مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 28؍نومبر2015ء بروزہفتہ صبح 10بجے حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کر مکرمہ امۃ الحفیظ صاحبہ( اہلیہ مکرم ہدایت اللہ شاد صاحب ۔ریٹائرڈ انسپکٹر بیت المال ۔ حال یوکے) اور مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب(ابن مکرم چوہدری لال دین صاحب۔ ہنسلو۔ یوکے ) کی نماز جنازہ حاضر پڑھائی۔ (1)مکرمہ امۃ الحفیظ صاحبہ( اہلیہ مکرم ہدایت اللہ شاد صاحب ۔ریٹائرڈ انسپکٹر بیت المال ۔ حال یوکے) 20 نومبر2015 ء کو طویل علالت کے بعد73 سال کی عمر میں وفات پاگئیں ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت بھاگ دین صاحب صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پوتی اور مکرم حاکم دین صاحب آف پسرور کی بیٹی تھیں ۔ نمازوں کی پابند ، باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے والی،چندوں اور مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی، نیک اور مخلص خاتون تھیں ۔ آپ نے اپنا نصف زیور مسجد خدیجہ جرمنی اور نصف مریم شادی فنڈ میں پیش کرنے کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں ۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹی اور پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔ آپ مکرم ظہور احمد صاحب مربی سلسلہ( دفتر پرائیویٹ سیکرٹری لندن) کی ممانی اور مکرم احمدنصیر الدین صاحب زعیم اعلیٰ انصاراللہ بیت النور کی والدہ تھیں ۔ (2)مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب ( ابن مکرم چوہدری لال دین صاحب۔ہنسلو۔یوکے ) 26 نومبر2015 ء کو85سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ1961ئمیں یوکے آئے تھے۔ ہنسلوجماعت میں آپ کو سیکرٹری تبلیغ اور سیکرٹری تعلیم وتربیت کے طور پر خدمت کی توفیق ملی ۔اس کے علاوہ جلسہ سالانہ پر آنے والے مہمانوں کو ایئر پورٹ سے لانے کی خدمت بھی بجالاتے رہے۔آپ کو تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ ابتدائی ایام میں اپنا گھر جماعتی میٹنگز اور پروگراموں کے لئے پیش کرتے رہے ۔ بہت دعاگو، خدمت کا جذبہ رکھنے والے ، مخلص،باوفا اور ملنسار انسان تھے ۔خلافت سے والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں ۔ اس کے ساتھ حسب ذیل مرحومین کی نماز جنازہ غائب بھی ادا کی گئی: (1)مکرمہ صائمہ صدیق صاحبہ( اہلیہ مکرم صدیق احمد بٹ صاحب۔ مالی مغربی افریقہ) 5 نومبر2015 ء کوکچھ عرصہ بیمار رہنے کے بعد 35 سال کی عمر میں وفات پاگئیں ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ اپنے میاں کے ساتھ ہیومینٹی فرسٹ کے سلائی سنٹر میں ٹیچر کی حیثیت سے خدمت بجا لا رہی تھیں ۔ آپ بہت دعاگو، چندوں میں باقاعدہ، نیک اور مخلص خاتون تھیں ۔ خلافت سے نہایت عقیدت اور اخلاص کا تعلق تھا۔ اپنی اولاد کو بھی خلافت سے گہری وابستگی کی تلقین کیا کرتی تھیں ۔ مرحومہ موصیہ تھیں ۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔ (2)مکرم احمد خان صاحب( آف آملا پورم ۔ آندھراپردیش۔ انڈیا) 4 نومبر2015 ء کو85 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم و صلوۃ کے پابند، مخلص، با وفا اور فدائی احمدی تھے۔ تبلیغ کا غیر معمولی جوش تھا ۔ آپ کے ذریعہ کئی افراد کو قبول احمدیت کی توفیق ملی۔ خلافت سے گہری وابستگی اور اخلاص و وفا کا تعلق تھا۔ MTA پر حضور انور کے خطبات اور خطابات کو بڑے غور سے سنا کرتے تھے۔ آپ نے ضلع ایسٹ گوداوری کے ناظم انصار اللہ اور زونل امیر کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ (3)مکرمہ شازیہ ناہید صاحبہ (اہلیہ مکرم مسعود احمد اعوان صاحب آفLudwighafen جرمنی) 3 اکتوبر2015 ء کو40 سال کی عمر میں وفات پاگئیں ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ ہمیشہ جماعتی خدمت اور مالی قربانیوں میں پیش پیش رہتیں ۔بڑے اخلاص اور محبت سے خدمت کرنے والی نیک اور مخلص خاتون تھیں ۔ اپنی بیماری کا تمام عرصہ صبر سے گزارا۔آپ جماعت سے اور خلافت سے گہری عقیدت کا تعلق رکھتی تھیں ۔ مرحومہ موصیہ تھیں ۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ دو بچیاں یادگار چھوڑی ہیں ۔ (4)مکرم عبد الغفار صاحب( ابن مکرم ارشاد احمد صاحب۔ دارالعلوم شرقی۔ حلقہ ہادی ربوہ) 19 نومبر2015 ء کو50 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو اپنے حلقہ میں منتظم اطفال، زعیم مجلس خدام الاحمدیہ اور 6 سال صدر محلہ کی حیثیت سے خدمت کی توفیق ملی۔ آپ غریب پرور، ہر ایک کے ہمدرد، اچھے اخلاق کے مالک مخلص اور نیک انسان تھے۔ خلافت سے گہری محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ آپ کی محنت اور کوششوں سے حلقہ میں مسجد کی تعمیر عمل میں آئی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں بوڑھے والدین اور اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور چار بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔ (5)مکرم شیخ عبد الحکیم صاحب(آف کینیڈا) 14 نومبر2015 ء کو مختصر علالت کے بعد96 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ ایک پُر جوش داعی الی اللہ تھے۔ تبلیغ کی پاداش میں آپ کو دو مرتبہ اسیرراہ مولیٰ رہنے کی سعادت ملی۔ کینیڈا شفٹ ہونے کے بعد بھی آپ نے تبلیغ کا کام جاری رکھا۔ آپ تبلیغ کا کوئی موقع بھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تھے۔ جب بھی باہر نکلتے تو کچھ جماعتی لٹریچر ضرور اپنے ساتھ رکھتے تھے۔ ٹورانٹو کی تمام اردو اخبارات کے ایڈیٹروں کے ساتھ اچھا رابطہ تھا اور آپ کے مضامین بھی ان اخبارات میں شائع ہوتے رہتے تھے۔ آپ نے قرآن کریم کا گُرمکھی ترجمہ ایک بڑی تعداد میں اپنے ملنے والے سکھ احباب کو دیا۔ ہر سال کثیر تعداد میں غیر از جماعت احباب کو جلسہ سالانہ پر بھی لے کر آتے تھے۔ بہت نیک ، مخلص اور با وفا انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ (6)مکرم منصور احمد پال صاحب( ابن مکرم محمد دین پال صاحب آف رانچی۔ انڈیاحال مقیم ورجینیا۔ امریکہ) 2نومبر2015 ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ1967 ء میں ملازمت کی غرض سے سعودی عرب چلے گئے جہاں 1980 ء میں جماعت Al-Khobar کے صدر کی حیثیت سے خدمت کی توفیق پائی۔ 1989ء میں آپ اپنی فیملی کے ہمراہ امریکہ شفٹ ہوگئے جہاں اپنی لوکل جماعت میں آپ کو سیکرٹری تربیت اور سیکرٹری وصایا کی حیثیت سے خدمت کی توفیق ملی۔ آپ خاموش طبع، عاجز، نیک اور مخلص انسان تھے۔ MTA کے ارتھ سٹیشن پر خدمت بجالانے کے ساتھ اکثر احمدی گھروں میں خود جاکر ایم ٹی اے کی ڈش لگاتے رہے۔ قرآن کریم سے بہت محبت تھی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور ایک بیٹا یاد گار چھوڑے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین …………………… ٭…مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 30؍نومبر2015ء بروزسوموار نماز ظہر و عصر سے قبل حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کر مکرم رشید الحق خان صاحب (آف لندن)کی نماز جنازہ حاضر پڑھائی۔ آپ27؍نومبر2015 کو بعارضہ کینسر 74سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت حاجی فیض الحق خان صاحب کے بیٹے تھے۔ 1972ء میں کوئٹہ(پاکستان) سے یوکے آئے ۔صوم وصلوۃ کے پابند ، خلافت سے عقیدت اور پیار کا تعلق رکھنے والے ،نیک اور مخلص انسان تھے۔ جمعہ کی ادائیگی کے لئے ہمیشہ مسجد میں سب سے پہلے پہنچنے کی کوشش کیا کرتے تھے۔آپ کو دومرتبہ حج بیت اللہ کی سعادت بھی نصیب ہوئی ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹیاں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں ۔آپ مکرم ڈاکٹر مجیب الحق خان صاحب ( ریجنل امیر لندن )کے کزن تھے۔ اس کے ساتھ مکرمہ حمیدہ بیگم صاحبہ (اہلیہ مکرم عبد المجید صاحب مرحوم۔ کارکن نصرت آرٹ پریس ۔ گولبازار۔ ربوہ) کی نماز جنازہ غائب بھی ادا کی گئی۔ مرحومہ 30؍اکتوبر 2015ء کو وفات پاگئیں ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم وصلوۃ کی پابند ، تہجد گزار، قرآن کریم کی باقاعدگی سے تلاوت کرنے والی ، مخلص ، باوفااور نیک سیرت خاتون تھیں ۔مرحومہ موصیہ تھیں ۔ اللہ تعالیٰ مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ……………