فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے11 اگست 2013ء بروز اتوار مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاح کا اعلان فرمایا۔ تشہد و تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کے بعدحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:۔ اس وقت میں ایک نکاح کا اعلان کروں گا۔ عزیزہ ماہا سید بخاری جو واقفہ نو ہیں اور مکرم سید فاروق ظفر بخاری صاحب امریکہ کی بیٹی ہیں ، ان کا نکاح عزیزم تنویر احمد جاوید ابن مکرم منیر احمد جاوید صاحب جو ہمارے پرائیویٹ سیکرٹری ہیں ان کے ساتھ دس ہزار یو ایس ڈالر زحق مہر پر طے پایا ہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:۔ اللہ کرے کہ یہ نکاح، یہ رشتہ ہر لحاظ سے کامیاب ہو۔ لیکن فریقین کو بھی ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ دعا وہ قبول ہوتی ہے، دعا وہ اثر دکھاتی ہے جس کے ساتھ اس کے مطابق عمل بھی ہو۔ اور جب رشتوں کے لئے یہ دعا کی جاتی ہے کہ ہر لحاظ سے بابرکت ہوں تو پھر اس کو بابرکت بنانے کے لئے کوشش کرنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ لڑکی اور لڑکے نے بھی کوشش کرنی ہے اور دونوں کے سسرال والوں نے بھی کوشش کرنی ہے۔ اور وہ کوشش یہ ہے کہ ایک دوسرے کی برائیوں سے صَرفِ نظر کریں۔ ایک دوسرے کی اچھائیوں کو دیکھیں۔ ایک دوسرے کے خلاف کسی بھی طرف سے کسی بھی بات سننے سے پرہیز کریں۔ ایک دوسرے کی اچھی اور نیک باتیں سننے کی طرف توجہ دیں۔ اورنہ ہی اس تلاش میں ہوں کہ برائیاں تلاش کی جائیں بلکہ یہ تلاش ہو کہ ایک دوسرے کی نیکیاں تلاش کرنی ہیں۔ پس جو رشتے اس بنیاد پر قائم ہوتے ہیں ، جو رشتے اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس نہج پر نبھائے جاتے ہیں وہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہمیشہ قائم رہنے والے رشتے ہوتے ہیں اور ان میں سے جو نسلیں پیدا ہوتی ہیں ، جو اولاد پیدا ہوتی ہے وہ بھی دین پر قائم رہنے والی ہوتی ہے۔ گھروں میں سکون اور محبت اور پیار کی فضا ہوتی ہے۔ ان دونوں خاندانوں میں پہلے تو کوئی قریبی تعلق نہیں تھا۔اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعتِ احمدیہ کی وجہ سے دور دور بیٹھے ہوئے خاندان ایک دوسرے سے رشتے قائم کر رہے ہیں۔ اس زمانہ میں جو آسانیاں پیدا ہو گئی ہیں۔ سفر کی سہولتیں ہیں۔ رابطوں کی بھی سہولتیں ہیں۔ انہوں نے جہاں دنیا کو ایک گلوبل ویلج بنا دیا ہے وہاں جماعت احمدیہ کو بھی، افراد جماعت کو بھی ایک دوسرے کے بہت قریب کر دیا ہے۔ پس یہ دونوں رشتے جو قائم ہو رہے ہیں جب یہ رشتے قائم ہوں تو اس بات کو بھی یاد رکھیں کہ دو خاندان جو دنیا میں پھیلے ہوئے ہوں ان میں ایک دوسرے کی خبریں بڑی جلدی پھیلتی ہیں۔ اس لئے ہر لحاظ سے محتاط ہو کے زندگی کی گاڑی کو چلانا چاہیے۔ اور اس کی ذمہ داری خاص طور پر لڑکا اور لڑکی اور دونوں کے والدین پر ہے۔ دونوں کے قریبی خاندانوں پر ہے۔ اللہ کرے کہ یہ رشتہ جو آج قائم ہو رہا ہے ہر لحاظ سے بابرکت ہو۔ تقویٰ پر چلنے والا ہو۔ خدا تعالیٰ کی رضا کو حاصل کرنے والے ہوں اور ان میں سے نیک اور صالح اولاد پیدا ہو۔ ان چند الفاظ کے بعد مَیں نکاح کا اعلان کرتا ہوں۔ اعلان نکاح اور فریقین کے درمیان ایجاب و قبول کروانے کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس رشتہ کے بابرکت ہونے کیلئے دعا کروائی اور فریقین کو شرف مصافحہ بخشتے ہوئے مبارکباد دی۔ (مرتبہ : ظہیر احمد خان۔ مربی سلسلہ شعبہ ریکارڈدفتر پی ایس،لندن) ٭…٭…٭