٭نماز تہجد٭ درس القرآن اور ذکر الٰہی سے معمور ماحول٭علماء کرام کی پُر مغز تقاریر٭جلسہ پیشوایان مذاہب کا انعقاد٭مہمانان کرام کی تعارفی تقاریر ٭ملکی و غیر ملکی زبانوں میں ترجمانی٭احباب جماعت کی معلومات میں اضافہ کیلئے جماعتی تاریخ پر مشتمل ڈاکومنٹری اور نمائش کا انعقاد٭نو مبائعین اور زیر تبلیغ احباب کے لئے تبلیغی جلسہ ٭پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں جلسہ کی وسیع تشہیر٭پُرسکون و خوشگوار موسم میں جلسہ کی تمام کارروائی کی تکمیل٭حکومت ہند کے کئی وزراء کی جانب سے جلسہ سالانہ قادیان کے بابرکت موقع پر خیرسگالی ومبارکباد کے پیغامات٭ 44ممالک سے19,134 شمع احمدیت کے پروانوں کی شرکت ٭ اختتامی خطاب کے موقع پر لندن میں 5,340 شمع احمدیت کے پروانوں کی شرکت مسلم ٹیلی ویژن احمدیہ کے ذریعہ امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا شرکائے جلسہ سے بصیرت افروز اختتامی خطاب اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے 124واں جلسہ سالانہ قادیان بتاریخ 26-27-28 دسمبر 2015 بروز ہفتہ، اتوار ،سوموار مرکز احمدیت قادیان دارالامان میں منعقد ہو کربخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا۔ اس سے قبل 22دسمبر کو حسب روایات تقریب معائنہ انتظامات منعقد ہوئی۔ حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے امسال محترم مولانا جلال الدین نیّر صاحب صدر صدر انجمن حمدیہ قادیان کو معائنہ انتظامات کے لئے اپنا نمائندہ مقرر فرمایاتھا۔ 22دسمبر 2015 کو احمدیہ گرائونڈ میں ساڑھے دس بجے صبح یہ تقریب منعقد ہوئی۔نمائندہ حضور انور نے تمام منتظمین ، نائبین اور معاونین کی ڈیوٹیوں کا جائزہ لیا اور کارکنان سے مخاطب ہوتے ہوئے مہما ن نوازی کے متعلق سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پاکیزہ نصائح بیان کیں۔ آپ نے سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات کی روشنی میں کارکنان کو ان کے فرائض کی طرف توجہ دلائی۔دُعا کے ساتھ یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی۔ مورخہ 26دسمبر2015ء بروز ہفتہ پہلادن-پہلا اجلاس پرچم کشائی:مورخہ 26دسمبر 2015ء بروز ہفتہ صبح 10بجے مکرم مولاناجلال الدین صاحب نیّر صدر صدر انجمن احمدیہ قادیان نے لوائے احمدیت لہرایا اور اجتماعی دُعا کروائی۔ افتتاحی اجلاس: پہلے روز کے پہلے اجلاس کی افتتاحی تقریب مکرم مولانا جلال الدین نیّر صاحب صدر صدر انجمن احمدیہ قادیان کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔ حسب دستور کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔مکرم مولانا جلال الدین نیّر صاحب صدر صدر انجمن احمدیہ قادیان نے اپنے افتتاحی خطاب میں سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفائے کرام کے ارشادات کی روشنی میں تقویٰ کے موضوع کو بیان کیا اور حاضرین جلسہ کو نظام وصیّت میں کثرت کے ساتھ شامل ہونے کی طرف توجہ دلائی۔اس خطاب کے بعد محترم موصوف نے اجتماعی دُعا کروائی۔ بعدہٗ سیدنا حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام کا منظوم کلام پڑھا گیا۔ افتتاحی تقریر اور دعاو نظم کے بعد مکرم مولانا ظہیر احمد صاحب خادم ایڈیشنل ناظر دعوۃ الی اللہ جنوبی ہند نے ’’ہستیٔ باری تعالیٰ قبولیت دُعا کے آئینہ میں ‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر مکرم مولانامحمد حمید کوثر صاحب ناظر دعوۃ الی اللہ مرکزیہ نے ’’سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دشمنوں سے سلوک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اُسوہ کے حوالہ سے (بالخصوص گستاخان رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سلوک)‘‘ کے عنوان پر کی۔ اس کے بعدجماعت احمدیہ قیرغزستان سے تشریف لائے ہوئے نمائندہ نے تعارفی تقریر کی۔ موصوف نے حاضرین جلسہ کو جماعت احمدیہ قیرغزستان کا سلام پہنچایا اور بتایا کہ انہیں پہلی بار جلسہ سالانہ قادیان میں شرکت کی توفیق ملی ہے۔ انہوں نے اپنے قبول احمدیت کا مختصر ذکر کرنے کے بعد اہل قیرغیزستان کے لئے دعا کی درخواست کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں احمدیت میں شامل ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ پہلادن-دوسرا اجلاس پہلے دن کا دوسرا اجلاس زیر صدارت مکرم سید تنویر احمد صاحب صدر مجلس وقف جدید قادیان دوپہر 2بجے شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم ، اس کے ترجمہ اور نظم کے بعد اس اجلاس کی پہلی تقریر بعنوان ’’صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام۔حضور ؑکی پیشگوئیوں کی روشنی میں ‘‘مکرم منصور احمد صاحب مسرور ایڈیٹر ہفت روزہ بدر قادیان نے کی۔ دوسری تقریربعنوان سیرت صحابہ-حضرت مصعب بن عمیررضی اللہ عنہ اور حضرت مولانا غلام رسول صاحب راجیکی رضی اللہ عنہ محترم مولانامبشر احمد کاہلوں صاحب مفتی سلسلہ ربوہ نے فرمائی۔ اس اجلاس کی تیسری اور آخری تقریر بعنوان ’’مالی قربانی کی اہمیت بالخصوص نظام وصیت کی روشنی میں ‘‘محترم مولانا وسیم احمد صدیق صاحب ناظر بیت المال آمد قادیان نے کی۔ مورخہ 27دسمبر 2015بروز اتوار دوسرا دن -پہلا اجلاس دوسرے دن کی پہلی نشست کی کارروائی کا آغاز محترم منیر احمد صاحب حافظ آبادی وکیل اعلیٰ تحریک جدید قادیان کی زیر صدارت ہو ا۔ تلاوت قرآن کریم اس کے ترجمہ اور نظم کے بعد اس اجلاس کی پہلی تقریر محترم مولانا محمد انعام غوری صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی قادیان نے بعنوان سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام عاشق قرآن کی حیثیت سے کی۔ آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عشق قرآن کے ایمان افروز واقعات بیان فرمائے۔ اور آپؑ کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے قرآن مجید کا جو گہرا علم عطا کیا گیا تھا اس پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ دوسری تقریر مکرم مولانا منیر احمد خادم صاحب ایڈیشنل ناظر اصلاح و ارشاد (جنوبی ہند) نے ’’عصر حاضر میں قیام امن کے لئے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی قابل قدر مساعی‘‘ کے عنوان پر کی۔ اجلاس کی تیسری اور آخری تقریر مکرم شیراز احمد صاحب ناظر تعلیم قادیان نے بعنوان ’’خدمت دین کو اک فضل الٰہی جانو -احباب جماعت اور عہدیداران کی ذمہ داریاں (حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات کی روشنی میں )‘‘کی۔آپ نے فرمایا کہ ہماری زندگی کامقصد سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا ہے۔ بعد ازاں دو تعارفی تقاریر ہوئیں ۔پہلی تقریر جناب سوم پرکاش صاحب سابق I.P.Sآفیسر اور بی جے پی کے کارکن نے کی۔ آپ نے تمام مہمانوں کو جلسہ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے خوش آمدید کہا اور کہا کہ جماعت احمدیہ سماج کی خدمت کرنے والی جماعت ہے جو ہر جگہ قدرتی آفات کے آنے پر لوگوں کی بلا تمیز مذہب و ملت خدمت کرتی ہے۔ یہ جماعت سبھی مذاہب کا احترام کرتی ہے۔ دوسری تقریر سردار پرتا پ سنگھ باجوہ سابق ایم پی قادیان وسابق صدر کانگریس پنجاب نے کی۔ آپ نے سبھی مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو قادیان آنے کی دعوت دی۔ دوسرادن-دوسرا اجلاس دوسرے دن کے دوسرے اجلاس کی کارروائی کا آغاز مکرم چوہدری حمید اللہ صاحب وکیل اعلیٰ ربوہ کی زیر صدارت ہوا۔تلاوت قرآن کریم اس کے ترجمہ اور نظم کے بعد اجلاس کی پہلی تقریر مکرم مولوی تنویر احمد خادم صاحب نائب ناظر دعوت الی اللہ شمالی ہند نے بعنوان ’’وطن سے محبت اور وفا داری -اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ‘‘ بزبان پنجابی کی۔ اپنی تقریر میں مقرر نے جماعت احمدیہ کی حُبّ الوطنی کے متعلق غیروں کی آراء بھی پیش کیں۔جن میں برملا اس بات کا اقرار کیا گیا ہے کہ جماعت احمدیہ قوم اور ملک کی وفا دار ہے۔ جماعت احمدیہ کے افراد جس حکومت میں رہتے ہیں اس کے وفادار ہوتے ہیں اور ملک کے فلاحی و رفاہی کاموں میں پیش پیش رہتے ہیں۔ مقرر موصوف نے حبّ الوطن سے متعلق سیدناحضرت مسیح موعود علیہ السلام اور سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات بھی پیش کئے۔ جلسہ پیشوایان مذاہب (مذہبی وسیاسی لیڈروں کی تقاریر) مکرم مولوی تنویر احمد خادم صاحب کی تقریر کے بعد پونے تین بجے جلسہ پیشوایان مذاہب کا انعقاد ہوا۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض مکرم مولوی تنویر احمد خادم صاحب نائب ناظر دعوت الی اللہ شمالی ہند نے ادا کئے۔اس جلسہ میں درج ذیل معززمہمانوں نے اپنے تاثرات پیش کئے۔ 1۔سمنت رائے(نارتھ انڈیا کے بشپ): آپ نے جلسہ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ اورکہا کہ اس جلسہ میں سبھی مذاہب کے لوگوں کے سامنے اپنی سوچ کورکھنے کا موقع ملتاہے۔ ہم سب باوجود الگ الگ بولیوں اور علاقوں کے ایک ہیں۔ اگر ہم اس سلوگن Love for All Hatred for Noneکو مان کر چلیں تو ترقی کر سکتے ہیں۔ 2۔رمیش شرما (پردھان دُرگیا نہ مندرامرتسر) آپ نے اپنے تاثرات میں کہاکہ احمدی مسلمانوں کا دیگر مذاہب کے لوگوں اور ان کے پیشواؤں سے محبت کا یہ رنگ ہم لوگوں نے پہلی بار دیکھا ہے۔آپ کے اس روپ کی ساری دنیا میں اچھی طرح تشہیر ہونی چاہئے۔ اسلام کے اس پیغام کو ہندوؤں میں بھی پھیلانا چاہئے۔ مجھے آپ لوگوں کے بیچ آکر بہت خوشی ہوئی ہے۔ مَیں یقین دلاتا ہوں کہ ہم یہ پیغام ہندوؤں کے گھر گھر پہنچائیں گے۔ لوگ مسلمانوں کو ISISکے روپ میں ہی دیکھتے ہیں لیکن لوگ آپ کو نہیں جانتے۔ اس کا پرچار ہو نا چاہئے۔اس جلسے میں ہمیں بھرپور انداز میں شامل ہونا چاہئے۔ ہم آئندہ بھی شوق سے اس جلسے میں آئیں گے۔ 3۔سنت باباسنتو کھ سنگھ صاحب،ہیڈ بیڑ صاحب گوردوارہ امرتسر آپ نے اپنے تاثرات میں کہاکہ انسانیت سب سے بڑا دھرم ہے جس کا پیغام محمدؐ صاحب اور گورونانک جی نے دیا۔ سب مذاہب میں اچھے لوگ ہیں۔ 4۔پروفیسردرباری لعل صاحب (سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب ) آپ نے حاضرین جلسہ کو یہاں آنے پر مبارکباددی۔ اور کہاکہ آپ کے قادیان آنے سے قادیان میں بہار آجاتی ہے۔یہ دھرتی گل گلزار ہوجاتی ہے۔ اگر دنیا کے لوگ Love For All Hatred For Noneکومان لیں تو کوئی جھگڑا نہ رہے۔ 2005ء میں مجھے حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا امرتسر میں استقبال کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب پوری دُنیا میں انسانیت کا پیغام دے رہے ہیں۔ 5۔سردار سیوا سنگھ سیکھواں (لیڈراکالی دل بادل پنجاب) آپ نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہاکہ آج کا دن ہم سب کے لئے بہت اہم دن ہے کہ ہم جماعت کی روایت کے مطابق یہ جلسہ منعقد کررہے ہیں۔ مَیں اس جلسہ میں شامل ہو کر خود کو خوش نصیب سمجھتا ہوں۔یہاں اس جلسہ میں جو جلسہ پیشوایان مذاہب کا انعقاد کیا جاتا ہے اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ آج آپسی تنازعات کو دُور کرنے کی ضرورت ہے۔ جماعت احمدیہ کی سوچ آنے والے دَور میں ساری دنیا کی سوچ بنتی جارہی ہے۔ 6۔گیانی گوربچن سنگھ صاحب (جتھے دار اکال تخت صاحب امرتسر) آپ نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس جلسہ کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ ہر مذہب میں پیار اور محبت اور امن کی تعلیم پائی جاتی ہے۔سبھی مذاہب کا احترام کرناچاہئے۔ ہمیں انسانیت سے پیار کرنا چاہئے۔ ہمیں سب مذاہب سے کچھ نہ کچھ سیکھنا چاہئے۔ 7۔ماسٹر موہن لعل (سابق ٹرانسپورٹ منسٹر پنجاب) آپ نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہاں آکر ایسا لگتا ہے کہ میں کسی مذہبی زیارت گاہ سے اپنی زندگی کو پاک کر کے جارہاہوں۔ سبھی دھرموں نے مل کر اس دیش کو بنایا ہے۔ آپ جس بھی ملک میں رہتے ہیں آپ سچے احمدی بن کر اس ملک کے لئے وفادار رہیں۔ 8۔سنت بابا دلجیت سنگھ صاحب (چیر یٹیبل سوسائٹی جالندھر کے ہیڈ) آپ نے اپنے تاثرات میں تمام آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ انسان کو خدا کی عبادت کے لئے پیدا کیا گیا ہے۔ اس سرو دھرم سمّیلن کا مقصد یہ ہے کہ ہم سب ایک ہیں۔اور ایک خدا کا پیغام دنیا کو دیا جائے۔ہمیں عبادت کر کے خدا کو حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ 9۔مہندر سنگھ کے .پی (سابق ممبر پارلیمنٹ جالندھر) آپ نے اپنے تاثرات میں کہا:گزشتہ 15-20سالوں میں احمدیہ جماعت کی کافی ترقی ہوئی ہے۔ احمدیہ جماعت دنیا کی مذہبی ، سیاسی ، سماجی رہنمائی کررہی ہے۔ پنجاب کی سرزمین کو یہ فخر حاصل ہے کہ یہ گوروؤں ، پیروں کی سرزمین ہے۔ میں اپنی پارٹی کی جانب سے آپ سب کو جلسہ کی مبارکباد دیتا ہوں۔ خدا ہمیں نیک اعمال کی توفیق عطا فرمائے۔ 10۔ڈاکٹر مہندر پال سنگھ صاحب(سابق پردھان چیف خالصہ دیوان امرتسر) آپ نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج جماعت احمدیہ تعلیمی اور طبی شعبہ جات میں خدمت انسانیت کررہی ہے۔ مجھے جب معلوم ہوا کہ جماعت کا ویژن یہ ہے کہ جہاد تلوار سے نہیں بلکہ قلم سے ہے، یہ ویژن بہت قابل تعریف ہے۔ سب سے بڑی انسانیت ہے۔ 11۔سوامی آدیش پوری صاحب (ہماچل) آپ نے سبھی احمدیوں کو جلسہ سالانہ کی دلی مبارکباددی اور کہا کہ میری خواہش ہے کہ ایسے جلسے ہر جگہ ہونے چاہئیں ۔جس طرح کاماحول یہاں ہے جو خیالات یہاں دل میں پیدا ہو رہے ہیں۔ گھرجاکر بھی یہی خیالات قائم رہنے چاہئیں۔ آپ نے جماعت احمدیہ کے متعلق اپنی ایک خوبصورت نظم بھی سنائی۔ 12۔رمن کمار بہل (ضلع گورداسپور کانگریس کے ہیڈ) آپ نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جلسہ ایک عظیم جلسہ ہے۔ یہ جلسہ حضرت مرزا غلام احمد صاحب نے جاری کیا۔ اُس وقت صرف 75 لوگ شامل ہوئے تھے اور آج یہ جلسہ ساری دنیا میں وسیع پیمانے پر منعقد کیا جاتا ہے۔ اس جلسہ کے دو مقاصد ہیں۔ اوّل انسان کی زندگی میں اس کی روحانیت کو بلند کرنا۔ دوسرے آپسی بھائی چارہ اور پیار کو فروغ دینا۔ ایسا پیار جو ملکوں تک محدود نہ رہے بلکہ ساری دنیا میں پھیلے۔ 13۔کیپٹن بلبیر سنگھ باٹھ (سابق منسٹر پنجاب) آپ نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام مذاہب خواہ نئے ہوں یا پُرانے سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ اللہ سے تعلق قائم کرنا۔ جماعت احمدیہ کا یہ اقدام قابل تعریف ہے۔ مَیں آپ کے سلوگن محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں کو سیلیوٹ کرتا ہوں۔ انسانیت کے اس پیغام کو زندہ رکھیں۔ 14۔گورندر پال سنگھ گورا (ممبر شرومنی گورودوارا پربندھک کمیٹی) آپ نے جلسہ کے حاضرین کو خوش آمدید کہا اور جلسہ کی مبارکباددی اور اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے والد صاحب ایک مقدس زمین کو چھوڑ کر پاکستان سے آئے تھے اور قادیان کے رُوپ میں انہیں ایک اور مقدس زمین مل گئی۔ 15۔باباسکھ دیو سنگھ بیدی (ڈیرہ بابا نانک( یہ گورونانک دیوجی مہاراج کے خاندان سے ہیں۔ انہوں نے بھی حاضرین کو جلسہ کی مبارکباد دی اور اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ مورخہ28دسمبر2015ء بروز سوموار تیسرادن-پہلا اجلاس جلسہ سالانہ قادیان کے آخری دن کا پہلا اجلاس مکرم سید خالد احمد شاہ صاحب ناظر بیت المال خرچ ربوہ پاکستان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن مجید اور نظم کے بعد اس اجلاس میں تین تقاریر ہوئیں۔پہلی تقریر مکرم مولانا مظفر احمد ناصر صاحب ناظر اصلاح و ارشاد مرکزیہ نے ’’خلیفۂ وقت کی اطاعت و محبت اور ایک احمدی کافر ض‘‘ کے موضوع پر کی۔ دوسری تقریر مکرم مولانا سلطان احمد ظفر صاحب ناظم ارشاد وقف جدید قادیان نے’’ تبلیغی میدان میں واقفین زندگی کی قربانیاں اور ان کا تعلق با للہ‘‘ کے موضوع پر کی۔ تیسری تقریر مکرم مولانا محمد کریم الدین صاحب شاہد پرنسپل جامعہ احمدیہ قادیان نے ’’ختم نبوت کے متعلق پیدا کردہ غلط فہمیوں کا ازالہ‘‘ کے موضوع پر کی۔ اختتامی اجلاس ٹھیک 2بجے محترم ناظر صاحب اعلیٰ قادیان کی زیر صدارت اختتامی اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا۔تلاوت قرآن کریم اس کے ترجمہ اور نظم کے بعد پہلی تعارفی تقریر فانیرگلیاموف صاحب آف قازقستان کی تھی جس میں موصوف نے جلسہ میں شمولیت اور اس کی برکات سے مستفیض ہونے پر شکرگذاری کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے حاضرین جلسہ کو اس مقدس پروگرام کی دلی مبارکباد پیش کی۔ اس کے بعد مکرم بوکانیہ کاکے۔ڈنگا صاحبRepresentative of Congo Brazzaville، Ministry of Health)کی تعارفی تقریر ہوئی۔ موصوف نے اپنے خطاب میں جلسہ کی دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس مقدس جلسہ میں شمولیت کی پرخلوص دعوت دینے اور اُن کو اس قدر عزت واحترام کے ساتھ اپنی مذہبی تقریب میں شامل کرنے پر جماعت احمدیہ کا دلی شکریہ ادا کیا۔موصوف نے بتایاکہ ان کے ملک کے نیشنل ٹی وی پر بھی جماعت کی امن پسند ورواداری کے پیغام پر مشتمل نشریات اکثر و بیشتر پیش کی جاتی ہیں جو جہاد کا حقیقی اور دلنشین پہلو پیش کرکے ملک کی عوام کو فلسفہ جہاد سے روشناس کرتی ہیں۔ اس کے بعد صدر اجلاس محترم مولانا محمد انعام غوری صاحب ناظر اعلیٰ وامیر مقامی قادیان نے شکریہ احباب پیش کیا۔اسی دوران موصوف نے ہندوستان کی درج ذیل سیاسی شخصیتوں ٭جناب ہرش وردھن صاحب،(مرکزی وزیر صحت، حکومت ہند)٭محترمہ ڈاکٹر نجمہ ہبتہ اللہ صاحبہ (مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور ،حکومت ہند) ٭جناب گوبند رام جیسوال صاحب(مرکزی وزیر، حکومت ہند )٭جناب ارون جیٹلی صاحب (مرکزی وزیر خزانہ، حکومت ہند)٭جناب راجیو پرتاپ روڑی صاحب (مرکزی وزیر ،حکومت ہند)کی جانب سے جلسہ سالانہ قادیان کے بابرکت موقع پر خیرسگالی ومبارکباد کے پیغامات سنائے۔ اس کے بعدجناب اویناش رائے کھنہ صاحب ممبر آف پارلیمنٹ نے مختصر خطاب کیا ،جس میں موصوف نے جلسہ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اگلے 125ویں جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور کی خدمت اقدس میں تشریف آوری کی درخواست پیش کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ تقریباًسواتین بجے صدر اجلاس محترم ناظر اعلیٰ صاحب وامیر جماعت احمدیہ قادیان نے دُعا کروائی۔ 3بجکر 20منٹ پر ایم ٹی اے پر جلسہ سالانہ قادیان کے متعلق ڈاکیومنٹری نشر ہوئی۔ جلسہ سالانہ قادیان کے موقعہ پرلندن سے لائیو نشریات اس موقعہ پر لندن میں ایک خصوصی جلسہ کا اہتمام بیت الفتوح میں کیا گیا۔3بجکر57منٹ پر سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بیت الفتوح لندن کے طاہر ہال میں تشریف فرما ہوئے۔ محترم مولانا فیروز عالم صاحب نے سورۃ آل عمران کی 133تا137 آیات کی تلاوت کی اوراردو ترجمہ از تفسیرصغیرپیش کیا۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی فارسی نظم مکرم سید عاشق حسین صاحب نے خوش الحانی کے ساتھ سنائی۔اس کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا اردو منظوم کلام مکرم محمدعمر شریف صاحب نے خوش الحانی سے پڑھ کر سنایا۔ خطاب سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس کے بعدسیدنا وامامنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ الودود ڈائس پر رونق افروز ہوئے اور اکناف عالم ایم ٹی اے کی لہروں کے دوش پر نعرہ ہائے تکبیر کے فلک شگاف نعروں سے گونج اُٹھا۔ [حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے نہایت ولولہ انگیز، ایمان افروز اور روح پرور خطاب کا مکمل متن الفضل انٹرنیشنل کے اسی شمارہ کی زینت ہے] خطاب کے بعد سیدنا حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نے اختتامی دعاکروائی۔ دعا کے بعد قادیان کے سٹیج سے مختلف گروپس نے مختلف زبانوں میں ترانے پیش کئے جن میں عربی اور اردو کے علاوہ ملیالم،اُڑیہ، کشمیری زبان میں ترانے پیش ہوئے اور افریقی گروپ نے بھی اپنی زبان میں ترانہ پیش کیا نیز اپنے روایتی انداز میں لاالہ الا اللہ کا ورد کیاجسے سامعین نے بھی ان کے ساتھ دہرایا۔اطفال کے بھی ایک گروپ نے ترانہ پیش کیا۔اس کے بعد لجنہ کے سٹیج سے بھی ترانے پیش کئے گئے۔اس تمام کارروائی کے دوران حضور پرنور سٹیج پر رونق افروزرہے۔پھر حضور انور السلام علیکم ورحمۃ اللہ کاتحفہ پیش کرتے ہوئے تشریف لے گئے۔ یوں یہ روح پرور اجتماع پرستاران توحید کے فلک شگاف نعرہ ہائے تکبیر اور اسلام احمدیت کے نعروں کیساتھ اختتام پذیر ہوا۔فالحمدللہ علیٰ ذالک۔ لجنہ اماء اللہ کا اجلاس 26دسمبر 2015ء کو جلسہ کے پہلے روز کی دوسری نشست میں لجنہ اماء اللہ کا اپنا اجلاس ہو ا۔اس اجلاس کی صدارت سیدناحضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کی منظوری سے محترمہ بشریٰ طیبہ صاحبہ نے کی۔ تلاوت اور نظم کے بعد پہلی تقریر بعنوان ’’محبت الٰہی پیدا کرنے میں احمدی مائوں کا کردار‘‘ محترمہ شمیم اختر گیانی صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ بھار ت نے کی اور دوسری تقریر ’’بعنوان واقفات نو اور طالبات کی ذمہ داریاں -حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کے ارشادات کی روشنی میں ‘‘محترمہ مریم صدیقہ صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ حیدرآباد ،تلنگانہ نے کی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے لجنہ کی اس نشست میں نئے ترجمانی سسٹم کے ذریعہ پانچ زبانوں (عربی ، انگریزی ، ملیالم ، بنگلہ ، تامل ) میں تراجم کا انتظام تھا۔ لجنہ کے اس اجلاس کی حاضری 6,450تھی۔ متفرق امور امسال جلسہ سالانہ قادیان کی ڈیوٹیاں احسن طریق پرادا کرنے کے لئے سیدنا حضور انور نے مندرجہ ذیل افسران کی منظوری عطا فرمائی۔محترم شعیب احمدصاحب ، ناظر بیت المال خرچ قادیان (افسر جلسہ سالانہ)، محترم مولانا مظفر احمد ناصر صاحب ناظر اصلاح و ارشاد مرکزیہ بھارت (افسر جلسہ گاہ)، محترم رفیق احمد بیگ صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ بھارت (افسر خدمت خلق)۔ امسال مہمانوں کے قیام و طعا م کے لئے 33 نظامتیں اور 32قیام گاہیں بنائی گئی تھیں اور 6 مقامات پر فیملیز کے لئے کھانے کی تقسیم کا انتظام کیا گیا تھا جہاں سے مختلف فیملیز کے ہاں مقیم مہمانان کرام کے لئے کھانا تقسیم کیا گیا اور تین لنگر خانے جاری کئے گئے۔ تبلیغی جلسہ مورخہ 26 دسمبر 2015 بروز ہفتہ جلسہ سالانہ قادیان کے پہلے روز بعد نماز مغرب و عشاء مسجد انوار حلقہ دارالانوار میں حضور پُرنُور ایدہ اللہ تعالیٰ کی منظوری سے مکرم مولانا محمد حمید کوثر صاحب کی زیر صدارت نومبائعین اور زیرتبلیغ احباب کے لئے ایک تبلیغی جلسہ منعقد کیا گیا۔ اس جلسہ کا مقصد یہ تھا کہ جلسہ میں شامل ہونے والے نومبائعین اور زیر تبلیغ دوست سوالات کرکے اپنے شکوک و شبہات کا ازالہ کرسکیں۔ نیز ان سوالات کے جوابات بھی حاصل کرسکیں جو اُن سے غیر ازجماعت کرتے رہتے ہیں اور جن کے جواب میں انہیں دقّت پیش آتی ہے۔ چنانچہ مسجد انوار میں تقریباً پانچ صد نومبائعین اور زیر تبلیغ احباب اپنے علاقہ کے مبلغین و معلمین اور پرانے احمدی دوستوں کے ساتھ حاضر ہوئے اور اپنے سوالات پیش کرکے ان کے جوابات حاصل کئے۔ جلسہ کاآغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ نظم کے بعد مکرم مولانا محمد حمیدکوثر صاحب نے افتتاحی خطاب فرمایا جس میں آپ نے احمدیوں اور غیر احمدیوں کے درمیان بنیادی فرق اور اختلافات پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد احباب کو سوالات کاموقع دیا گیا۔ آپ کی معاونت کے لئے آپ کے ساتھ مکرم مولانا سلطان احمد ظفر صاحب ناظم ارشاد وقف جدید اور مکرم مولانا تنویر احمد خادم صاحب نائب ناظر دعوت الی اللہ شمالی ہند بھی تشریف فرما تھے۔ یہ جلسہ بہت ایمان افروز تھا جو اڑھائی گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔ النور نمائش جلسہ سالانہ 2015 ء سے قبل حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ہدایت اور منظوری سے حلقہ دارالسلام قادیان میں واقع کوٹھی حضرت نواب محمد علی خان صاحبؓ میں کمرہ وفات حضرت خلیفۃ المسیح الاوّلؓمیں تاریخ احمدیت پر مشتمل نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ تاریخی پوسٹر، تصاویر ، ممنٹوز اور کتب سلسلہ سے نمائش کو مزیّن کیاگیا۔ اندربہترین لائٹوں اور باہر نہایت خوبصورت پھولوں کے گملوں سے نمائش کی خوبصورتی دو بالا کی گئی۔ حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت اس نمائش کا نام النور نمائش (جماعتی تاریخ کی ایک جھلک)رکھاہے۔ مورخہ 24دسمبر2015ء بروز جمعرات شام 4بجے محترم مولاناجلال الدین نیّر صاحب صدر صدر انجمن احمدیہ قادیان کی زیر صدارت اس نمائش کا افتتاحی پروگرام منعقد کیا گیا۔ تلاوت کے بعد مکرم مولانا حافظ مخدوم شریف صاحب ناظر نشرواشاعت قادیان نے نمائش کا تعارف پیش کیا۔ بعدہٗ مکرم صدر صاحب صدر انجمن احمدیہ قادیان نے رِبن کاٹ کردعا کروائی اور نمائش کا افتتاح فرمایا۔ اس موقع پر مکرم مولانامحمد انعام غوری صاحب ناظر اعلیٰ وامیر جماعت احمدیہ قادیان ،نیز قادیان اور پاکستان کے مدعو عہدیداران نے شرکت کی۔ دعا کے بعد حاضرین نے نمائش دیکھی۔ جلسہ سالانہ قادیان کے ایام میں صبح 9بجے تا رات11بجے یہ نمائش کھلی رہی۔ درس و تدریس جلسہ سالانہ قادیان کے روحانی ماحول سے استفادہ کرنے کے لئے 22 دسمبرسے6 جنوری2016ء تک مرکزی مساجد میں نماز تہجد باجماعت اور بعدنماز فجر درس القرآن کا انتظام کیا گیا۔امسال قادیان کی جملہ مساجدمسجد اقصیٰ ٰبشمول مسجد مبارک، مسجد ناصر آباد، مسجد فضل، مسجد دارالانوار، مسجد طاہر، مسجد بشارت، مسجد محمود (ننگل)، مسجد نور ، مسجد مسرور،مسجد دارالفتوح، مسجد دارالرحمت ، مسجد دارالبرکات، مسجد مہدی میں بعد نماز فجر درس القرآن کا اہتمام کیا گیا۔ شعبہ خدمت خلق دفتر خدمت خلق کی رپورٹ کے مطابق امسال ہندوستان کے مختلف صوبہ جا ت سے 665خدام، 35انصار، کل 700 رضاکاران جلسے کی ڈیوٹیاں دینے کے لئے قادیان دارالامان تشریف لائے اور15 مختلف شعبہ جات مثلا شعبہ رجسٹریشن ، فرسٹ ایڈ، اعلانات ، ہیلپ ڈیسک ، لاسٹ اینڈ فائونڈ ، ٹریفک و پارکنگ، حفاظت VIP ،سیکیورٹی دارالمسیح ،کلاک روم ، سیکورٹی مساجد، صف بندی، سیکیورٹی بہشتی مقبرہ ،حفاظت محلہ جات، سیکیورٹی لوائے احمدیت ،سیکیورٹی مردانہ و زنانہ جلسہ گاہ وغیرہ میں ڈیوٹیاں دیں۔ ڈاکیو منٹری امسال جلسہ سالانہ کے موقع پر احباب جماعت کے استفادہ کیلئے بعض مساجد اورقیامگاہوں میں جماعتی تعارف پر مشتمل ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی۔ اعلانات نکاح مورخہ27دسمبر2015ء کو بعد نماز مغرب و عشاء بمقام مسجد اقصیٰ محترم مولانا مظفر احمد ناصر صاحب ناظر اصلاح و ارشاد مرکزیہ نے23نکاحوں کے اعلان کئے۔ نئے ترجمانی سسٹم کے ذریعہ رواں تراجم بفضلہ تعالیٰ تینوں دن 9زبانوں میں جلسہ سالانہ کی کارروائی کا رواں ترجمہ مردانہ اور زنانہ جلسہ گاہ میں سُنانے کا انتظام کیا گیا تھا۔ ان تراجم میں عربی، انگلش، انڈونیشین، رشین، ملیالم ، تیلگو، تامل ، بنگلہ اور کنٹر زبانیں شامل تھیں۔امسال حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری سے نیا ترجمانی سسٹم استعمال کیا گیا جس سے مہمانوں کو ترجمہ سننے میں کافی سہولت رہی۔ پریس اینڈ میڈیا شعبہ پریس اینڈ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مورخہ 22دسمبر 2015ء کو جالندھر میں اور مورخہ 24دسمبر کو چنڈی گڑھ میں پریس کانفرنس منعقد ہوئی۔ جلسہ کے تعارف پر مشتمل ڈاکیومنٹری 2صوبائی سطح کے نیوز چینلز پر نشر ہوئی۔ مختلف اخبارات میں کثیر تعداد میں اشتہارات شائع ہوئے۔افتتاحی تقریب کی کوریج کیلئے 12مختلف اخبارات اور 6ٹی وی چینلز کے نمائندے تشریف لائے۔مورخہ 27دسمبر 2015ء کو سات اخبارات میں جلسہ کے متعلق سپلیمنٹ شائع ہوئے جن میں پنجاب کے علاوہ صوبہ ہماچل اور اُڈیشہ بھی شامل ہیں۔جلسہ پیشوایان مذاہب کی کوریج کے لئے 8نیوز چینل ،ایک ریڈیو چینل اور 40سے زائد اخبارات کے نمائندے تشریف لائے۔ مورخہ 28دسمبر 2015ء کو دور درشن چینل، PTCنیوز چینل اور ANIنیوز ایجنسی کے نمائندگان نے جلسہ کی کارروائی کی کوریج کی اور اگلے دن 7اخبارات میں جلسہ کی خبریں نشر ہوئیں۔ امسال خاص طور پر جلسہ گاہ میں مہمانوں کی سہولت کے لئے نئی طرز کے بیوت الخلاء اور وضو خانے بنائے گئے۔ جس میں پانی و صفائی کا بہترین انتظام تھا۔ اس بار جلسہ گاہ پچھلے سالوں کی نسبت وسیع بنائی گئی اور پوری جلسہ گاہ میں سیکیورٹی،CCTVساونڈ سسٹم اور لائٹ کا بہترین انتظام کیا گیا تھا۔مسجد مبارک ، منارۃ المسیح ، مسجد اقصیٰ، گیٹ دارالمسیح اور دفتر جلسہ سالانہ میں خصوصی لائٹنگ کی گئی۔ بہشتی مقبرہ و بیت الدعا میں دُعاوں کے علاوہ قُرآن نمائش اور مخزن تصاویر کی زیارت کے لئے مہمانوں کا جوش و جذبہ قابلِ دید تھا۔ہندوستان و مختلف ممالک سے آنے والے مہمانوں کا اہالیانِ قادیان نے نہایت جوش و خروش اور مسکراتے چہروں سے استقبال کیا اور ہر طرح اُن کی سہولت و آرام کا خیال رکھا۔امسال بعض مقامات کی رینویشن بھی ہوئی تھی جس سے قادیان کی رونق میں مزید اضافہ ہوا اور اُن کی زیارت مہمانوں کے لئے مسرت و ازدیادِ ایمان کا باعث ہوئی۔ ترجمانی کے نئے طرز کے سسٹم سے بھی مہمانوں کو سہولت سے اپنی زبانوں میں تقاریر و خطاب حضور انور سننے کا موقع ملا۔الحمد للہ قُرآنی احکامات،احادیثِ نبویّہ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام و خلفاء کرام کے ارشادات پر مشتمل خوبصورت بَینرگزرگاہوں اور پنڈال جلسہ گاہ میں آویزاں کئے گئے تھے۔جو گزرنے والوں کو پڑھنے کی طرف مائل کرتے تھے۔ جلسہ گاہ زنانہ و مردانہ میں بڑے سائز کی LED اسکرین کا انتظام تھا جس کے ذریعہ سے دُور بیٹھے حاضرین بھی مقررین کو نمایاں رنگ میں دیکھتے رہے۔ یہ جلسہ سالانہ نہایت کامیابی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا اور غیر مسلموں اور بیرونی ممالک سے آنے والے مہمانوں کے تاثرات سن کرایمان میں بہت اضافہ ہواکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اُس بابرکت جلسہ میں شمولیت کی توفیق عطا فرمائی جس کے متعلق حضرت مسیح موعود ؑ نے فرمایا ہے کہ یہ جلسہ کئی بابرکت مصالح پر خدا کے اذن سے جاری ہوا ہے اور اس میں قومیں آملیں گی۔آج مختلف اقوام کی طرف سے بر ملا اظہار ہورہا تھا کہ یہ جلسہ امن،شانتی ،پیار ومحبت اور اتحاد کا ذریعہ ہے اور ایسے جلسے بار بار ہونے چاہئیں اور اس کی زیادہ شہرت ہونی چاہئے اور اس میں کثرت سے شریک ہونا چاہئے۔ جلسہ کے تینوں دن موسم نہایت خوشگوار رہا۔ غیر مسلم اہالیانِ قادیان اور حکومت کی طرف سے پُرخلوص تعاون ملا۔جس کے لئے ہم شکر گزار ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس جلسہ کی برکات سے مستفیض فرمائے۔آمین۔