عالمی خبریں

کورونا وائرس سے پیدا شدہ دنیا کے ہنگامی حالات میں جماعت ہائے احمدیہ عالم گیر کی جانب سے بے لوث خدمتِ خلق کے نظارے

مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ

Pray for Heroes:مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ نےملک بھر کے NHS کے کارکنان کا شکریہ ادا کرنے اور ان کے حوصلے بلند کرنے کی غرض سے 16 اپریل کو twitter پر ایک دعائیہ مہم PrayforHeroes# کے عنوان سے شروع کی۔ یہ ‘ٹرینڈ’ اللہ کے فضل سے بہت کامیاب رہا۔ چنانچہ اس بارے میں دنیا بھر سے پینتالیس ہزار سے زائد ٹویٹس ہوئیں۔ مختلف ٹی وی چینلز بشمول بی بی سی، آئی ٹی وی اور دیگر نے اس پر رپورٹ نشر کی اور کل ملا کر چار کروڑ کے قریب لوگوں تک اس کے ذریعے جماعت احمدیہ یعنی حقیقی اسلام کا پیغام پہنچا۔

مزید برآں گذشتہ ایک ماہ کے دوران مجلس خدام الاحمدیہ نے مختلف مہمات کے ذریعہ NHS اور دیگر ضرورت مند افراد کی مدد کی ہے جن کا خلاصہ درج ذیل ہے:

٭… 600 NHSکے کارکنان کی food packaging میں مدد کی گئی

٭… 3200گھرانوں میں راشن اور ادویات پہنچائی گئیں

٭… ملک بھر میں 25 فوڈ بنکس قائم کیے گئے

٭… 20لوکل کاؤنسلز اور23 charitiesکی مختلف پیرایوں میں مدد کی گئی

(قمر احمد ظفر معاون صدر مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ)

مایوٹ آئی لینڈ

باقی ممالک کی طرح مایوٹ آئی لینڈ میں بھی پچھلے چند ہفتوں سے مکمل لاک ڈاؤن ہے۔ دنیا کے باقی ممالک کی طرح مایوٹ میں بھی اللہ تعالیٰ نے جماعت احمدیہ کو یہ سعادت بخشی ہے کہ وہ انسانیت کی خدمت کے لیے اپنی جانوں کی پروا کیے بغیر ہر قسم کی مدد کے لئے کوشاں ہے۔

جماعت احمدیہ مایوٹ نے حکومتی ادارہ سے رابطہ کرکے اپنی خدمات پیش کیں جس پر حکومت نے بہت خوشی کا اظہار کیا۔ مایوٹ آئی لینڈ کے Prefetنے خاکسار کو خود مبارک باد دی اور کہا کہ جماعت احمدیہ یہاں جو خدمت انسانیت کر رہی ہےاس سے حکومت کو بہت مدد ملتی ہے۔ prefectنے جماعت کو 16ہزار یوروز کی رقم دی اورہمارے ذمہ لگایا کہ اس رقم کو جماعت ضرورت مندوں اور غریبوں تک پہنچائے-نیز اس توقع کا اظہار کیا کہ جماعت حکومت کی اس سلسلہ میں مدد کرے گی۔

ان علاقوں میں غرباء کی مدد کرنے کی توفیق اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کو عطا ہوئی۔ اللہ تعالیٰ آئندہ بھی ہمیں خالصتاً لوجہ اللہ خدمت انسانیت بجالانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(رپورٹ: اسامہ عمر جوئیہ۔ مربی سلسلہ مایوٹ آئی لینڈ)

جماعت احمدیہ برکینا فاسو

مغربی افریقہ کے ملک برکینا فاسو میں اس وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 500سے زائد ہو گئی ہے اورملک کا دار الحکومت اس وقت ریڈ زون ہے جہاں متاثرین کی اکثریت ہے۔ اس کرونا وائرس یا COVID-19 کی وبائی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اور اس کے انسداد اور تدارک کے لیے جماعت احمدیہ برکینا فاسو بھی حتی الوسع کوششیں کر رہی ہے۔ حکومتی سطح پر بھی اور جماعتی سطح پربھی مختلف آگاہی مہم چلانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور احتیاط علاج سے بہتر ہے کے اصول کو ہی اپنایا گیا ہے۔ کیونکہ احتیاط تو عوام کے ہاتھ میں ہے لیکن علاج اس ملک میں ناپید ہے ۔

اس کے علاوہ ایک اور مسئلہ جو کہ سنگین حد تک بڑھ چکا ہے وہ اس ملک میں اس وبا سے نمٹنے کے لیے بنیادی ضروری احتیاطی سامان مثلاً فیس ماسک اور ہینڈ سینیٹائزرز کا نہ صرف ناپید ہو جانا ہے بلکہ اگر میسر بھی ہوں تو ان کے نرخ آسمانوں سے باتیں کر رہے ہیں۔ ایسے میں اپنے محدود وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے جماعت اگر کثیر التعداد لوگوں کی خدمت کرنا بھی چاہے تو ناممکن سی بات بن جاتی ہے۔ اس صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے اور خدمت خلق کے کام کو جاری رکھتے ہوئے جماعت میں موجود خدمت خلق کے ادارہ ہیومینٹی فرسٹ نے ایک پروگرام تشکیل دیا کہ ہم لوگوں میں آگاہی مہم چلانے کے ساتھ ساتھ ریڈ زون علاقہ میں غریب عوام میں مفت فیس ماسک اور ہینڈ سینیٹائزرز تقسیم کریں گے اور اس نرخ بازاری سے بچنے کے لیے یہ تجویز سوچی گئی کہ ہم یہ دونوں چیزیں بھی خود تیار کریں گے تا کہ اپنے وسائل میں رہ کر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ پہنچا سکیں ۔

فیس ماسک کی تیاری کے لیے ہیومینٹی فرسٹ کے اپنے سلائی سنٹرز میں ہی رضاکار کارکنات نے کٹائی اور سلائی کر کے خاص فیس ماسک بنائے جو کہ دھلائی کرکے اور جراثیم سے پاک کر کے دوبارہ استعمال میں لائے جا سکتے ہیں اور اسی طرح ہینڈ سینیٹائزرز کی تیاری بھی ہیومینٹی فرسٹ کے دفتر میں ڈاکٹروں اور ماہرین کی ٹیم نے مل کرکی اور اس کو مختلف چھوٹی بڑی بوتلوں میں بند کر کے تقسیم کے لیے دونوں چیزیں تیار کی گئیں ۔

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا سنٹرل مشن بھی اسی ریڈ زون میں واقع ہے اس لیے اس تقسیم کے کام کے لیے 14 ؍اپریل کو یہاں پر ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں ساٹھ سے زائد خدام نے مکمل حفاظتی لباس پہن کر اس پروگرام میں شمولیت کی اور ہدایات اور سامان لے کر سارا دن اس متاثرہ علاقہ کے لوگوں کو آگاہی دینے کے ساتھ ساتھ یہ سامان بھی تقسیم کرتے رہے۔ اس تقریب کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں چیئر مین ہیومینٹی فرسٹ برکینا فاسو مکرم محمود جیالو صاحب ،مکرم و محترم امیر صاحب ومشنری انچارج برکینا فاسو محمود ناصر ثاقب صاحب ،صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ برکینا فاسو اور ان کی نیشنل عاملہ متاثرہ ریجن کی مجلس عاملہ اور خدام کے علاوہ arrondissement 4 کے میئر اور علاقہ کے چیف chef Toukin بھی شامل ہوئے اور اس تقسیم میں خدام کے ساتھ ساتھ رہے اور لوگوں کو اشیاء تقسیم کرنے اور ان کو آگاہی دلانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور بڑے بڑے لاؤڈ سپیکرز پر معلومات دینے کے لیے اعلانات کرتے رہے اور رک رک کر لوگوں کو خود اپنے ہاتھ ٹھیک طریق سے دھو کر عملی طور پر آگاہ کرتے رہے بلکہ چیف نے تو ڈسٹرکٹ کےمقامی لڑکوں کو بھی خدام کی مدد کے لیے ساتھ لگا دیا۔ اسی طرح علاقہ کے داخلی اور خارجی راستوں پر مختلف جگہوں پر ہینڈ واشنگ سٹیشن بھی بنائے گئے تھے جہاں آنے والے لوگوں کو خدام ہاتھ دھونے کا درست طریق سکھاتے اور یہ اشیاء تقسیم کرتے اور ساتھ ساتھ ان کو احتیاطی تدابیر بھی بتاتے۔

اس طرح دن کے اختتام تک پانچ ہینڈ واشنگ سٹیشنز پر 200 لیٹر پانی 500 بوتل ہینڈسینیٹائزر60 لیٹر لیکوئیڈ صابن، 1200فیس ماسک لوگوں میں مفت تقسیم کیے گئے ۔

تقسیم کے دوران arrondissement 4کے میئر اور علاقہ کے چیف chef Toukinنے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے جماعت احمدیہ اور ہیومینٹی فرسٹ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس وقت ہمیں ان چیزوں کے ساتھ ساتھ لوگوں میں آگاہی اور شعور پیدا کرنے کی بہت ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے ہم امید کرتے ہیں کہ ہمیں جماعت سے مزید تعاون ملتا رہے گا ۔

یہ آگاہی سیمینار اور بعد ازاں پروگرام کامیابی سے سر انجام پایا اورخدام کی ٹیمیں صبح آٹھ بجے سے شام چار بجے تک مصروف عمل رہیں ۔اللہ کرے کہ اس مرض سے تمام دنیا کی جلد از جلد جان چھوٹ جائے اور لوگوں کو صحت و تندرستی میسر آئے آمین ۔

(رپورٹ:محمد اظہار احمد راجہ۔ نمائندہ الفضل انٹر نیشنل برکینا فاسو)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button