امریکہ (رپورٹس)جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ کینیڈا کے 42ویں جلسہ سالانہ کی مختصر جھلکیاں، 6 تا 8 جولائی 2018

(محمداکرم یوسف, ہدایت اللہ ہادی ؔ)

شہروں کے میئرز، وفاقی، صوبائی ممبرز،سینیٹرز، سیاسی عمائدین اوردیگراہم شخصیات کے خطابات

29ممالک کے 21 ہزار سے زائد افراد کی شرکت، 4,500سے زائد رضاکاروں کی خدمات ، مسلم او ر غیرمسلموں کی بھرپور شرکت

خدا تعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ اس کی رحمتوں اور برکتوں کو سمیٹتے ہوئے اپنی اعلیٰ روایات کے مطابق جماعت احمدیہ کینیڈا کا بیالیسواں جلسہ سالانہ مورخہ 6 تا 8؍جولائی 2018ء کو انٹرنیشنل سینٹر، ایئر پورٹ روڈ، مسس ساگامیں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔

اس جلسہ میںانتیس (29) ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی ۔جن میںامریکہ ، آسٹریلیا،یورپ کے مختلف ممالک کے علاوہ جزائر ، افریقہ اور عرب ممالک بھی شامل تھے۔ الغرض دنیا کے ہر برّ اعظم سے عشّاقِ احمدیت نے اس جلسہ میں شمولیت اختیار کی۔

جلسہ سالانہ کے انتظامات کا معائنہ

یکم جولائی 2018 ء کو نماز ظہر کے بعد ایوانِ طاہر میں جلسہ سالانہ کے انتظامات کے معائنہ کی تقریب ہوئی جس میں افسران ، ناظمین اورمعاونین نے شرکت کی جن کی تعداد چار ہزار سے زائد تھی۔
امسال افسر جلسہ سالانہ مکرم رضوان مسعود میاں صاحب، افسرجلسہ گاہ مکرم شاہد منصور صاحب اور افسرخدمت خلق مکرم کاشف محمود دانش صاحب تھے ۔

تلاوت قرآن کریم کے بعد محترم ملک لال خاں صاحب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے تقریر کی اورجلسہ سالانہ کے بعض امور کے متعلق خلفائے کرام کے ارشادات پڑھ کر سنائے اور خاص طورپر جلسہ سالانہ کے مہمانوں کے ساتھ حسنِ سلوک اور مہمان نوازی کی تلقین کی۔

جلسہ گاہ کے انتظامات کا جائزہ

بعدہ محترم امیر صاحب نے جلسہ سالانہ کے تمام شعبہ جات کے انتظامات کا جائزہ لیا اوربعض ہدایات دیں۔ اس کے بعد افسران ،ناظمین اورمعاونین کے ساتھ عصرانہ ہوا ۔

محترم امیرصاحب ایوان ِطاہرسے لنگرخانہ تشریف لے گئے اوروہاںکے تمام شعبہ جات کا بھی جائزہ لیا ۔
جلسہ گاہ میں قرآن کریم کے موضوع پر نہایت دلچسپ، معلومات آفرین اور بہت خوبصورت نمائش تھی۔
بک سٹور میںکتب موجود تھیں جن سے احباب جماعت نے بھر پور استفادہ کیا ۔

رجسڑیشن کا شعبہ باتصویر مستقل شناختی کارڈ بنا رہا تھا۔جلسہ گاہ میں ، طبی امداد، ایمرجنسی ، خصوصی خدمات اور بعض دیگر شعبوں کے سٹال تھے۔ جلسہ گاہ کے بڑے ہال میں چھوٹے چھوٹے بچے احباب جماعت کو پانی فراہم کرتے رہے۔

اس بار طعام گاہیں جلسہ گاہ کے باہر تھیں۔ان میں بزرگوں کے لئے کھانے کا علیحدہ انتظام تھا جہاں میزوں پر کھانے کی ٹرے ، پانی کے جگ ، گلاس، اچار اورروٹیوں کے پیکٹ رکھ دئے گئے تھے۔ ان طعام گاہوں کے باہر چائے کی سہولت موجود تھی۔

خصوصی مہمانو ں کے لئے جلسہ گاہ کے اندر ہی ایک مخصوص جگہ تھی جہاں مرکز کے نمائندوں اور بعض دیگر بیرون ملک معزز مہمانوں کے لئے خاطر تواضع اور کھانے کا خصوصی انتظام تھا۔

جلسہ گاہ کے باہر کی طرف مختلف سٹال لگے ہوئے تھے۔ ان میں ہیومینٹی فرسٹ ، مجلس انصاراللہ کینیڈا، مجلس خدام الاحمدیہ کینیڈا اورجماعت احمدیہ کینیڈاکے شعبہ مال وغیرہ کے سٹال بھی تھے۔

جلسہ سالانہ کے مبارک ایام میں جماعت احمدیہ کینیڈا کے مرکز مسجد بیت الاسلام ٹورانٹو میں نمازیں التزام کے ساتھ ادا کی گئیں جن میں کثیر تعداد میں احباب و خواتین شرکت کرتے رہے ۔ مسجد میں تہجد کی نماز باجماعت اور مختلف علمی اور تربیتی موضوعات پر درس باقاعدگی سے جاری رہا ۔ الغرض سارا وقت ہی دعاؤں ، عبادات اور ذکر ا لٰہی کے روح پرور ماحول میں گزرا جس کا ہر آنے والے کے دل پر نیک اثر پڑتا رہا۔

مزید پڑھیے:

جماعت احمدیہ کینیڈا کے43ویں جلسہ سالانہ کا بابرکت وکامیاب انعقاد

مرکزی نمائندگان

امسال خداتعالیٰ کے فضل سے سیدناحضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے مکرم مولانا مبشراحمد کاہلوں صاحب مفتی سلسلہ ربوہ اور مکرم سید طاہر احمدصاحب ایڈیشنل ناظر اشاعت برائے ایم ٹی اے پاکستان ربوہ کو مرکز کے نمائندگان کے طور پربھجوایا۔

ان کے علاوہ بتیس ( 32) معزز مہمانوں نے حاضرین سے خطاب فرمایا ۔ جن میں لبرل پارٹی آف کینیڈا، پروگریسو کنزرویٹو اورنیو ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبرزآف پارلیمنٹ ، شہروں کے میئر زاور بعض دیگر اہم عمائدین قابلِ ذکر ہیں۔

جمعۃ المبارک مورخہ 6 جولائی 2018ء نماز جمعہ

حسب روایت جلسہ سالانہ کا آغاز نماز جمعہ سے ہوا۔ابتدامیں سیدناحضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا ارشادفرمودہ تازہ ترین خطبہ سنایا گیا۔

مکرم مولاناخلیل احمد مبشر صاحب ، مشنری انچارج کینیڈا نے خطبہ جمعہ دیا ۔آپ نےقرآن کریم، احادیث ، حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اورسیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے پُرمعارف ارشادات کی روشنی میں شادی بیاہ کے موقع پررائج بدرسومات اوربدعات کے خلاف جہاد کی ضرورت پرخطبہ دیا ۔

پریس کانفرنس

جلسہ گاہ میں ایم ٹی اے کے سٹوڈیو میں پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں مرکز کے نمائندہ مکرم سید طاہر احمد صاحب ، مکرم ملک لال خاں صاحب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا اور مکرم فرحان سلیم اخترکھوکھر صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے پریس کے نمائندوں کے سوالوں کے جوابات دیئے۔ افادۂ عام کے لئے جلسہ گاہ میں اس کی ایک ویڈیو بھی کھائی گئی ۔

تقریب پرچم کشائی

نماز جمعہ کے بعد داخلی گیٹ کے باہر مرکز ی نمائندہ مکرم مبشراحمد کاہلوں صاحب مفتی سلسلہ عالیہ احمدیہ ربوہ نے لوائے احمدیت اور مکرم ملک لال خاں صاحب امیرجماعت احمدیہ کینیڈانے کینیڈا کا قومی پرچم لہرایا۔

اجلاسات

اس جلسہ میں کُل چار اجلاس منعقدہوئے ۔ ہر اجلاس کا آغازحسب روایت تلاوت قرآن کریم اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے منظوم کلام سے ہوا۔

پہلا اجلاس

سہ پہرپانچ بجے پہلے روز کے پہلے اجلاس کی صدارت مکرم مبشراحمد کاہلوں صاحب مفتی سلسلہ عالیہ احمدیہ ربوہ نے کی۔ آپ نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے جلسہ سالانہ کی برکات اور فیوض سے فائد ہ اٹھانے کے موضوع پر مختصر مگر جامع تقریر کی۔ دوران خطاب آپ نے بتایاکہ آپ کی والدہ محترمہ ربوہ میں وفات پاگئیں ہیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن۔ جس کی وجہ سے وہ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی اجازت سے آج ہی ربوہ واپس جارہے ہیں۔ اور حضورانور کے ارشاد کی تعمیل میں مکرم سید طاہر احمد صاحب ایڈیشنل ناظراشاعت برائے ایم ٹی اے ربوہ پاکستان مرکز کے نمائندہ کے طور پر فرائض سرانجام دیں گے۔ اس کے بعدآپ نے اجتماعی دعاکرائی جس کے بعد جلسہ کی کارروائی شروع ہوئی۔

مکرم سید طاہر احمد صاحب نے صدارت کے فرائض انجام دیئے ۔اس اجلاس میں چار تقاریرانگریزی میں ہوئیں جن کا اردو، فرنچ اور عربی زبانوں میں ساتھ ساتھ ترجمہ پیش کیا جاتا رہا۔

اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم ملک لال خاں صاحب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا کی تھی ۔ آپ کی تقریر کا عنوان تھا ’’برکاتِ نظام جماعت : جان ومال اور عزت کی قربانی کے تناظر میں‘‘۔

اس کے بعد دو معزز مہمانوں نے اپنے نیک خیالات اور جذبات کا اظہار کیا۔

معزز مہمانوں کی تقاریر کے بعد جامعہ احمدیہ کینیڈا کے طلباء مکرم باسل بٹ صاحب اور صباحت راجپوت صاحب نے مل کر ایک خوبصورت نظم پڑھی۔

خلیفہ دل ہمارا ہے خلافت زندگانی ہے

اس اجلاس کی چوتھی اورآخری تقریر مکرم مولانا مبارک احمد نذیر صاحب، مشنری کینیڈا کی تھی ۔ آپ نے ’’خلافت ۔ اتحادِانسانیت کا ایک ذریعہ‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔

ساڑھے سات بجے یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ جس کے بعد مہمانوں کی خدمت میں کھاناپیش کیا گیا۔


ہفتہ مورخہ 7 جولائی 2018ء

دوسرااجلاس

صبح گیارہ بجے شروع ہونے والے اس اجلاس کی صدارت مکرم مولانا داؤد حنیف صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ کینیڈا نے کی۔دوسرے دن کے اس پہلے اجلاس میں پانچ تقاریر ہوئیں جن میں تین اردو اوردو انگریزی میں تھیں۔

پہلی تقریر مکرم مولانا طارق عظیم صاحب مربی وینکوور کی ’’ نماز اوردعا کی برکات‘‘ کے عنوان پرتھی۔
اس کے بعد مکرم کلیم احمد ملک صاحب ، سیکرٹری وصایا جماعت احمدیہ کینیڈا نے ’’صحابہ کا عشقِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔

’’ظلمت سے نورکاسفر ‘‘ کے عنوان سے مکر م لیاقت علی صاحب نے اردو میںبعض ایمان افروز واقعات بیان کئے۔

اس اجلاس کی تیسری تقریر مکرم مولانا ہادی علی چوہدری صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا کی تھی۔ آپ نے حضرت مسیح موعود ؑ کے مندرجہ ذیل شعر پر تقریرکی ؛

آرہا ہے اس طرف احرارِ یورپ کا مزاج

نبض پھر چلنے لگی مُردوں کی ناگہ زندہ وار

اس تقریر کے بعد مالی قربانی کے متعلق ایک دستاویزی ویڈیو دکھائی گئی۔

اس اجلاس کی چوتھی اورآخری تقریر مکرم مولانا خلیل احمد مبشرؔ صاحب مشنری انچارج جماعت احمدیہ کینیڈا کی تھی۔ آپ کی تقریر کا عنوان تھا’’کیا ہمارے اموال اور ہماری اولاد ہمارے لئے محض ایک آزمائش نہیں ہیں ؟ ‘‘

تقاریر کے بعدمکرم شیخ عبدالودود صاحب سیکرٹری اشاعت جماعت احمدیہ کینیڈا نے اردو اور انگریزی میں شائع ہونے والی نئی کتب کا تعارف پیش کیا اور ان کی بک سٹور سے خریداری کے لئے احباب کو تحریک کی۔

بعدازاں چنداعلانات ہوئے ۔جس کے بعد دوپہر کا کھانا اور نمازیں ادا کی گئیں۔

تیسرا اجلاس

سہ پہرساڑھے تین بجے اس اجلاس کی صدارت مکرم مولانا خلیل احمد مبشرؔ صاحب مشنری انچارج جماعت احمدیہ کینیڈانے کی۔دوسرے دن دوسرے اجلاس میں تمام تقاریر انگریزی میں ہوئیں۔ اور بعض معزز مہمانو ں نے خطاب کئے ۔

مکرم سلیم فرحان اختر کھوکھر صاحب ، نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نےPathway to Peace کا تفصیلی تعارف کروایا اور احباب جماعت کو اس کی تحریک کی۔

حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام نے جلسہ سالانہ کے اغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے ایک غرض یہ بیان فرمائی کہ:

’’ جوبھائی اس عرصہ میں اس سرائے فانی سے انتقال کر جائے گا اس جلسہ میں اس کے لئے دعائے مغفرت کی جائے گی ۔‘‘

(آسمانی فیصلہ، روحانی خزائن،جلد4، صفحہ352 )

چنانچہ ا س موقع پردوران سال15 جولائی 2017ء سے 30 جون2018ء تک وفات پا جانے والے احباب کے لئے محترم شاہد منصور صاحب افسر جلسہ گاہ نے دعائے مغفرت کی تحریک کی۔

اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم فرحان اقبال صاحب مربی آٹواہ کی تھی ۔ آپ کی تقریر کا عنوان’’ دورِ حاضر کے بڑھتے ہوئے معاشرتی مسائل اور اْن کا حل‘‘ تھا۔

تقریب تقسیم اسناد و عَلمِ انعامی

جلسہ سالانہ کے موقع پر حسب روایت جماعت کی ذیلی تنظیموں مجلس خدام الاحمدیہ، مجلس اطفال الاحمدیہ 2016-2017ء اورمجلس انصار اللہ2017ءکی حسن کارکردگی کی بناپر عَلم ِانعامی اور تقسیم اسناد کی تقریب منعقد ہوئی۔

عَلمِ انعامی کی مجلس خدام الاحمدیہ سسیکاٹون نارتھ۔ پریری ریجن اور مجلس اطفال الاحمدیہ سیسکاٹون نارتھ ۔ پریری ریجن مستحق قرار پائیں۔ ریجنل سطح پر مجلس خدام الاحمدیہ مقامی ریجن اول ، یارک ریجن دوم ، پریری ریجن سوم، اور مجلس اطفال الاحمدیہ مقامی ریجن اول ، پریری ریجن دوم اورجی ٹی اے سینٹر ریجن سوم قرارپائے ۔

اسی طرح مجلس انصاراللہ ایمری ویلج ۔ ویسٹن ریجن عَلمِ انعامی کی مستحق قرار پائی۔ جب کہ ریجنل مجالس میں مجلس انصاراللہ پیس ویلج مقامی اوّل، ویسٹن دوم اور کیلگری سوم قرارپائیں۔

ذیلی تنظیموں میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والی مجالس کو عَلمِ انعامی اور ریجنل سطح پر اول دوم سوم آنے والوں کومرکز کے نمائندہ خصوصی مکرم سید طاہراحمد صاحب، ایڈیشنل ناظر اشاعت برائے ایم ٹی اے ربوہ پاکستان نے اسناد عطاکیں۔

سرظفراللہ خان ؓایوارڈ

سیدناحضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اجازت سے کینیڈا جماعت نے 2012ء سے سرمحمد ظفراللہ خان ؓ ایوارڈ کا سلسلہ شروع کیاہواہے ۔

اس ایوارڈکے مستحق ایسے احباب قرار پاتے ہیں جنہوں نے انسان دوستی اور امن پسندی کے حوالہ سے گرانقدر طویل خدمات سر انجام دی ہوں ۔

امسال اس ایوارڈ کی تقریب میں سیسکاٹون کے سابق وزیر اعلیٰ عزت مآبBrad Wall کو ان کی گراں قدر طویل خدمات کے پیش نظر سر ظفراللہ خاں ؓ ایوارڈ د یا گیا ۔ چونکہ وہ اس تقریب میںشرکت نہیں کرسکے اس لئے انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں اپنے قلبی جذبات کا اظہار کیا اورجماعت احمدیہ کا شکریہ اداکیا۔
بعد ازاں مکرم محمد آصف افضل خاں صاحب سیکرٹری امورخارجہ نے Parliamentary Friends Association Award کا تعارف کروایا اور بتایا کہ اب تک ساٹھ سے زائد ممبران پارلیمنٹ اس میں شامل ہوچکے ہیں۔

معزز مہمانوں کے خطابات

جلسہ سالانہ کے موقع پر، وفاقی وصوبائی وزراء، پارلیمنٹ کے اراکین ، Members of Legislative Assembly شہروں کے میئرز، کونسلرز،سابقہ ممبرز آف پارلیمنٹ،سینیٹر، مختلف تنظیموں کے نمائندوں، دانشوروں اور میڈیاوغیرہ نے شرکت کی جن کی تعداد 59 تھی۔ اور 32معززمہمانوں نے حاضرین سے خطاب کیا ۔جس میں انہوں نے جماعت احمدیہ کی خدمتِ انسانیت کے کاموں ، امن وسلامتی ، صلح و آشتی ، اخوت و محبت ، اخلاص وایثار، نظم وضبط ،یک جہتی او ر باہمی تعاون پر شاندار خراج تحسین پیش کیا اور جلسہ سالانہ کے متعلق اپنے اچھے تاثرات کا اظہار کیا۔

معزز مہمانوں کے بعدچند عرب دوستوں نےحضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا عربی قصیدہ پیش کیا۔
اس اجلاس کی دوسری تقریر مکرم محمد آصف افضل خان صاحب سیکرٹری امور خارجہ جماعت احمدیہ کینیڈا کی تھی ۔ آپ نے’’ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عدل ِ کا مل کا اعلیٰ معیار‘‘کے عنوان پر تقریر کی۔
تیسری اور آخری تقریرمرکزی نمائندہ مکرم سید طاہر احمد صاحب ربوہ پاکستان کی تھی ۔ آپ کی تقریرکا عنوان ’’حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی صداقت کا ایک عظیم الشان آسمانی نشان : 1882 ذوالسنین ستارہ‘‘ تھا۔

اجلاس برخاست ہونے کے بعد معزز مہمانوںکی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا ۔

اتوار مورخہ 8 جولائی 2018ء

چوتھا اورآخری اجلاس

صبح گیارہ بجے آخری اور چوتھا اجلاس شروع ہوا جس کی صدارت مکرم ملک لال خاں صاحب، امیر جماعت احمدیہ کینیڈانے کی۔اس اجلاس میں پانچ تقاریرہوئیں۔

پہلی تقریر مکرم مولانا غلام مصباح بلوچ صاحب ، پروفیسر جامعہ احمدیہ کینیڈاکی تھی ۔ آپ کی تقریر کا عنوان ’’شہدائے احمدیت صبرکا کوہ وقار‘‘ تھا۔

تقریب تعلیمی اعزازات واسناد

ان کے بعد حسب روایت تعلیمی ایوارڈز کی تقریب منعقد ہوئی جس میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے 16طلباء کو مرکزی نمائندہ مکرم سید طاہر احمد صاحب نے تعلیمی ایوارڈز اور اسناد عطا کیں۔
تقریب تقسیم اسناد حفظ القرآن سکول

امسال سات بچوںنے حفظ قرآن کریم مکمل کیا۔ان کو بھی مرکزی نمائندہ مکرم سید طاہر احمد صاحب نے اسناد عطا کیں۔

معززمہمانوں کے خطاب

اس اجلاس میں مختلف وقفوں کے بعد درج ذیل معزز مہمانوں نے حاضرین سے خطاب کیا۔

1. Her Worhip Bonnie Crombie -Mayor the City of Mississauga

2. Doug Downey – MPP – PC

ازاں بعد مکرم مولانا مرزا محمدافضل صاحب، مربی پیس ویلج کی تقریر تھی۔ آپ کی تقریر کا عنوان’’بروقت شادی : دورِ حاضر کے مسائل کے مقابل ایک حصار‘‘تھا۔

اس اجلاس کی تیسری تقریرAdam Alexandar صاحب واقفِ زندگی کی تھی ۔ آپ نے قبولیت احمدیت کے ایمان افروز واقعات پر مشتمل تقریر کی۔

مرکز کے نمائندہ خصوصی کا تعارف

اس تقریر کے بعد مکرم امیر صاحب کینیڈا نے مرکز کے نمائندہ خصوصی مکرم سید طاہر احمد صاحب کا تعارف کروایا اور ان کی تقریر کے موضوع کی گہرائی ، تاریخی اہمیت ، افادیت اور بعض سائنسی تحقیقات پر مختصر اً مگر جامع روشنی ڈالی۔

اس اجلاس کی آخری تقریر مرکز ی نمائندہ مکرم سید طاہر احمد صاحب ایڈیشنل ناظر اشاعت برائے ایم ٹی اے ربوہ پاکستان کی تھی۔ آپ نے’’حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃوالسلام کی صداقت کا ایک عظیم الشان آسمانی نشان : 1882ء کا ذوالسنین ستارہ‘‘کے عنوان پر اردو زبان میں تقریر کی۔ مقرر موصوف نے اسی عنوان پر اس جلسہ کے تیسرے اجلاس میں بزبان انگریزی تقریر کی تھی، افادۂ عام کے لئے اب اسے اردو میں پیش فرمایا۔

مکرم ملک لال خاں صاحب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے جلسہ سالانہ کے مرکزی موضوع’’ آسمان کی آوازسنو! مسیح آگیا! مسیح آگیا !‘‘ کے مختلف پہلوو ں پر مختصرروشنی ڈالی۔

پھر آ پ نے بتایا کہ ہمارافرض ہے کہ ہم حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی صداقت کے نشانات کا آپس میں، گھروں میں بکثرت ذکر کریں اس سے ہمارے ایمان تازہ ہوں گے اور اسلام کا پیغام پہنچانے کے لئے جرأت پیدا ہوگی۔

محترم امیر صاحب نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں افراد جماعت کو اپنے فرائض اداکرنے کی طرف توجہ دلائی اور بتایا کہ سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا ارشاد ہے کہ ہر ایک احمدی داعی الی اللہ بنے۔ اور امرواقع یہ ہے کہ جب ہم میں سے ہر شخص داعی الی اللہ بن جائے تب ہی ہم کینیڈا کے ہر شہری تک اسلام کا پیغام پہنچا سکتے ہیں۔

اس کے بعد امیرصاحب نے اختتامی دعاکروائی جس کے ساتھ ہی جماعت احمدیہ کینیڈا کا بیالیسواں جلسہ بخیروخوبی اختتام پذیر ہوا۔

جلسہ کے اعدادوشمار

اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال جلسہ سالانہ کی کل حاضری 21,119 تھی جن میں 10,086 خواتین تھیں۔اور29ممالک کے لوگوں نے نمائندگی کی۔جن کی تعداد1,013تھی۔

4,606 رضاکاروں نے اخلاص ومحبت اور بڑ ی محنت کے ساتھ خدمات انجام دیں ۔ الحمد للہ علیٰ ذالک
سوال وجواب کی ایک دلچسپ محفل

نمازمغرب وعشاء کے بعد مسجد بیت الاسلام میں مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی۔ جس میںمرکزی نمائندہ مکرم سید طاہر احمد صاحب کے علاوہ مکرم امیر صاحب کینیڈا ، مشنری انچارج صاحب کینیڈا اور مکرم عبدالحنان سوبھی صاحب مبلغ سلسلہ نے احباب وخواتین کے سوالات کے جوابات دیئے۔

جلسہ گاہ مستورات

مستورات کے جلسہ گاہ میں جلسہ کے دوسرے دن مورخہ 7جولائی 2018ء بروز ہفتہ سہ پہر ساڑھے تین بجے دوسرے اجلاس میںچارتقاریرہوئیں۔جن میں سے دو انگریزی اور دو اردو میں تھیں۔

اس اجلاس کی صدارت محترمہ امتہ السلام ملک صاحبہ، صدرلجنہ اماء اللہ کینیڈ نے کی۔ ان کے ساتھ سٹیج پر مرکزی نمائندہ مکرم سید طاہر احمد صاحب کی اہلیہ محترمہ صاحبزادی نبیلہ امۃ النصیر صاحبہ جو بریگیڈیئر وقیع الزمان خان صاحب مرحوم کی صاحبزادی اور حضرت صاحبزادہ مرزابشیراحمد صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نواسی ہیں ،اور محترمہ امۃ اللطیف ملک صاحبہ تشریف فرماتھیں ۔

تقریب تعلیمی اعزازات

جماعت احمدیہ کی روایات کے مطابق خواتین کی جلسہ گاہ میں تعلیمی ایوارڈز کی تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں نمایاںکامیابی حاصل کرنے والی 42طالبات کو صاحبزادی نبیلہ امۃ النصیر صاحبہ(اہلیہ مکرم سید طاہر احمد صاحب مرکزی نمائندہ) نے تعلیمی ایوارڈز اور اسناد عطا کیں۔

مستورات کے جلسہ میں پہلی تقریر محترمہ مریم بٹ صاحبہ، اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری لجنہ اماء اللہ کینیڈا کی تھی ۔ آپ کی تقریر کا عنوان ’’خلافت: احمدی خواتین کے لئےایک مشعل راہ‘‘ تھا۔

دوسری تقریر محترمہ امۃ السلام ملک صاحبہ صدرلجنہ اماءاللہ کینیڈا کی تھی ۔ آپ کی تقریر کا عنوان ’’تعلق باللہ‘‘ تھا۔

تیسری تقریر محترمہ ڈاکٹر نگہت محمود صاحبہ کی تھی۔ آپ نے ’’اکیسویں صدی میں احمدی عورت کا جہاد‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔

اس اجلاس کی آخری تقریر محترمہ امۃ الرفیق ظفر صاحبہ ، معاونہ صدر لجنہ اماء اللہ کینیڈا نےکی ۔ آپ کی تقریر کا عنوان ’’صحابیات کے ایمان افروز واقعات‘‘ تھا۔

جلسہ سالانہ کی باقی تمام کارروائی مردانہ جلسہ گاہ سے براہ راست نشر ہوتی رہی۔

کینیڈین میڈیا

جلسہ سالانہ کی کارروائی کینیڈین میڈیا کے بعض اخبارات نے تصاویر کے ساتھ شائع کی اور کینیڈین ٹیلی ویژن نے بھی جلسے کی چند جھلکیاں دکھائیں۔ اورPathway to Peace کی تحریک کو غیرمعمولی جگہ دی۔

سوشل میڈیا کے ذریعہ جلسہ سالانہ کی کارروائی کی تما م دنیا میں 250,000 افراد تک اور Pathway to Peace کی 450,000 لوگوں تک رسائی ہوئی۔ اور ٹورانٹو میں Twitter کے ذریعہ متعدد وفاقی، صوبائی اورمختلف شہروں کے حکام نے اس تحریک کو بہت پسند کیا اوردور ِحاضر کی اس اشد ضرورت کو محسوس کیا۔ الغرض الیکٹرانک ، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر مختلف لوگوں نے اپنے تاثرات بیان کئے۔

یہ جلسہ ہر لحاظ سے بہت کامیاب رہا اور تمام احباب و خواتین بہت اچھا تاثرلے کر اپنے گھروں کو لوٹے ۔ الحمد للّٰہ علی ذالک ۔اللہ تعالیٰ جلسہ کی جملہ برکات اورحضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بیش قیمت دعاؤں سے ہم سب کو وافر حصہ عطا کرے۔ آمین۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button