نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضرو غائب مورخہ 26؍دسمبر 2018ء

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ مورخہ 26؍دسمبر2018ءکو نماز ظہر وعصرسے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کرمکرم چوہدری مقصود احمد صاحب بھلّی (آف پسرور، سیالکوٹ۔ حال مانچسٹر، یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر:

مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب بھلّی (آف پسرور، سیالکوٹ۔ حال مانچسٹر، یوکے)

23 دسمبر 2018ء کو 82 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ مرحوم اپنی اہلیہ کے ساتھ حال ہی میں یوکے آئے تھے۔ آپ کو 2008ء سے2016ء تک بطور صدر جماعت پسرور اور 40سال تک زعیم انصاراللہ کی حیثیت سے خدمت کی توفیق ملی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

نماز جنازہ غائب:

-1مکر م رانا محمد اکمل صاحب ابن مکرم چوہدری عبد اللطیف خان صاحب (نیل کوٹ ۔ملتان)

21اگست 2018ء کو 86سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم نمازوں اور چندوں کے پابند، مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے بہت مخلص اور باوفا انسان تھے۔ دعوت الی اللہ کا بہت شوق تھا۔حافظہ بہت اچھاتھا۔ درثمین(اردو، فارسی)، کلام محموداور مثنوی سعدی کے بہت سے اشعار زبانی یاد تھے۔جماعتی کاموں کی انجام دہی میں ہمیشہ تعاون کیا کرتے تھے۔بڑے مہمان نواز اور جذبہ ایثار سے سرشار وجود تھے ۔

-2مکر م عطاء اللہ صاحب ابن مکرم عبد الرحمٰن صاحب (خانہ میانوالی ضلع نارووال)

106سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ نماز باجماعت کے پابند ، تہجد گزار ، بہت جرأت مند اور دلیر انسان تھے۔قیام پاکستان کے وقت احمدیوں کی حفاظت کا فریضہ نہایت بہادری سے ادا کیا ۔ خلافت سے محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔واقفین زندگی کا بہت احترام کیا کرتے تھے ۔ مالی قربانی کا بھی بڑا جذبہ تھااورصدقہ وخیرات میں ہاتھ بہت کشادہ تھا۔مختلف جماعتی خدمات بجالاتے رہے ۔مقامی قبرستان کے لئے اپنی زمین پیش کرنے کی بھی توفیق پائی ۔

-3مکر م منیر احمد خلیل حسنی صاحب ابن مکرم ڈاکٹر خلیل احمد حسنی صاحب (121 ج ب گوکھو وال ضلع فیصل آباد)

21اکتوبر 2018ء کو 51سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے مقامی جماعت میں مختلف عہدوں پر جماعتی خدمت کی توفیق پائی ۔ مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ۔ نماز باجماعت کے پابند ، دعا گو، باقاعدگی سے تلاوت کرنےو الے ، مہمان نواز ، غریب پرور ،بااخلاق اور شریف النفس انسان تھے ۔ خلافت سے انتہائی عقیدت کا تعلق تھا۔

-4مکر م ذوالقرنین بٹ صاحب (جرمنی)

22ستمبر2018ءکوایک حادثے میں 44سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم بہت نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ کاروباری مصروفیات کے باوجود جمعہ اور جماعتی پروگراموں میں باقاعدگی سے شرکت کیا کرتے تھے ۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں پہلی شادی سے دوبیٹیاں ہیں جو اپنی ایرانی نژاد ماں کے ساتھ رہتی ہیں۔جبکہ دوسری شادی سے اہلیہ اور دوبیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

-5مکر م منور احمد بھٹہ صاحب ابن مکرم خوشی محمد صاحب (حافظ آباد شہر)

17 دسمبر 2018ءکو 63 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے مختلف حیثیت سے جماعتی خدمت کی توفیق پائی ۔بہت اچھے داعی الی اللہ تھے۔ آپ کو مختلف اضلاع میں کافی بیعتیںکروانے کی توفیق ملی۔ 2014ء میں معجزانہ شفاء پانے کے بعد اپنی بقیہ زندگی تبلیغ کے لئے وقف کی ہوئی تھی ۔ وفات سے چند روز قبل بھی غیر از جماعت کا ایک وفد زیارت مرکز کے لئے لے کر گئے تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹیاں اور چار بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم شاہد منور صاحب مربی سلسلہ ہیں اور آج کل جماعت دوالمیال ضلع چکوال میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button