو مورخہ 23؍اپریل بروز جمعرات صبح چھ بجے کی خبروں میں نشرہوا۔ ازاں بعد شام ساڑھے چھ بجے کی خبروں میں بھی اس انٹرویو کا کچھ حصہ دوبارہ نشر ہوا۔ انٹرویو میں بتایا گیا کہ ہمارے پاس آنحضرت ﷺ کی یہ راہنمائی موجود ہے کہ بعض خاص حالات میں گھروں میں نمازباجماعت ادا کی جاسکتی ہے اس لیے موجودہ صورت حال میں جب کہ ہمارے لیے مساجد میں نمازیں باجماعت ادا کرنا ممکن نہیں ہم سب اپنے اپنے گھروں میں عبادات بجالائیں گے۔ یہ ٹی وی چینل پورے ملک میں دیکھا جاتا ہے۔

TV2 News ۔ جو ڈنمارک کا ایک اور نیشنل ٹی وی چینل ہے نے مکرم عماد الدین صاحب سے جماعت کی نمائندگی میں انٹرویو لیا۔ چنانچہ مورخہ 23؍اپریل بروز جمعرات اس ٹی وی چینل کے جرنلسٹ مع فوٹو گرافر مسجد نصرت جہاں آئے جہاں سے لائیو انٹرویو نشر ہوا۔ جرنلسٹ نے انٹرویو کے آغاز میں مسجد کے تعارف میں بتایا کہ مسجد نصرت جہاں آج سے 53 سال قبل تعمیر ہوئی تھی اور اس وقت سے اب تک کبھی ایسا نہیں ہوا کہ یہ مسجد بند ہوئی ہو۔ مگر اب کورونا وائرس کی وجہ سے یہ مسجد ہر قسم کی عبادت کے لیے بند ہے۔ پانچ وقتہ نمازیں، نماز جمعہ اور نماز عید جو اس مسجد میں ادا کی جاتی تھیں اب گھروں میں ادا کی جائیں گی۔ اس تعارف کے بعد جرنلسٹ کے اس سوال پر کہ کل جمعہ کا دن ہے اور رمضان بھی ہے تو نماز جمعہ کیسے ادا کیا جائے گا ۔ مکرم عماد الدین صاحب نے بتایا کہ حکومتی ہدایات کی روشنی میں تمام احباب کو یہ اطلاع دے دی گئی ہے کہ وہ رمضان المبارک میں نماز جمعہ اور دیگر تمام نمازیں اپنے اپنے گھروں میں ادا کریں۔ سوشل تعلقات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ رمضان کا اصل مقصد تو عبادات بجا لانا اور خدا تعالیٰ سے ذاتی تعلق پیدا کرنا ہے ۔

TV2 East۔ ریجن شیلنڈ کے اس ٹی وی چینل نے بھی مسجد بیت الحمد ناکسکو میں خاکسار کا ایک انٹرویو ریکارڈ کیا جو مورخہ 23 اپریل بروز جمعرات شام ساڑھے سات بجے کی خبروں میں نشر کیا۔ جس میں مسجد بیت الحمد کی تصاویر نمایاں طور پر دکھائی گئیں۔ انٹرویو میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے مسجد باجماعت عبادات کے لیے بند ہے اس لیے تمام احباب جماعت اپنے اپنے گھروں میں عبادات بجالائیں گے۔ سحری و افطاری اور نمازوں کے اوقات پر مشتمل رمضان کیلنڈر تمام احباب کو بھجوادیا گیا ہے تاکہ وہ بروقت اپنی عبادات بجا لاسکیں۔ نیز یہ بھی بتایا کہ رمضان میں احباب جماعت سے رابطہ اور درس و تدریس کا سلسلہ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعہ جاری رہے گا۔ ٹی وی پر یہ انٹرویو تین سے چار منٹ تک دکھایا گیا۔ اس انٹرویو کے معاً بعد ناکسکو چرچ کے پادری اور بعض دیگر ڈینش احباب نے بذریعہ فون اور ای میل رمضان کی آمد پر مبارک کے پیغامات دیے۔

مورخہ 23؍اپریل کی صبح TV2 East کی جرنلسٹ نے فون پر خاکسار کا ایک انٹرویو لیا جو ایک آرٹیکل کی صورت میں اُسی روز ان کی ویب سائٹ پر شائع ہوا۔

(رپورٹ: نعمت اللہ بشارت۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل ڈنمارک)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button