خدا تعالیٰ کے فضل وکرم سے جماعت احمدیہ ہا لینڈ کے 35ویں جلسہ سالانہ کا کامیاب انعقاد مورخہ 8، 9 اور 10؍ مئی 2015ء کو Nunspeet میں ہوا جو ہالینڈ کے شمال میں واقع ایک چھوٹا سا گاؤں ہے اور جس کی آبادی تقریباً 19 ہزار ہے۔ امسال جلسہ سالانہ کے لئے مشن ہاؤس کے قریب ایک وسیع ٹینس ہال کرایہ پہ لیاگیاتھا۔ جلسہ سالانہ میں مکرم اخلاق احمد انجم صاحب دفتر تبشیرلندن نے حضور انور ایدہ اﷲ تعالیٰ بنصرالعزیز کی منظوری سے بطور مرکزی مہمان شرکت کی۔ مورخہ 8 مئی2015ء بروز جمعۃا لمبارک صبح 11 بجے رجسٹریشن کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں امیر جماعت احمدیہ ہالینڈ نے انتظامات کا معائنہ کیا۔ دوپہر کے کھانے اور پرچم کشائی کی تقریب کے بعد مکرم اخلاق احمد انجم صاحب نے نمازِ جمعہ پڑھائی۔ اس کے بعد حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اﷲ تعالیٰ بنصرالعزیزکا خطبہ جمعہ MTA کے ذریعہ براہ ِ راست سنا گیا۔ جلسہ کا پہلا اجلاس 8 مئی 2015ء بروز جمعۃالمبارک دوپہر چار بجے شروع ہوا جس کی صدارت مکرم ھبتہ النور فرحاخن صاحب امیر جماعت احمدیہ ہا لینڈ نے کی۔ تلاوت قرآنِ کریم اور اس کے اردو ؍ ڈچ اور انگلش ترجمہ کے بعد ایک نظم پڑھی گئی۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب ہالینڈ نے افتتاحی تقریر میں اطاعت کے موضوع پر قرآن پاک، حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت مسیح مو عود علیہ ا لسلام کے حوالہ جات سے روشنی ڈالی۔ آپ نے فروری 2015 ء میں اپنے مکہ مکرمہ میں بیت اللہ کے عمرہ کی سعادت کے حسین لمحات کا بھی ذکر کیا۔ عمرہ کی سعادت حاصل کرنے والوں کا یہ قا فلہ 40 افراد جماعت پر مشتمل تھا جس میں بچے، عورتیں بھی شامل تھے۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر مکرم نعیم احمد وڑائچ صاحب مشنری انچارج جماعت احمدیہ ہالینڈ نے ’’مذہبی رواداری ‘‘ کے موضوع پر کی۔ آپ نے ارشادات حضرت مسیح مو عود علیہ السلا م کی روشنی میں مذہبی رواداری کے موضوع کو وضاحت سے بیان کیا۔ جلسہ کے دوسرے اور تیسرے دن کا آغاز اجتماعی نمازِ تہجد سے ہوا اور نماز فجر کے بعد قرآنِ کریم کا درس دیا گیا۔ دوسرے اجلاس کی کارروائی کی صدارت مکرم چوہدری مبشر احمد صاحب افسر جلسہ سا لانہ نے کی۔ تلاوت قرآنِ کریم اور نظم کے بعد اس اجلاس میں دو تقاریر ہوئیں۔ پہلی تقریر مکرم عطا ء القیوم صاحب صدرمجلس خدام الاحمدیہ ہالینڈ کی ’’سیرت و سوانح حضرت ا قدس مسیح موعودؑ‘‘ کے موضوع پر تھی۔ اور اس اجلاس کی دوسری تقریر مکرم حامد کریم محمود صاحب مربی سلسلہ ہالینڈ نے ’’شرائط بیعت اور ہماری ذمہ داریاں ‘‘ کے موضوع پر کی۔ آپ نے قرآن پاک، حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کی روشنی میں بیعت کے معنی اور چند شرائط بیعت کو وضاحت سے بیان کیا۔ دونوں تقاریر کا live ڈچ تر جمہ بھی پیش کیا گیا۔ تیسرا اجلاس نماز ظہر وعصر اور طعام کے بعد شروع ہوا۔ یہ اجلاس غیر از جماعت ڈچ مہمانو ں کے لیے مختص تھا۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم ھبتہ النور فرحاخن صاحب امیر جماعت احمدیہ ہا لینڈ نے کی۔ پہلے تلاوت قرآنِ کریم بمعہ ڈچ ترجمہ پیش کی گئی۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا اور چند استقبالیہ کلمات کہے۔اس اجلاس میں دو تقاریر پیش کی گئیں جو کہ ڈچ زبان میں تھیں۔ پہلی تقریر مکرم عبدالحمید فان در فیلدن صاحب کی تھی۔ ان کی تقریر کا موضوع تھا ’’سیرۃالنبی صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ ا ور دوسری تقریر مکرم ڈاکٹر عبدالحق صاحب کی تھی ان کی تقریر کا موضوع تھا ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا موجودہ معا شرہ پر اثرات ‘‘۔ دونوں مقررین نے اپنی تقاریر میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ بعض غیرمسلم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کیارائے رکھتے ہیں۔ اس اجلاس میں 41 غیر از جماعت مہمانوں نے شرکت کی۔ آخر میں محفل سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں ڈچ مہمانوں نے اسلام، احمدیت اور ISIS کے متعلق مختلف سوالات کئے جن کے جوابات مکرم امیر صاحب اور مقررین نے دیئے۔ پروگرام لجنہ اماء اﷲ ہالینڈ ہفتہ کی صبح لجنہ اماء اﷲ ہا لینڈ نے اپنا ایک الگ اجلاس منعقد کیا۔جس کی صدارت محترمہ صدرلجنہ اماء اﷲہالینڈ نے کی۔ تلاوت قرآنِ کریم کے بعد نظم پیش کی گئی۔ بعدازاں دو تقاریر پیش کی گئیں جن کے موضوعات تھے ’’ ہمارا گھر ہماری جنت ‘ ‘ اور ’’ مسلمان خواتین کی ما لی قربانیاں ‘‘۔ ان تقاریر کے بعد قصیدہ پیش کیا گیا۔ آخر پرمحترمہ صدرلجنہ اماء اﷲہالینڈ نے لجنہ سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے ’’ خلافت، ہما ری بقا کی ضما نت ‘ ‘ کے موضوع پر روشنی ڈالی۔ د عا کے ساتھ یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ جلسہ کے تیسرے دن چوتھے اجلاس کی صدارت نائب امیر جماعت احمدیہ ہا لینڈمکرم عبدالحمید فان در فیلدن صاحب نے کی۔ تلاوت قرآنِ کریم کے بعد نظم پیش کی گئی۔ اس اجلاس میں دو تقاریر ہوئیں۔ پہلی تقریر (ڈچ زبان میں ) مکرم سفیر احمد صدیقی صاحب مربی سلسلہ ہالینڈ کی تھی۔ان کی تقریر کا موضوع تھا ’’ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم بطور اسوہ حسنہ ‘‘۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر مکرم اظہر علی نعیم صاحب صدر مجلس انصا ر اللہ ہا لینڈ کی تھی جس کا موضوع تھا ’’ما لی قربا نی کی اہمیت ‘‘۔ دو نو ں مقر رین نے قرآن پاک، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے واقعات، حضرت مسیح مو عود علیہ ا لسلام اور خلفاء احمد یت کے ارشادات کی مدد سے ان موضوعات پر روشنی ڈالی۔ اختتامی اجلاس نماز ظہر وعصر اور طعام کے بعد مکرم ھبتہ النور فرحاخن صاحب امیر جماعت احمدیہ ہا لینڈ کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم اور آیاتِ کریمہ کے اردو، ڈچ اور انگلش ترجمہ سے شروع ہوا۔ نظم کے بعد مکرم اخلاق احمد انجم صاحب نے ’’ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمنوں سے حسن سلو ک ‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ آپ نے کہا کہ آجکل ہمارے پیا رے آقا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارہ میں مغربی دنیا میں یہ لغو اور بیہودہ پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ آپ ؐ ایک جنگجو اور ظالم نبی تھے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ آپؐ لوگوں کے ہمدرد، خدا کی مخلوق سے شفقت کے مظہر اور مجسم رحمت تھے۔آپؐ رحمت تھے اپنوں کے لئے، آپؐ رحمت تھے بیگانوں کے لئے، آپ ؐ رحمت تھے دوستوں کے لئے، آپ ؐ رحمت تھے اپنے جانی دشمنو ں کے لئے، آپ ؐ نے کبھی کسی سے اپنے اوپر کی گئی زیادتی کا کوئی انتقا م نہیں لیا۔آپ ؐنے ہر دکھ کو برداشت کیا۔دشمن کی ہر تکلیف پر صبر کیا۔نہ انکی گالی پر ناراضگی کا اظہار فرمایا نہ ان کی طرف سے پہنچائی گئی جسما نی تکلیفوں کا بدلہ لیا۔ آپ ؐ پرکوڑا پھینکا جاتا۔ آپؐ کو گالیاں دی جاتیں۔ لیکن آپؐ ہمیشہ درگزر فرماتے۔ مکرم اخلاق احمد انجم صاحب نے ابو جہل کی گستاخی پر عفو اور در گذر، مشرکین مکہ سے حسن سلوک، جنگوں میں شفقت اور رحم کے نمونے اور فتح مکہ کے مو قع پر عظیم عفو اور رحمت کا سلوک ‘‘ جیسے مختلف واقعات کی مدد سے ثا بت کیا کہ آپؐ کس طرح خدا کی مخلوق کے لئے شفقت کے مظہر اور مجسم رحمت تھے۔ اس تقریر کا Live ڈچ ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ بعد از اں مکرم امیر صاحب نے اپنے اختتامی خطاب میں حاضرین جلسہ کو جلسہ کے مقاصد بتائے اور چند ضروری نصائح کیں جس میں آپس میں بھائی چارہ، ازدواجی تعلقات میں معافی کا پہلو اور عفو ودرگزر سے کام لینا شامل ہیں۔ مکرم امیر صاحب نے مساجد کی تعمیر کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس سلسلے میں انہوں نے ہالینڈ کے شہر Almere میں تعمیر کی جانے والی جماعت احمدیہ کی مسجد کا خصوصیت سے ذکر کیا اور جماعت کو بڑھ چڑھ کر مالی قربانی کر نے کی تلقین کی۔ آخر پر مکرم اخلاق احمد انجم صاحب نے دعا کروائی۔ یوں یہ تین روزہ جلسہ سالانہ بفضلِ تعالیٰ بخیرو خوبی اختتام پذیر ہوا۔ اس اجلاس میں یوکے سے تعلیم الاسلام کالج ربوہ کے اولڈ سٹوڈنٹس کے ایک گروپ نے بھی شرکت کی۔ یہ گروپ 24؍افراد پر مشتمل تھا۔ جلسہ کی کل حا ضری 896 رہی۔ اﷲ تعا لیٰ سے دعا ہے کہ وہ جلسہ کے شاملین کو اپنے فضلوں سے نوازے اور سب کے ایمان ووفا میں برکت دے۔ آمین بک سٹال شعبہ اشاعت کے زیر اہتمام جلسہ گاہ میں ایک بکسٹال کابھی انتظام کیا گیا تھا جہاں اردو، انگلش اور ڈچ زبانوں میں جماعتی کتب دستیاب تھیں۔ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں کوریج جلسہ سالانہ کو خدا کے فضل سے لوکل میڈیا میں کافی کوریج ملی اور جماعت احمدیہ کے پیار ومحبت اور امن و سلامتی کے پیغام کو خوب سراہا گیا۔چنانچہ ہزاروں افراد تک جماعت احمدیہ کا تعارف بڑے عمدہ طریق پر پہنچا۔