مکرم منیر جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 15؍ دسمبر2015ء بروزمنگل نمازظہر و عصر سے قبل حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کر محترمہ بشری خاتون صا حبہ(اہلیہ مکرم طاہر احمد تنویر صاحب۔ لندن)کی نماز جنازہ حاضر پڑھائی۔ آپ 4دسمبر 2015 کو 68سال کی عمر میں وفات پا گئی ہیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم عا بد حسین صا حب مرحوم آف بھاگلپور کی بیٹی تھیں۔ آپ کی فیملی مخالفت کی وجہ سے بھا گلپور سے قادیان شفٹ ہوئی جہاں حضرت مولوی عبدلراحمان جٹ صا حب رضی اللہ عنہ نے آپ کا نکاح پڑھایا۔ شا دی کے بعد سکھر میں آ باد ہوئیں۔ آپ بہت ملنسار، صوم وصلوٰۃ کی پابند، انتہائی سا دہ طبیعت کی مالک، سب کے ساتھ حُسنِ سلوک سے پیش آنے والی نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرکز سے آنے والے جماعتی مہمانوں کی بڑی خوش دلی سے مہمان نوازی کیا کرتیں۔ جماعت کے ساتھ اور خصوصاً خلافت کے ساتھ انتہائی وفا اور محبت کا تعلق تھا۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ 2بیٹے اور 5بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔ اس کے ساتھ حسب ذیل مرحومین کی نماز جنازہ غائب بھی ادا کی گئی: (1)مکرمہ ناصرہ حیدر صاحبہ( اہلیہ مکرم اقبال حسین صاحب۔ نائب صدر۔لانڈھی کراچی) 10 مئی2015 ء کو وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ جماعتی کاموں میں پیش پیش اور چندوں میں باقاعدہ، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ دعوت الی اللہ کا بہت شوق تھا۔ سکول کے عملہ کو گھر بلا کر دعوت الی اللہ کرتیں اور ان کی غلط فہمیاں دور کیا کرتی تھیں۔ (2)مکرمہ امۃ اللہ بیگم صاحبہ( اہلیہ مکرم محمد جمیل صاحب مرحوم۔ راولپنڈی)5 اکتوبر2015 ء کو81 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے تین سال معاونہ صدر لجنہ راولپنڈی کی حیثیت سے خدمت کی توفیق پائی۔ آپ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار، جماعتی چندوں کی بروقت ادائیگی کرنے والی، مہمان نواز، نیک، دیندار اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ مکرم ارشاد احمد دانش صاحب مربی سلسلہ( ٹنچ بھاٹہ راولپنڈی )کی والدہ تھیں۔ ……………………… مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 22؍ دسمبر2015ء بروزمنگل نمازظہر و عصر سے قبل حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کرمکرم چوہدری منور احمد صاحب۔ آف مانچسٹر یوکے (ابن مکرم چوہدری ظہور احمد صاحب مرحوم سابق ناظر دیوان و آڈیٹر صدر انجمن احمدیہ ربوہ)کی نماز جنازہ حاضر پڑھائی۔ آپ19 دسمبر 2015ء کو 80سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ 1989ء میں پاکستان سے یوکے آئے اورمانچسٹر میں رہائش پذیر ہوئے۔آپ نظارت علیا ربوہ میں بطور کارکن خدمت بجالاتے رہے۔ مانچسٹر میں آپ کو سیکرٹری مال، سیکرٹری تحریک جدید و وقف جدید اور زعیم انصار اللہ کی حیثیت سے خدمت بجا لانے کی توفیق ملی۔ نمازوں کے پابند، چندوں میں باقاعدہ، نیک مخلص اور با وفا انسان تھے۔ آپ کو حج بیت اللہ کی سعادت بھی ملی۔ بچوں کی اچھی تربیت کی۔ خلافت سے عشق اور عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ اس کے ساتھ حسب ذیل مرحومین کی نماز جنازہ غائب بھی ادا کی گئی: (1)مکرمہ رشیدہ بیگم صاحبہ۔آف جرمنی ( اہلیہ مکرم محمد روشن صاحب۔ آف واسو۔منڈی بہاؤالدین ) 19 ستمبر 2015ء کو79 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کو پاکستان میں لمبا عرصہ مقامی سطح پر صدر لجنہ کی حیثیت سے خدمت کی توفیق ملی۔ آپ نے سینکڑوں احمدی، غیر احمدی بچے بچیوں کو قرآن کریم ناظرہ پڑھایا۔ خود بھی باقاعدگی سے روزانہ کئی پاروں کی تلاوت کیا کرتی تھیں۔ قرآن پاک پڑھانے کی وجہ سے آپکو تبلیغ کا بہت موقع ملا۔ ان کے علاقے کے لوگ انہیں اپنے استاد کے نام سے یاد کرتے تھے۔ آپ بہت شفیق، غریب پرور، صلہ رحمی کرنے والی، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلیفۂ وقت اور نظام جماعت سے گہری محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحومہ مو صیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاہ 3بیٹیاں اور 4 بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ (2)مکرمہ پروفیسر ڈاکٹر امۃ النصیر سمیع صاحبہ( اہلیہ مکرم ڈاکٹر محمد اسلم صاحب۔ لاہور)6 دسمبر2015 ء کو مختصر علالت کے بعد وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ خالد احمدیت حضرت مولانا ابو العطاء صاحب جالندھری مرحوم کی نواسی اور مکرم ڈاکٹر عبد السمیع صاحب مرحوم آف لاہور کی بیٹی تھیں۔ آپ کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی لاہور کے شعبہ امراض چشم سے منسلک تھیں۔ آپ کو اپنے حلقہ میں لجنہ اماء اللہ کی سیکرٹری خدمت خلق کی حیثیت سے خدمت کی توفیق ملی۔ جماعت کی طرف سے لگنے والے میڈیکل کیمپس میں بھی خدمات پیش کرتی رہیں۔ آپ نیک، عبادت گزار، خدمت خلق کے کاموں میں پیش پیش، بہت ملنسار، مخلص اور با وفا خاتون تھیں۔ والد کی وفات کے بعد 10 سال تک اپنی والدہ کی بہت عمدہ رنگ میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب( امام مسجد فضل لندن) کی بھانجی تھیں۔ (3)مکرمہ امۃ الرشیدہ صاحبہ( اہلیہ مکرم عبد الرشید بھٹی صاحب۔ میر پورخاص۔ سندھ)9 دسمبر2015 ء کو طویل علالت کے بعد بعارضہ کینسر وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نمازوں کی پابند، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹیاں اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم ڈاکٹر عطاء المنان خالد صاحب طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ ربوہ میں خد مت بجالارہے ہیں۔ (4)مکرمہ نور النساء بیگم صاحبہ( اہلیہ مکرم مولوی محمد صاحب مرحوم۔ سابق نیشنل امیر جماعت بنگلہ دیش ) 12 دسمبر2015 ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو ایک خواب کی بناء پر بیعت کی توفیق ملی۔ آپ صوم و صلوۃ کی پابند، باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے والی، بہت مہمان نواز، غریب پرور، صدقہ و خیرات کرنے والی، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے گہری محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ اپنے بچوں کی بہت اچھی تربیت کی۔ آپ نے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے علاوہ حضرت مولوی قدرت اللہ سنوری صاحبؓاور حضرت مولانا جلال الدین شمس صاحب ؓجیسے بزرگان سلسلہ کی مہمان نوازی کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں 2 بیٹیاں اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم صالح احمد صاحب مربی سلسلہ ہیں جوآجکل جامعہ احمدیہ بنگلہ دیش میں استادکی حیثیت سے خد مت کی توفیق پا رہے ہیں۔ (5)مکرم مشہود انور ملک صاحب(المعروف منشا بھائی بجلی والے۔ربوہ) 28 اگست2015 ء کو طویل علالت کے بعد 72 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن۔ آپ حضرت میاں مولا بخش صاحب ؓ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے اور مکرم غلام سرور بھیروی صاحب کے بیٹے تھے۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، نہایت ایماندار، صابر و شاکر، نیک اور مخلص انسان تھے۔ (6)مکرمہ طاہرہ فردوس صاحبہ( اہلیہ مکرم غضنفر حسین چٹھہ صاحب شہید۔ انسپکٹر بیت المال آمد۔ ربوہ) گزشتہ دنوں 53 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن۔ آپ صوم و صلوۃ کی پابند، پرہیزگار، صابرہ وشاکرہ، مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ 2008 ء میں اپنے شوہر کی شہادت کے بعد تمام مشکلات کا نہایت صبر اور بہادری سے مقابلہ کیا۔ آپ کے ایک بیٹے عزیزم عبد الحئی غضنفر چٹھہ جامعہ احمدیہ ربوہ میں زیر تعلیم ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭