ری پبلک آف دی یونین آف میانمار ساؤتھ ایسٹ ایشین ممالک میں سے ایک ہے۔ اس کا پرانا نام برما ہے۔ اس ملک کا بارڈر انڈیا، بنگلہ دیش، چین، لاؤس اور تھائی لینڈ سے ملتا ہے۔ اس کی آبادی کا اندازہ 60 ملین ہے۔ اس میں سو سے زائد مختلف قومیں آباد ہیں اور پچاس سے زائد مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں لیکن ملک کی آفیشل زبان میانمار (برمی) ہے اور سارے ملک میں یہ سمجھی اور بولی جاتی ہے۔ 1986ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ نے برمی زبان میں قرآن مجید کے ترجمہ اور منتخب آیات کے ترجمہ کی ذمہ داری مکرم محمد سالک صاحب مبلغ سلسلہ برما کے سپرد فرمائی۔ اس وقت مکرم محمود احمد صاحب نیشنل صدر جماعت تھے۔ چنانچہ محمد سالک صاحب اور امیر حسین صاحب Kyaw Yin صاحب نے (جو بعد میں قرآن کریم کی ترجمہ کمیٹی کے چیئرمین رہے) مل کر ترجمہ کا کام شروع کیا۔ 1990ء میں منتخب آیات قرآن کریم کا ترجمہ تیار کرکے طباعت کے لئے مرکز کو بھجوایا گیا جو لندن سے طبع ہوا۔ 1987ء سے 1992ء تک ملک میں مارشل لاء اور ہنگاموں وغیرہ کی وجہ سے امن و امان کی حالت بہت مخدوش رہی اور اس سے ترجمہ کے کاموں میں بھی کافی حرج واقع ہوتا رہا۔ ترجمہ قرآن کریم کا کام بہت سست رفتاری سے مگر جاری رہا۔ 1993ء، 1996ء اور 1999ء میں ترجمہ کے کام میں تیزی لانے کے لئے کمیٹی کے ممبران میں تبدیلیاں اور اضافے کئے گئے۔ ابتدا میں حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کی تفسیر صغیر کو سامنے رکھتے ہوئے ترجمہ کا کام کیا جا رہا تھا۔ 2000ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ کے اردو ترجمہ قرآن کے مطابق ترجمہ کو ڈھالنے کی ہدایت ملی۔ چنانچہ اس پر کام شروع ہوا اور 2001ء میں سورۃالفاتحہ تا سورہ التوبہ کی پہلی جلد شائع کرنے کے لئے تیار کی گئی اور اس کے چند نسخے طبع ہوئے تاکہ مختلف افرادکو دے کر اس پر مزید نظرثانی کی جاسکے۔ 2003ء میں پہلی جلد طباعت کے لئے فائنل کی گئی لیکن بوجوہ طبع نہیں ہوسکی۔ اور 2007ء میں اسے باقاعدہ طور پر طبع کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے برمی ترجمہ قرآن کی اس پہلی جلد کی طباعت کے ساتھ ہی مکمل ترجمہ قرآن کے لئے کافی مانگ پیدا ہوئی۔ برمی ترجمہ قرآن کی دوسری جلد جو سورۃ یونس تا سورۃ العنکبوت کے ترجمہ پر مشتمل تھی 2012ء میں شائع ہوئی۔ باقی سورتوں کے ترجمہ کا کام دسمبر 2014ء میں مکمل ہوا۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سے ہدایت ملی کہ تیسری جلد کو الگ شائع کرنے کی بجائے مکمل قرآن مجید کا ترجمہ ایک ہی جلد میں طبع کیا جائے۔ چنانچہ اس ہدایت کی روشنی میں ایک ہی جلد میں مکمل قرآن مجید کی طباعت کی تیاری پر پانچ چھ مہینے کا وقت لگا اور بالآخر اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جولائی 2015ء میں برمی زبان میں مکمل قرآن مجید کا ترجمہ زیور طبع سے آراستہ ہوا۔ الحمدللہ یہ ترجمہ قرآن کریم کافی مقبول ہے۔ خاص طور پر بدھ مت کے Monks بڑی دلچسپی سے اسے خریدتے ہیں۔ جنوری 2016ء میں Noral Book Fair میں بھی اسے رکھا گیا۔ اس بُک فیئر کا افتتاح حکومتی پارٹی کے چیئرمین نے کیا تھا۔ اس موقع پر انہیں برمی ترجمہ قرآن کریم کا تحفہ پیش کیا گیا۔ اس ترجمہ قرآن کریمکی تکمیل کے سارے عرصہ میں مختلف اوقات میں مکرم امیر حسین Kyaw Yin صاحب، مکرم محمد سالک صاحب مبلغ سلسلہ، مکرم ایس ایچ اکبر احمد صاحب، مکرم ایس کے عبدالرحمن صاحب اور مختلف ا دوار میں اس وقت کے نیشنل صدران جماعت مکرم محمود احمد صاحب، مکرم ایم اے عبدالماجد صاحب، مکرم محمد سالک صاحب، مکرم ٹی احمد صاحب، مکرم این ایم عبدالقادر صاحب کے علاوہ مکرم خلیل احمد صاحب معلّم سلسلہ، مکرم ہدایت اللہ صاحب، مکرم ایس ایچ ندیم احمد صاحب، مکرم پی ای وی عطاء الکلیم صاحب، مکرم ٹی محمد صاحب اور مکرم پی ای وی یاسین صاحب اور دیگر کئی افراد کو کمپوزنگ، سیٹنگ اور نظرثانی وغیرہ کے کاموں میں حصہ لینے کی توفیق ملی۔ ٰجیسا کہ پہلے ذکر گزر چکا ہے یہ ترجمہ قرآن کریم حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ کے اردو ترجمہ قرآن کریم کے مطابق ہے۔ اس میں سورتوں کے مضامین کا مختصر تعارف اور بعض منتخب آیات پر تشریحی نوٹس اور آخر پر مضامین کا تفصیلی انڈیکس شامل ہے۔ اس لحاظ سے یہ ترجمہ قرآن اپنی افادیت کے لحاظ سے منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ انڈیکس مضامین کے 135 صفحات کے ساتھ اس ترجمہ قرآن کریم کے کُل 1356 صفحات ہیں۔ یہ ترجمہ قرآن کریم میانمار (برما) میں ایک مخلص احمدی کے پریس، Theingi Shwe Sin Press پر طبع ہوا۔ ٭…٭…٭