کچھ جامعات سے

لائبریری جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا کا ایک نیا سنگ میل

(عبد السمیع خان۔ گھانا)

حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خاص شفقت ، دعاؤں اور توجہ کی بدولت جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا میں ابتدا سے ہی ایک لائبریری کا قیام عمل میں آچکا تھا جس میں دنیا کے مختلف ممالک سے موصول ہونے والی تمام ضروری علمی کتابیں رکھی گئی ہیں۔ اس وقت تک ان کتابوں کی کل تعداد ساڑھے چار ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ الیکٹرانک لائبریری میں 24000کتابیں موجود ہیں۔ اوراللہ تعالیٰ کے فضل سے جامعہ کے طلبہ اور اساتذہ اس سہولت سے بھرپور استفادہ کرتے ہیں اور مختلف موضوعات پر اپنی علمی پیاس بجھاتے ہیں۔

کتابوں کی حفاظت اور ممبران کی سہولت اور بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر یہ خیال زیر غور تھا کہ لائبریری کی کتابوں کے اندراج، ریکارڈ اور ترسیل کے لیے ایک مناسب اور موزوں طریقہ کار وضع کیا جانا چاہیے جس سے موجودہ کتابوں اور نئی موصول ہونے والی کتابوں کی حفاظت بھی یقینی بنائی جا سکے اور ممبران کے لیے ان کا حصول بھی آسان ہو جائے۔

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سلسلے میں جامعہ میں ایک نہایت عمدہ اور موزوں لائبریری انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم LIMS کا استعمال شروع کیا گیا ہے جس کا آغاز مورخہ یکم اگست 2019ءکو ہوا۔ فالحمد للہ۔

لائبریری انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم نامی اس پروگرام کے ذریعے لائبریری میں موجود تمام کتابوں کا گزشتہ ایک ماہ سے بھی کم مدت میں کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ مرتب کیا گیا اور تمام کتابوں کی کیٹلاگنگ، کلاسیفیکیشن اور عناوین کے اندراج کے بعد انہیں ایک نیا ڈیجیٹل کوڈ جاری کیا گیا ہے اور تمام اساتذہ اور طلباء کے لیے بھی نئے کمپیوٹرائزڈ ممبر شپ نمبر جاری کر دیے گئے ہیں جن کو استعمال کرتے ہوئے لائبریری کارکن نہایت کم وقت میں کسی بھی ممبر کو کتاب مہیا کرسکتے ہیں۔ الحمدللہ

اس پروگرام کے ذریعے جہاں ایک طرف کتابوں کی حفاظت آسان ہوگئی ہے وہیں کتاب ایشو کرنے کے وقت میں بھی نمایاں کمی آ گئی ہے اور محض چند سیکنڈ میں کوئی بھی ممبر اپنی مطلوبہ کتاب ایشو کروا سکتا ہے۔
اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل سے جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل کے لیے اس نئے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کو انتہائی بابرکت اور مفید بنائے اور ہم سب کو علم کی دولت سے سرفراز فرماتا چلا جائے اور حضرت امیر المومنین کی نصیحت اور خواہش کے مطابق عالم باعمل واقفین زندگی تیار کرنے کی توفیق عطا فرماتا چلا جائے۔

(رپورٹ: عبد السمیع خان۔ استاد جامعہ احمدیہ گھانا)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button