عالمی خبریں

مختصر عالمی جماعتی خبریں

س کالم میں الفضل انٹرنیشنل کو موصول ہونے والی جماعت احمدیہ عالمگیر کی تبلیغی و تربیتی مساعی پر مشتمل رپورٹس کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے۔

بینن(مغربی افریقہ)

بینن کے ناٹی ٹنگو ریجن کی ایک جماعت میں نو مبائعین کے جلسہ کا کامیاب انعقاد

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ بینن کو ناٹی ٹنگو ریجن کے ایک گاؤں بنامDouapori میں مورخہ 3 نومبر 2016ء بروز جمعرات جلسہ نو مبائعین منعقد کرنے کی توفیق ملی۔

گاؤں کے لوگ 2015ء میں احمدیت میں داخل ہوئے اور اسی سال گاؤں کے احباب نے کوشش کر کے ایک کچی مسجد تعمیر کی۔

مکرم سکندر جلال صاحب مبلغ سلسلہ بینن کی محررہ رپورٹ کے مطابق 3 نومبر 2016ء کو مکرم رانا فاروق احمد صاحب امیر جماعت بینن دو مبلغین مکرم ثمر احمد صاحب اور مکرم بہزاد احمد صاحب کے ہمراہ اس گاؤں میں پہنچے۔ جلسہ کا آغاز تلاوت ِ قرآن کریم سے ہوا۔اس کے بعد مکرم یوسف حسینی صاحب مربی سلسلہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی آمد پر تقریر کی اور مختلف حوالہ جات سے ثابت کیا کہ حضرت مرزا غلام احمد صاحب قادیانی علیہ الصلوٰۃ والسلام ہی وہ امام مہدی ہیںجن کی خوشخبری آنحضور صلی اللہ علیہ و سلم نے امّت کو دی تھی۔بعد ازاں مکرم اسماعیل صاحب معلم سلسلہ نے انفاق فی سبیل اللہ پر تقریر کی اور احباب جماعت کو اس طرف توجہ دلائی کہ خدائی جماعتیں اسی وقت ترقی کرتی ہیں جب وہ خدا تعالیٰ کی راہ میں قربانی کرتی ہیں ۔

اس کے بعد جلسہ میں شامل احباب نے اپنے تأثرات کا اظہار فرمایا ۔

ز…سب نے جماعت کے کاموں کو سراہا اور بتایا کہ جماعت احمدیہ نہ صرف اس گاؤں میں آئی بلکہ گرد و نواح کے دوسرے گاؤں بھی اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت میں داخل ہو چکے ہیں۔ ایک صاحب نے کہا کہ احمدیت قبول کرنے کی بدولت ان میں ایک نمایاں تبدیلی رونما ہوئی ہے اور یہ ساری تبدیلی جماعت کو قبول کرنے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔

اس کے بعد مکرم ثمر احمد صاحب اور مکرم بہزاد احمد صاحب مبلغین سلسلہ نے تقاریر کیں ۔ جن میں انہوں نے مساجد کی اہمیت اور نظام خلافت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اگر ہم امن چاہتے ہیں تو ہم سب کو خلافت کے جھنڈے تلے آ کر خدائی رسّی کو مضبوطی سے تھام کر خلافت کے سائے کے نیچے مل کر چلنا ہو گا، اسی میں ہماری نجات ہے۔

آخرپر مکرم رانا فاروق احمدصاحب امیر جماعت و مشنری انچارج بینن نے تقریر کی جس میں انہوں نے احباب جماعت کو ہمیشہ جماعت سے وابستہ رہنے اور ثابت قدم رہنے کی تلقین کی۔ آپ نے احباب جماعت کو بتایا کہ آنحضور صلی اللہ علیہ و سلم کی مسجد بھی کچی مسجد تھی جس کی چھت سے بارش ہونے پر پانی ٹپکتا تھا اور آنحضور صلی اللہ علیہ و سلم جب سجدہ فرماتے تو ان کے ماتھے پر کیچڑ لگ جاتا تھا لیکن آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اسی مسجد میں بے شمار دعائیں کیں جن کا پھل آج تک دنیا کھا رہی ہے۔ اس لئے ہمارا اصل مقصد وہ دل حاصل کرنا ہے جس میں خدا کی یاد ہو۔ مکرم امیر صاحب نے احباب جماعت کو تلقین کی کہ وہ ایسے انسان بن جائیں جن کی وجہ سے مساجد آباد رہیں اور ان کی دعائیں قبول ہوں نیز آپ نے احباب جماعت کو مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی تاکہ ان کی مالی قربانی سے اللہ تعالیٰ ان کو توفیق دے کہ وہ ایک بڑی مسجد تعمیر کر سکیں۔جلسہ کے بعد نماز ِ ظہر ادا کی گئی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس جلسہ کی کل حاضری 175 تھی۔
… … … … … … …


﴿مالٹا(بحیرہ روم میں جزائر پر مشتمل ملک)﴾

جماعت احمدیہ مالٹا کی سالانہ بک فیئر میں کامیاب


مقامی زبان میں اسلامی لٹریچر کی تقسیم اور جماعتی سٹال پر وزیر اعظم مالٹا کا وِزٹ
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ مالٹا کو مالٹا کی سالانہ نیشنل بک فیئرمنعقدہ 9 تا 13 نومبر 2016ء میں شرکت کرنے اور جماعتی سٹال لگانے کی توفیق ملی۔
مکرم لئیق احمد عاطف صاحب مبلغ وصدرجماعت احمدیہ مالٹا کی مرسلہ رپورٹ کے مطابق سٹال پر عربی، انگریزی اور مالٹی زبان میں کتب اور قرآن کریم کا انگریزی ترجمہ رکھا گیا تھا۔مقامی مالٹی زبان میں دوران سال21 نئی کتب و فولڈرز شائع کئے گئے جن میں بچوں کے لئے 11 کتب شامل ہیں۔مالٹی زبان میں اب تک شائع ہونے والے لٹریچر کی کل تعداد 60 ہے۔ اور لوگوں کے لئے مالٹی زبان میں لٹریچر خصوصی دلچسپی اور توجہ کا باعث بن رہا ہے


ہزاروں کی تعداد میں لوگ اس بک فیئر کو وزٹ کرتے ہیں جن میں ملک کی نمایاں ادبی ، علمی، سفارتی، مذہبی، سیاسی اور حکومتی شخصیات شامل ہوتی ہیں۔ امسال وزیر اعظم مالٹا مکرم ڈاکٹر جوزف مسکات صاحب اور اپوزیشن لیڈر مکرم ڈاکٹر سائمن بسوتیل صاحب نے بھی جماعتی سٹال کو وزٹ کیا۔ انہیں جماعتی لٹریچر پیش کیا گیا۔ان کے علاوہ موجودہ اور سابقہ وزراء اور ممبران پارلیمنٹ نے بھی جماعتی بک سٹال وزٹ کیا اور جماعتی لٹریچر حاصل کیا۔
لوگوں نے جماعتی لٹریچر میں خصوصی دلچسپی لی۔ اس موقع پر اُن کے سوالوں کے جوابات بھی دیئے گئے۔ اس موقع پر اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایک ہزار سے زائد لٹریچر تقسیم کیا گیا۔ قرآن کریم مع انگریزی ترجمہ بھی لوگوں کی دلچسپی کا باعث تھا اور 15 سے زائد قرآن کریم کے نسخے لوگوں نے حاصل کئے۔

بک فیئر کے حوالہ سے چند واقعات

٭ ایک عیسائی پادری جماعتی سٹال پرآئے اور بہت ساری کتب مطالعہ کے لئے حاصل کیں اور کہنے لگے آپ کا امن کا پیغام اور اس کے لئے آپ کی بھرپور کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ آپ یقینا ًعمدہ کام کررہے ہیں اور میری خواہش ہے کہ ہم مل کر کام کریں تاکہ مشترکہ کوششیں زیادہ مؤثر ہوسکیں۔

٭ مالٹاکے ایک سابق وزیر مکرم Louis Galea صاحب جماعتی سٹال پر تشریف لائے اور بڑی دیر تک اسلام احمدیت سے متعلق گفتگو کرتے رہے اور جماعتی لٹریچر مطالعہ کے لئے حاصل کیا۔ اگلے روز وہ دوبارہ جماعتی سٹال پر تشریف لائے اور کہنے لگے میں نے کَل سے ہی جماعتی لٹریچر کا مطالعہ شروع کردیا ہے اور مجھے یہ پڑھ کر بہت خوشی ہوئی کہ جماعت قیامِ امن کے لئے دن رات کوشاں ہے۔

٭ ایک سکول ٹیچر جو کہ Ethics پڑھاتے ہیں وہ جماعتی سٹال پر آئے اور جماعتی لٹریچر حاصل کیا۔ کہنے لگے یہ کتب میرے لئے بہت مفید ہوں گی اور مجھے علم نہیں تھا کہ اسلام سے متعلق مالٹی زبان میں اتنا لٹریچر موجود ہے۔ میں یقیناً ان کتب سے فائدہ اٹھاؤں گا اور اپنے دوسرے دوستوں کو بھی ان سے متعلق بتاؤں گا تاکہ وہ بھی ان کتب سے استفادہ کرسکیں۔

٭ ایک سکول کا طالبعلم اور اس کے والدین جماعتی سٹال پر آئے اور کہنے لگے کہ ہمارے بیٹے نے سکول میں اسلام سے متعلق ایک presentation دینی ہے مگر ہمیں معلوم نہیں کہ انٹرنیٹ پر کون سی معلومات مستند ہیں۔اس لئے ہم آپ کے سٹال پر آئے ہیں تاکہ ہمیں مقامی زبان میں مستند معلومات مل سکیں۔ انہیں جماعتی لٹریچر پیش کیا گیا جس پر وہ بہت خوش ہوئے کہ اس سے ان کے علم میں اضافہ ہوگا اور presentation کی تیاری بھی ممکن ہوسکے گی۔

٭ یونیورسٹی میں میڈیکل کے ایک طالب علم جماعتی سٹال پر تشریف لائے اور مبلغ سلسلہ کو کہنے لگے کہ میں آپ کو ٹیلیویژن پر دیکھتا ہوں ۔ آپ بہت اچھا کام کررہے ہیں اور بڑے مؤثر انداز میں اسلامی تعلیمات کو پیش کرتے ہیں۔ لوگوں کے سوالات اور اعتراضات کے جن میں تلخ اور تکلیف دہ سوالات بھی ہوتے ہیں بڑی بشاشت اور حکمت سے جواب دیتے ہیں۔ کہنے لگے جب لوگ تلخ سوالات اور مَن گھڑت باتیں اور اعتراضات کرتے ہیں تو مجھے بہت تکلیف ہوتی ہے اور میں آپ سے اس معاملہ پر معذرت خواہ ہوں۔ میں آپ کے اچھے انداز میں اسلام کی خوبصورت تعلیم پھیلانے پر بہت مشکور ہوں اور دعا گو ہوں کہ آپ کی کوششوں سے امن و سلامتی کا بول بالا ہو اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ ملے اور لوگ آپ کے ماٹو ’محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں‘ پر عمل پیرا ہوں۔

… … … … … … … …

﴿گیانا(جنوبی امریکہ)﴾

یونیورسٹی آف گیانا میں قرآن کریم کی پہلی نمائش

(رپورٹ : مقصود احمد منصور۔نیشنل سیکرٹری تبلیغ و مبلغ سلسلہ)

خدا تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ گیانا کو یونیورسٹی آف گیانا میں پہلی مرتبہ قرآن کریم کی نمائش لگانے کی توفیق ملی۔ نمائش کی تیاری کے لئے کینیڈا سے خوبصورت بینرز بنوائے گئے۔ یونیورسٹی آف گیانا کی سابق طالبہ سسٹر فائزہ مصطفیٰ نے اس نمائش کے انعقاد کے لئے خصوصی مدد کی۔

27فروری2017ء کو صبح 11بجے تا 4:30شام سے نمائش جاری رہی۔اس موقع پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں میں تقریباً 170 فلائرز تقسیم کئے گئے۔ نمائش کو دیکھنے والے لوگ جماعت احمدیہ کا تعارف حاصل کرتے اور ان کے سوالوں کے جواب دیئے جاتے۔پروفیسرز ، طلباء اور طالبات نے نمائش کو بہت سراہا اور اُن کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی۔اس نمائش میں مشنری انچارج مکرم احسان اللہ مانگٹ صاحب اور مبلغ سلسلہ مکرم عبد الرحمٰن خان صاحب شامل تھے۔ کمپیوٹر سائنس کے ایک طالبعلم نمائش سے متأثر ہو کر اسی روز قرآن کریم کا ترجمہ سیکھنے کے لئے مشن ہاؤس پہنچے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button