خطاب حضور انور

احمدیہ میڈیکل ایسو سی ایشن یُوکے کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے فرمودہ اختتامی خطاب کا اردو ترجمہ

(فرخ راحیل۔مربی سلسلہ، الفضل انٹرنیشنل،لندن)

زیادہ سے زیادہ ڈاکٹرز وقفِ عارضی سکیم کے لئے اپنا وقت دیں۔

جماعت کے ہسپتالوں میں خدمت کرنا آپ کا اوّلین مقصد ہونا چاہئے تاکہ آپ اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے والے ہوں۔

آپ کی خدمات کی اشدّ ضرورت ہے کیونکہ ہمارے پاس ربوہ میں ڈاکٹرز کی بہت قلّت ہے۔

دنیا بھر میں جماعتی ہسپتالوں کی مدد کے لئے ، ان کی ترقی کے لئےاور خدمتِ انسانی کے لئے، اُن کی گنجائش بڑھانے کے لئے آپ کو قلیل مدت اور طویل مدت دونوں کے لئے منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔

آپ طِبّ اور ڈاکٹری میں دلچسپی رکھنے والے واقفینِ نَو کو شناخت کریں جن میں ڈاکٹرز بننے کی صلاحیتیں ہیں اور وہ ایسے ہوں جو کُل وقت کے لئے بطور واقفین زندگی خدمت کر سکیں۔

احمدیہ مسلم میڈیکل ایسو سی ایشن یُوکے کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر امیر المومنین حضرت خلیفۃ لمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے انگریزی زبان میں فرمودہ اختتامی خطاب کا اردو ترجمہ

(خطاب فرمودہ21جنوری 2018ء بروز اتوار بمقام طاہر ہال ،بیت الفتوح ،مورڈن،یُوکے)

أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ۔
أَمَّا بَعْدُ فَأَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ-
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔


الحمدللہ، آپ کو ایک بار پھر اپنی سالانہ کانفرنس منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔میرے خیال میں اس قسم کی کانفرنسز منعقد کرنے میں آپ کافی ماہر ہو گئے ہیں۔ اس لئے مجھے یقین ہے کہ آج کی تقریب سب کے لئے سیر حاصل اور مفید ثابت ہوئی ہو گی۔ لیکن ہمیشہ یاد رکھیں کہ آپ کے اپنے کاموں کے اصل نتائج اور آپ کی خدمت پر آپ کو جَج (judge)کیا جائے گا۔

عملی کوشش اور جماعت کی خدمت کے حوالہ سےآپ کی ایسو سی ایشن اللہ تعالیٰ کے فضل سے بعض مثبت کام کر رہی ہے۔لیکن مَیں کہنا چاہتا ہوں کہ آج کے دن تک مجھے اس بات کا علم نہیں تھا کہ آپ نے دورانِ سال کیا کام کیا ہے۔ اس کے نتائج بہت امید افزا معلوم ہو رہے ہیں۔مجھے امید ہے کہ ڈاکٹر مظفر صاحب نے جو کچھ اپنی رپورٹ میں پیش کیا ہے وہ اصل حقیقت پر مبنی ہے اور آپ کے کاموں کی حقیقی تصویر پیش کر رہا ہے۔اگر آپ مجھے یہ رپورٹ پہلے دیتے تو بہتر ہوتا۔ اس طرح مجھے بھی معلوم ہوتا کہ آپ نے دورانِ سال کیا کیا ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے ملائشیا( Malaysia)میں وقفِ عارضی کا ذکر کیا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب ہم ڈاکٹرز کو ملائشیا بھجوانے کی بات کر رہے تھے تو مَیں نے ڈاکٹر صاحب کو کہا تھا کہ باقاعدگی سے بھیجا کریں۔ لیکن میرا خیال ہے کہ دو(2) ڈاکٹرز بھجواکر اور 300 مریضوں کے معائنہ کے بعد وہ اب مطمئن ہو گئے ہیں کہ انہوں نے اب کافی کام کر لیا ہے، لیکن یہ کافی نہیں ہے۔

جہاں تک ڈاکٹر شاہ محمد صاحب کا تعلق ہے، انہوں نے ان کے نام کا ذکر کیا ہے کہ وہ گھانا گئے تھے ۔گو وہ وقفِ عارضی کے طور پر گھانا گئے تھے لیکن اُن کو میڈیکل ایسو سی ایشن کی طرف سے نہیں بھیجا گیا تھا ۔ بلکہ اُنہیں نصرت جہاں کے آفس نے گھانا بھیجا تھا کہ وہ ایک متبادل ڈاکٹر کے طور پر کام کریں اور انہوں نے وہاں کچھ مہینوں کے لئے کام کیا ہے۔

آپ کی رپورٹ بہت امید افزا معلوم ہو رہی ہے تاہم ابھی بھی آپ کے کئی شعبوں میں کمی ہے۔ چنانچہ آپ کواس حوالہ سے دونوں حیثیتوں سے یعنی ایسو سی ایشن کی حیثیت سے اور انفرادی حیثیت سے خاص توجہ دینی چاہئے۔صرف دو سے تین ڈاکٹرز اپنا وقت وقفِ عارضی کے لئے دے رہے ہیں۔ یہ ہر گز کافی نہیں ہے۔مجھے بتایا گیا ہے کہ خواتین ڈاکٹرز کی تعداد 87 ہے جبکہ مرد حضرات کی تقریباً 330 ہے ۔ اور 330 ڈاکٹرز میں سے صرف 5 یا6 نے وقفِ عارضی کے لئے ملائشیا، افریقہ یا پاکستان میں اپنی خدمات پیش کی ہیں، لیکن یہ ہر گز کافی نہیں ہے۔ اس لئے آپ کو یقینی بنانا چاہئے کہ زیادہ سے زیادہ ڈاکٹرز وقفِ عارضی سکیم کے لئے اپنا وقت دیں۔

یہاں سے احمدی ڈاکٹرز کو اس خاص نیّت اوراس مقصد کے لئے ربوہ کا سفر اختیار کرنا چاہئے کہ وہ ہمارے ہسپتال میں خدمت بجا لائیں گے۔ مَیں نے دیکھا ہے کہ آپ اپنی فیملیوں کو ملنے جاتے ہیں اور اس فیملی وزٹ کے دوران ایک یا دو دن ہسپتالز میں وقفِ عارضی کے طور پر کام کرتے ہیں۔مگر ایسا ہر گز نہیں ہونا چاہئے۔ پس مَیں مُکَرّر کہتا ہوں کہ یہ ہر گز کافی نہیں ہے۔ جماعت کے ہسپتالوں میں خدمت کرنا آپ کا اوّلین مقصد ہونا چاہئے تاکہ آپ اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے والے ہوں۔ وہ ڈاکٹرز جو وہاں گئے تھے ان میں بھی ایک دو کے علاوہ بیشتر وقفِ عارضی کے لئے پورا وقت نہیں دے رہے۔

آپ کی خدمات کی اشدّ ضرورت ہے کیونکہ ہمارے پاس ربوہ میں ڈاکٹرز کی بہت قلّت ہے۔ اور یہ انتہائی فکرمندی کی بات ہے۔ مثلاً سرکاری حُکّام نے فضل عمر ہسپتال پر اعتراض اٹھایا ہے ،کیونکہ ہمارے پاس وہاں کوئی ماہر ریڈیالوجسٹ(Radiologist)نہیں ہے، ہمارے پاس کوئی ماہرامراض نسواں(Gynaecologist) نہیں ہے اور نہ ہی ہمارے پاس کوئی ماہر امراض ( Pathologist )ہے۔نیز ربوہ، قادیان اور افریقہ میں جنرل سرجنز ( General Surgeons )کے ساتھ دوسرے اطبا اور ماہرین کی بھی بہت زیادہ ضرورت ہے۔
اب ہم گوئٹے مالا (Guatemala)میں ایک بہت بڑا ہسپتال تعمیر کر رہے ہیں۔بڑا ہونے سے میری مرادتقریباً 25بیڈز (beds) پر مشتمل ہسپتال ہے جو تعمیر ہونے کے آخری مراحل میں ہے۔ اس کے لئے بھی ڈاکٹرز اور طِبّ کے ماہرین کی بہت ضرورت پڑے گی۔ جہاں تک مَیں جانتا ہوں صرف مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز بآسانی سفر اختیار کر کے وہاں خدمت کر سکیں گے۔ مجلس انصار اللہ یُوکے برکینا فاسو میں آنکھوں کا ہسپتال بنا رہی ہے چنانچہ وہاں ہمیں امراض چشم کے ماہرین کی ضرورت پڑے گی۔اس کے لئے آپ کو کوشش کر کے بعض ماہرین امراضِ چشم حاصل کرنے چاہئیں جو کم از کم ایک سے تین سال وقفِ عارضی کے لئے جائیں۔

پھر آپ کی اپنی میڈیکل ایسو سی ایشن جیساکہ ڈاکٹر مظفر صاحب نے ذکر کیا ہے آئیوری کوسٹ (Ivory Coast) میں ایک ہسپتال تعمیر کر رہی ہے۔ آپ اسے تعمیر کرنے اور اس میں ساز و سامان ڈالنے کے قابل تو ہو ں گے تاہم آپ کو لازمًا یقینی بنانا چاہئے کہ یہ ہسپتال دیر تک قائم رہنے کے قابل بھی ہو۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو صرف یہ نہیں کرنا چاہئے کہ ہسپتال تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کر لی اور پھر ایک افتتاحی تقریب منعقد کر لی۔ بلکہ آپ لازمًا اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہاں ماہر ڈاکٹرز اور کارکن بھی موجود ہوں تاکہ یہ ہسپتال اپنے معیار کو قائم رکھتے ہوئے اپنا مقصدبھی پوراکرے اور ترقی بھی کرتا رہے۔

مَیں نے جو ابھی کہا ہے اس کی روشنی میں دنیا بھر میں جماعتی ہسپتالوں کی مدد کے لئے ، ان کی ترقی کے لئےاور خدمتِ انسانی کے لئے، اُن کی گنجائش بڑھانے کے لئے آپ کو قلیل مدت اور طویل مدت دونوں کے لئے منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔قلیل مدت کے لئے آپ ذاتی طور پر خود کو وقفِ عارضی کے لئے پیش کریں۔ صرف اِدھر اُدھر چند ہفتوں کے لئے نہیں بلکہ لمبے عرصہ کے لئے اپنے آپ کو پیش کریں جس کا عرصہ تین سال پر محیط ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کو موزوں واقفین نَو کی تربیت اور رہنمائی سے جماعتی ہسپتالوں کی مدد کرنی چاہئے تاکہ طویل مدت کے لئے ان ہسپتالوں کا مستقبل محفوظ ہو ۔

لہٰذا اپنے آپ کو خدمت کے لئے پیش کرنے کے علاوہ آپ کی ایسو سی ایشن کو شعبہ وقفِ نَو سے رابطہ قائم کرنا چاہئے۔آپ طِبّ اور ڈاکٹری میں دلچسپی رکھنے والے واقفینِ نَو کو شناخت کریں جن میں ڈاکٹرز بننے کی صلاحیتیں ہیں اور وہ ایسے ہوں جو کُل وقت کے لئے بطور واقفین زندگی خدمت کر سکیں۔بعض واقفین نَو ڈاکٹرز یہاں اس ہال میں بھی بیٹھے ہیں۔ اُن کو آگے آنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ اور اپنے وقفِ نَو ہونے کے عہد کو پورا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔اور جماعت کی خدمت کے لئے پورا وقت افریقہ میں یا کہیں اَور جماعتی ہسپتالوں میں دینا چاہئے۔یہ بھی آپ کی ذمہ داریوں اور ڈیوٹیوں کا ایک حصّہ ہے۔ آپ کو ایسے طلباء کی رہنمائی کرنی چاہئے اور اُنہیں اس نیت کے ساتھ نصیحت کرنی چاہئے کہ وہ جماعت کی خدمت کے لئے جائیں اور ہماری ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد کریں۔ اس حوالہ سے جب میڈیکل ایسو سی ایشن شعبہ وقف نَو سے رابطہ کر لے تو شعبہ وقفِ نَو کو میرے سے مزید ہدایات لینی چاہئیں۔ پھر آپ کے ساتھ مل کے ایک پروگرام تشکیل دیں تاکہ اس پروگرام اور منصوبہ بندی کو آگے بڑھایا جا سکے۔

جیسا کہ مَیں نے آپ کو بار بار یاد کرایا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام نے یہ تعلیم دی ہے کہ انسانی خدمت آپؑ کی بعثت کا ایک بنیادی مقصد تھا۔ اور اس حوالہ سے آپؑ کی جماعت سے توقعات بہت بلند تھیں۔ اس لئے مجھے امید ہے اور مَیں توقع رکھتا ہوں کہ آپ سنجیدگی سے اس نکتہ پر غور کریں گے اور بہتر نتائج حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ اور یہ کہ آپ بے نفس ہو کر اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے انسانوں کی خدمت کریں گے۔ یہ آپ کا مشن ہے۔ یہ آپ کا مقصد ہے۔ یہ آپ کا ہدف ہے۔
اللہ تعالیٰ احمدیہ مسلم میڈیکل ایسو سی ایشن یُوکے کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام اور خلافت احمدیہ کی توقعات پر بہترین انداز میں پورا اترنے کی توفیق دے۔ اللہ تعالیٰ آپ کی ہر نیک کوشش میں آپ کی مدد کرے۔ آمین۔اب میرے ساتھ دعا میں شامل ہو جائیں۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button