افریقہ (رپورٹس)جلسہ سالانہعالمی خبریں

جماعت احمدیہ بینن کے 28ویں جلسہ سالانہ (منعقدہ 23 تا 25 دسمبر 2016ء) کا انعقاد

باجماعت نماز تہجد، پنجگانہ نمازوں کا التزام، درس قرآن و حدیث، روح پرور ماحول۔ علمی و تربیتی موضوعات پر تقاریر۔ جلسہ میں سیاسی، سماجی، مذہبی اہم شخصیات و نمائندگان کی شرکت۔ جماعت احمدیہ کے رفاہی اور خدمت انسانیت کے کاموں پر خراج تحسین۔ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں جلسہ سالانہ کی وسیع پیمانے پر تشہیر۔

محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ بینن کو اپنا اٹھائیسواں جلسہ سالانہ مورخہ23 دسمبر تا 25 دسمبر 2016ء منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ یہ جلسہ بینن کے دارالحکومت پورتونووو (Porto Novo) کے علاقہ جیربے (Djeribé) میں منعقد ہوا۔ اس علاقہ میں جماعت احمدیہ کا ایک اڑھائی ایکڑقطعہ زمین موجود ہے جوکہ بینن کے ایاک مخلص احمدی مکرم راجی بصیرو صاحب نے جماعات کے لئے وقف کیا ہے۔یہ جگہ بالعموم عیدگاہ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔جہاں پورتونو وو (Porto Novo)، کوتونو (Cotonou)اور نواحی علاقوں کے احمدی احباب عیدین و دیگر جماعتی پروگرامز کے لئے جمع ہوتے ہیں۔ یہ جگہ چونکہ کوتونو اور پورتونووو کی مین شاہراہ پر واقع ہے اس لئے احباب کے لئے اکٹھا ہونے میں کافی سہولت ہو جاتی ہے۔

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے مکرم لقمان بصیرو صاحب کی بطور افسر جلسہ سالانہ منظور ی عطا فرمائی جنہوں نے انتھک محنت سے اس ذمہ داری کو ادا کیا۔حضورِ اقدس ایدہ اللہ تعالیٰ نے از راہِ شفقت جلسہ سالانہ 2016 ء کا موضوع ’’اسلام کی نشا ٔۃ ثانیہ‘‘ منظور فرمایا۔ جلسہ سالانہ کے انعقاد کے سلسلہ میں افسر صاحب جلسہ سالانہ نے ایک انتظامیہ تشکیل دی اور ماہ اکتوبر سے ہی میٹنگز کی گئیں جن میں مختلف امور کو زیر بحث لایا گیااور جلسہ کو ہر طرح سے کامیاب بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی۔

جلسہ گاہ کی تیاری کا عمل ماہِ دسمبر کے آغاز سے ہی شروع کر دیا گیا۔مختلف ریجنز سے خدام کی ٹیمیں مختلف کاموں کی انجام دہی کے لئے پہنچیں۔ ان خدام نے جلسہ گاہ کی تیاری، عارضی رہائشگاہوں کا انتظام، مارکی لگانے، واش رومز بنانے، لنگرخانہ لگانے کے لئے بھرپور محنت اوردلی جذبہ کے ساتھ کام کیا تا شاملین جلسہ سالانہ اور مہمانانِ کرام کو کسی بھی قسم کی تنگی کا سامنانہ ہو۔

جلسہ سالانہ کے سلسلہ میں قبل از وقت بینن کے ریڈیو اسٹیشن کے ذریعے اعلانات کروائے گئے۔ امسال محض اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے احمدیہ پرنٹنگ پریس بینن کا بھی 2016ء میں اجراء ہوا ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جلسہ کا پروگرام،فولڈر ز اور پوسٹرز بھی کثیر تعداد میں شائع کرکے مشنز، مساجد اور پبلک مقامات پر آویزاں کئے گئے تا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس بارے میں آگاہی ہو۔ ان فولڈرز اورپوسٹرز پرشاملین جلسہ کے لئے پروگرام جلسہ کے علاوہ ارشادات حضرت مسیح موعود ؑ اور ہدایات برائے جلسہ سالانہ درج تھیں۔

جلسہ سالانہ سے قبلہ بینن کی حکومت سے جلسہ کی بابت اتھارٹی لیٹرز حاصل کرکے تمام ریجنز میں بھجوا دئیے گئے تھے تاکہ احباب کو جلسہ کے لئے آتے ہوئے سفر میں پولیس یا انتظامیہ کی چیکنگ یا باز پرس پر کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے

جلسہ کا پہلا دن۔ 23 دسمبر 2016ء

بینن کے شمال اور دور افتادہ جماعتوں سے احباب ایک دن قبل ہی پہنچ چکے تھے۔ قریبی علاقوں سے احباب قافلوں کی شکل میں بسوں اور ویگنوں اور ذاتی گاڑیوں پر جوق در جوق تشریف لائے۔ سب سے پہلے شعبہ رجسٹریشن میں جاکر تمام احباب نے اپنی رجسٹریشن کروا کر کارڈز حاصل کئے اور پھر نمازِ جمعہ کی تیاری کی۔ نمازِ جمعہ مکرم کولوبالی عمر معاذ صاحب مبلغ سلسلہ مالی نے پڑھائی۔ آپ نے احباب جماعت کو مالی قربانی کی اہمیت اوربرکات کی طرف توجہ دلائی۔

جلسہ سالانہ کا افتتاحی سیشن

جلسہ سالانہ کے ابتدائی سیشن کی صدارت امیر جماعت بینن مکرم رانا فاروق احمد صاحب نے کی۔ افتتاحی تقریب میں شرکت کے لئے نمائندہ گورنر Ouemé اومے صوبہ اور گورنر اٹلانٹک کے نمائندہ پولیس افسران مسلمان تنظیموں کے نمائندگان، پادری صاحبان، سفارتی نمائندگان اور دیگر شعبہ جات کے مہمانان تشریف لائے۔ اس سیشن کی ابتدا حسبِ روایات لوائے احمدیت اور بینن کا پرچم لہرانے سے ہوئی۔ لوائے احمدیت مکرم رانا فاروق احمد صاحب امیر جماعت بینن نے جبکہ بینن کا پرچم محترم بکری صلح نائب امیر صاحب نے لہرایا۔ جلسہ کی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ تلاوت کے فرنچ ترجمہ اور نظم کے بعد جلسہ میں شریک سیاسی و مذہبی شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان میں سے چند ایک کے جذبات اختصار کے ساتھ پیش ہیں۔

گورنر اومے (Oueme) صوبہ کے نمائندہ نے کہا کہ جماعت احمدیہ ملک بینن میں قیام امن، روارداری، بھائی چارہ کے لئے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اس لئے ہم جماعت احمدیہ کی ملک بینن میں ہونے والی کاوشوں کے معترف ہیں۔ اور گورنمنٹ ان خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

گورنر اٹلانٹک لٹرول کے نمائندہ نے جماعت احمدیہ کی خدمات کی تعریف کی۔ جو جماعت احمدیہ ملک میں صحت، تعلیم اور رفاہی کام بجا لا رہی ہے۔ صاف پانی کی فراہمی کے لئے جماعت جس طرح کام کر رہی ہے وہ قابلِ ستائش ہے۔پورتونووو کی شہری انتظامیہ و دیگر احباب نے جماعت کی خدمات کو سراہا۔

ان معزز مہمانان کی تقاریر کے بعد مکرم رانا فاروق احمد صاحب نے جلسہ سالانہ کے مرکزی موضوع ’’ اسلام کی نشا ٔۃ ثانیہ ‘‘کی بابت تقریر کی۔آپ نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اس موضوع کو عام فہم بنا کر پیش کیا۔ آپ کی تقریر فرنچ زبان میں تھی۔بعد ازاں دعا کر وائی۔ اس طرح جلسہ سالانہ کا پہلا سیشن کا اختتام پذیر ہوا۔

پرچم کشائی کی تقریب اور پہلے سیشن کے پروگرامز کی کوریج کے لئے بینن کے نیشنل ٹی ویORTB اور Canal3 مقبول پرائیویٹ چینل، اخبارات کے نمائندگان آئے ہوئے تھے۔ میڈیا نے جلسہ سالانہ کی بھرپور کوریج دی۔

نمازِ مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد تمام احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ بعد ازاں حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 23دسمبر2016ء فرنچ ترجمہ کے ساتھ احباب کے سامنے پیش کیا گیا۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا دن 24دسمبر2016 ء

جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغاز اجتماعی نمازِ تہجد سے ہوا۔ نمازِ فجر کی ادائیگی کے بعد آمد امام مہدی ؑ کی بابت درس دیا گیا۔

10بجے دوسرے دن کے پہلے سیشن کا آغاز ہ زیرِ صدارت امیر صاحب نائیجیریاہوا۔ اس سیشن میں شرکت کے لئے آرتھوڈکس چرچ کے پادری، اوسے (Ouesse) کے بادشاہ، کونسل کونسلر جنرل گابون، Celesteفرقہ کے راہنما نے شرکت کی۔

اس سیشن کی پہلی تقریر مکرم ظفر احمد بٹ صاحب امیر جماعت مالی نے کی۔ آپ نے نمازوں کی اہمیت و فضیلت کے بارے میں قرآن و حدیث کے حوالوں سے فرنچ زبان میں تقریر کی۔

اس سیشن کی دوسری تقریر مکرم امیر صاحب نائجیریا نے مالی قربانی کی اہمیت پر کی۔ ان دو تقاریر کا ترجمہ بینن کی لوکل زبانوں میں پیش کیا گیا۔

اس سیشن میں معزز مہمانان نے جماعت احمدیہ کے رفاہی کاموں کو سراہا اور جماعت احمدیہ کی ملک میں سوشل خدمات کی تعریف کی۔ دوسرے سیشن کے اختتام پر نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد احباب کی خدمت میں دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔

دوسرے دن کے دوسرے سیشن کا آغاز شام 4بجے زیر صدارت مکرم ظفر احمد بٹ صاحب امیر جماعت مالی ہوا۔ اس سیشن کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد پہلی تقریر مکرم پاپولا قاسم صاحب نیشنل سیکریٹری تبلیغ نے ’’مساجد کے آداب‘‘ پر کی۔ آپ نے نمازوں کی ادائیگی اور مساجد کو آباد کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ دوسری تقریر مکرم لقمان بصیرو صاحب افسر صاحب جلسہ سالانہ نے کی۔ آپ کی تقریر کا عنوان ’’بینن کی پچاس سالہ تقریبات کی اہمیت‘‘ تھا۔ آپ نے بینن جماعت پر ہونے والے افضال کا ذکر کیا جو اللہ تعالیٰ نے گزشتہ پچاس سالوں میں نازل فرمائے ہیں۔ یاد رہے کہ بینن میں حضرت مسیح موعود ؑ کا پیغام 1967میںپہنچا جبکہ جماعت احمدیہ کی1987 ء میں رجسٹریشن ہوئی۔ 2017ء میں جماعت احمدیہ بینن پورے ملک میں شکرانہ کے طور پر ان تقریبات کا انعقاد کر رہی ہے۔ مکرم لقمان بصیرو صاحب نے پچاس سالہ تقریب کے پلان کا ذکر کیا اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی۔

تیسرے سیشن میں ملک کی اتھارٹیز ،ائمہ، پادری صاحبان وغیرہ شامل ہوئے۔آرتھوڈکس چرچ کے پادری گذشتہ چند سالوں سے باقاعدگی سے جلسہ سالانہ میں شامل ہو رہے ہیں۔ جماعتی کتب کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں جماعت احمدیہ کی ملک گیر خدمات کو سراہا۔ ڈاکٹر احمد صاحب جو کہ ایک مصری دوست ہیں اور ڈینٹسٹ ہیں آپ حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی عربی کتب کا مطالعہ بھی کر رہے ہیں اور MTAبھی دیکھتے ہیں، انہوں نے جماعت احمدیہ کی خدمات کا عربی زبان میں اعتراف کیا جس کا فرنچ اور لوکل ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ موصوف کا سینہ احمدیت کے لئے کھولے اور حق کو قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

باجماعت نمازوں کی ادائیگی کے بعد احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ کھانے کے بعد رات 9بجے کے بعد جلسہ کا اہم پروگرام منعقد ہوا۔ یہ پروگرام ملک کی مختلف زبانوں پر مشتمل تھا۔ بینن میں ہر سال جلسہ میں ملک میں بولی جانے والی مختلف زبانوں میں بھی ایک پروگرام تشکیل دیا جاتا ہے۔ پنڈال میں مختلف زبانیں بولنے والے ٹولیوں کی صورت میں اکٹھے ہو جاتے ہیں اور کسی خاص عنوان پر ان زبانوں پر مہارت رکھنے والے لوکل مشنریز و معلمین تقاریر کرتے ہیں۔ امسال اس پروگرام کا عنوان ’’بچوں کی تعلیم و تربیت میں والدین کا کردار‘‘ تھا۔ تقاریر کے بعد مجالس سوال و جواب بھی منعقد کی گئیں جن میں احباب جماعت کے سوالوں کے جوابات بھی دیئے گئے۔

جلسہ کا تیسرا دن

جلسہ سالانہ کے تیسرے دن کا آغاز بھی حسبِ معمول نمازِ تہجد سے ہوا۔ نمازِ فجر کے بعد درس ہوا۔ ناشتہ اور تیاری کے بعد صبح 10بجے جلسہ گاہ میں پہلے سیشن کا آغاز ہوا۔جلسہ سالانہ کے اس آخری سیشن کی صدارت مکرم رانا فاروق احمد صاحب امیر جماعت بینن نے کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا۔ اس تقریب میں شرکت کے لئے نیشنل اسمبلی بینن کے ڈپٹی اسپیکر، امریکی سفارتخانہ کے نمائندہ، ہیٹی کے سفیر کے نمائندہ، ائمہ اور پادری صاحبان تشریف لائے تھے۔

تلاوت ِ قرآن پاک اور قصیدہ کے بعد موجود اتھارٹیز نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نمائندہ USAایمبیسی نے جماعت احمدیہ کے فلاحی کاموں کو اور بالخصوص جماعت کی قیام امن کے حوالہ سے کاوشوں کو سراہا۔بعد ازاں مکرم عمر معاذ صاحب نے اردو نظم اِنِّیْ مَعَکَ یَا مَسْرُوْر پڑھی۔ حاضرین جلسہ نے بھی ان کے ساتھ اِنِّیْ مَعَکَ یَا مَسْرُوْر کے الفاظ دہرائے۔ اور جلسہ میں ایک عجیب روحانی ماحول قائم ہوگیا۔نظم کے بعد مسلمان تنظیم کے نمائندہ نے خطاب کیا۔ اس سیشن کی آخری تقریر مکرم عمر معاذصاحب مبلغ مالی نے ’’اطاعت نظام خلافت کی برکات‘‘ کے موضوع پر کی۔ آپ نے خلافت کی برکات، اطاعت اور اہمیت کو قرآن و حدیث کی روشنی میں واقعات سے سجا کر پیش کیا۔ تقریر کے بعد مکرم امیر صاحب بینن نے حاضرین جلسہ کا اور تمام مہمانانِ کرام کا شکریہ ادا کیا۔ اور احباب کو جلسہ کی برکات سے مستفید ہونے کی تلقین کی۔

بعد ازاں مکرم Etino Reble Eric Houndete صاحب ڈپٹی اسپیکر نیشنل اسمبلی بینن جلسہ میں شرکت کے لئے تشریف لائے اور اپنی تقریر میں کہا کہ میں اپنی مصروفیت کے باعث جلسہ میں تاخیر سے شامل ہوا ہوں۔ انہوں نے جماعت احمدیہ کی فلاحی خدمات کو سراہا اور کہا کہ جماعت احمدیہ کی خدمات کا معترف ہوں اور جماعت کے کاموں کو بطور مثال کے پیش کرتا ہوں۔ آپ کی کاوشیں قابلِ ستائش ہیں۔

مکرم امیر صاحب بینن نے جلسہ کے اختتام پر اجتماعی دعا کر وائی۔ دعا کے بعد حاضرین نے لا الہ اِلّااللہ محمد رسول اللہکا وِرد کیا اور پنڈال نعرہ ہائے تکبیر سے گونج اٹھا۔یہ جلسہ کی روایت ہے کہ تمام حاضرین بآوازِ بلندلا اِلٰہ اِلّا اللہ محمد رسول اللہ کا ورد کرتے ہیں۔

امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا تھا جس میں تراجم قرآن کریم ، کتب سلسلہ ، کیلنڈر2017ء، پچاس سالہ جوبلی کی شرٹیں اور Key Ringsوغیرہ رکھے گئے۔ اس کے علاوہ جماعتی تاریخ، آیات، ارشادات حضرت مسیح موعودؑ و خلفائے احمدیت، ہیومینٹی فرسٹ اور IAAAE کے بڑے بڑے پوسٹرز آویزاں کئے گئے۔ تمام مہمانانِ کرام کو مکرم امیر صاحب بینن نے اس نمائش کا بھی تعارف اور وزٹ کروایا۔ اس کے علاوہ جماعتی کتب و لٹریچر بھی دیا گیا۔

امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے بینن کے طول و عرض سے احباب نے شرکت کی۔ احباب شمال سے دو دن کا کٹھن سفر کر کے پہنچے۔ باوجود ملک کے اقتصادی اور مالی حالات بہتر نہ ہونے کے احباب نے سفر خرچ برداشت کرکے یہاں تک کا سفر محض للہ کیا اور جلسہ میں شمولیت کے لئے پہنچے۔ شعبہ رجسٹریشن کے مطابق جلسہ کی کل حاضری6317رہی۔ فالحمد للہ علیٰ ذٰلک۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کو الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹنگ میڈیا نے بھرپور کوریج دی۔ ORTB اور CANAL 3ٹی وی کے نمائندگان جلسہ کی کوریج کے لئے آئے۔ ملک کے مشہور اخبارات La Nation ، Le Matinalاور دیگر اخبارات نے جلی حروف میں جلسہ کی بابت خبریں شائع کیں۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام حاضرین جلسہ کو ان دعائوں کا وارث بنائے جو حضرت مسیح موعود ؑ نے شاملین جلسہ کے لئے کی ہیں اور برکات سے متمتع فرمائے اور تمام کارکنان کو اجرِ عظیم سے نوازے۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button