اس کالم میں الفضل انٹرنیشنل کو موصول ہونے والی جماعت احمدیہ عالمگیر کی تبلیغی و تربیتی مساعی پر مشتمل رپورٹس کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے۔ ……………………… ]تنزانیہ(مشرقی افریقہ)[ جماعت احمدیہ تنزانیہ کے46ویں جلسہ سالانہ کا با برکت و کامیاب انعقاد ٭… جلسہ سالانہ کے لئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام۔ ٭…مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات کی جلسہ سالانہ میں شرکت۔ ٭… مو زیمبیق، ملاوی اوریوگنڈا سے جماعتی نمائندگان کی شرکت۔ ٭… جلسہ کے ایام میں روزانہ نماز تہجداور تربیتی موضوع پر درس کا اہتمام۔ ٭…نیشنل ٹی وی تنز انیہ TBC،نیشنل ریڈیو TBCFM، MWANANCHI, NIPASHE، اخبارات، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیامیں بھرپور کوریج۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ تنز انیہ کو2تا 4؍اکتوبر بروز جمعہ ہفتہ اتوار اپنا جلسہ سالانہ تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام میں Kitonga کے مقام پر منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ جلسہ کے ایام میں روزانہ نماز تہجد اور تربیتی موضوع پر درس کا اہتمام کیا گیا تھا۔ 2؍اکتوبر 2015ء بروز جمعۃ المبارک مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب امیر و مشنری انچارج تنزانیہ نے مقامی طور پر خطبہ جمعہ دیا۔ آپ کے خطبہ کی زینت حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ کے لئے خصوصی پیغام تھاجو آپ نے انگریزی ، سواحیلی اور اردو میں پڑھ کر سنایا۔ پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے پیغام میں فرمایا: الحمد للہ کہ جماعت احمدیہ تنزانیہ کا جلسہ سالانہ منعقد ہو رہا ہے۔ یہ جلسے ایک احمدی کے لئے برکات کا موجب بنتے ہیں اور بننے چاہئیں کیونکہ ایک خاص ماحول میں اور صرف دینی اغراض کے لئے جمع ہونا ، اللہ تعالیٰ کے ذکر کے لئے جمع ہونا، اس کی رضا اور خوشنودی کے حصول کے لئے اکٹھے ہونایقینااللہ تعالیٰ کے فضلو ں کو جذب کرنے کا باعث ہے جیسا کہ ہمارے پیارے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم نے بڑی وضاحت کے ساتھ فرمایاکہ اللہ تعالیٰ کے ذکر کے لئے منعقد ہ مجالس اللہ تعالیٰ کے فضلو ں کا وارث بناتی ہیں۔ اس کی جنتو ں کی طرف لی جاتی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ اے لوگو جنت کے باغو ں میں چرنے کی کوشش کرو۔ جب صحابہ نے اس بارہ میں وضاحت چاہی کہ جنت کے باغ کیاہیں ؟توآپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ذکر کی مجالس جنت کے باغات ہیں۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: یاد رکھیں کہ حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ و السلام نے جلسہ کے جو مقاصد بیان فرمائے ہیں وہ یہی ہیں کہ خداتعالیٰ کی رضا کے حصول کے لئے اللہ تعالیٰ کی محبت میں بڑھنے کی کوشش کریں۔ تقویٰ میں ترقی کریں۔ دعاؤ ں اور عبادات کی طرف توجہ بھی ہواوراس کے بندو ں کے حقوق کی ادائیگی کی طرف توجہ پیدا ہو۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام نے ان جلسو ں میں شامل ہونے والو ں کے لئے بہت دعائیں کی ہیں کہ اللہ تعالیٰ شاملین کو اجرِ عظیم بخشے اور ان پر رحم کرے اور ان کی مشکلا ت اور اضطراب کے حالات کوان پر آسان کر دے اور ان کے ہمّ و غم دُور فرمائے۔ ان دعاؤ ں کا حقیقی وارث بننے کے لئے ضروری ہے کہ ہر ایک احمدی جلسہ کے مقصد کو مدّنظر رکھے اور اپنے اندر نیک اور پاک تبدیلی پیدا کرنے کی بھر پور کوشش کرے۔ توبہ اور استغفار کی طرف مائل ہواور خداتعالیٰ کے حضورجھکتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے مغفرت اور بخشش کا طلبگار ہو۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اس کی توفیق دے اور اپنے فضلو ں کاوارث بنائے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا احمدیو ں پر یہ احسان ہے کہ اس نے ہمیں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کو مان کر پھر خلافت کی نعمت سے نوازا ہے اوراس نظام سے وابستہ کر دیا ہے جس کے ذریعہ سے ہر فردِ جماعت کو باربار اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے۔ اطاعت ہی ایک ایسا امر ہے جس کے ذریعہ سے کامیابیا ں ملتی ہیں۔ یعنی کامیابیا ں اور فتوحات اور اللہ تعالیٰ کے انعامات کا وارث بننے والے وہی لوگ ہوتے ہیں جو اطاعت کرنے والے ہیں اور جماعت کی کامیابی اور ترقیات بھی اسی سے وابستہ ہیں۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: ہر بیعت کنندہ خواہ مرد ہویاعورت یہ عہد کرتاہے کہ وہ دین کو دنیا پر مقدّم کرے گا۔ اور نظام جماعت اور اس کی ترقی کے لئے کوشا ں رہے گا۔ پس ہر احمدی جہا ں اپنی عبادتو ں کے معیار کو بلند کرنے کی کوشش کرے وہا ں خلیفۂ وقت کی اطاعت کے معیار کو بھی بلند کرنے کی کوشش اور جد و جہد کرے کیونکہ عبادات کی قبولیت کے لئے خلیفہ ٔ وقت کی اطاعت لازمی ہے۔ اسی لئے حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ و السلام نے فرمایاہے کہ مجاہدات کی اتنی ضرورت نہیں جتنی اطاعت کی ہے۔ پس ہر احمدی کو کامل اطاعت کا جوأ اپنی گردن پر ڈالنا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو ان باتو ں کو سمجھنے اور ان پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے۔ آپ قرآن کریم کے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے احکامات پر چلنے والے ہو ں۔ دین کو دنیا پر مقدم کرنے والے ہو ں۔ خلیفۂ وقت کے معاون و مددگار ہو ں اور اللہ تعالیٰ کے فضلو ں کو سمیٹنے والے ہو ں۔ آمین۔ (مکتوب سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ مؤرخہ 29ستمبر 2015ء ) پروگرام کے مطابق جلسہ گاہ میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا براہ راست خطبہ جمعہ سنا گیا اور مقامی طور پر اس خطبہ کا سواحیلی زبان میں براہ راست ترجمہ مکرم کریم الدین شمس صاحب نے کیا۔ مکرم خرم شہزاد صاحب مربی سلسلہ دار السلام تنزانیہ کی مرسلہ رپورٹ کے مطابق پہلے سیشن میں حسب روایت پرچم کشائی ہوئی۔ امسال جلسہ سالانہ میں 5؍اجلاسات کا انعقاد کیا گیا تھا جن میں درج ذیل احباب نے تقریر کرنے کی سعادت حاصل کی: ٭…افتتاحی تقریر مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب نے کی۔ آپ نے حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ و السلام اور خلفائے احمدیت کے اقتباسات بابت جلسہ سالانہ پیش کئے اور جلسہ سالانہ کی غرض و غایت بیان کی اور تربیتی امور کی طرف بھی توجہ دلائی۔ دیگر تقاریر کی تفصیل حسب ذیل ہے: ٭…’آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات ہستی باری تعالیٰ کا منہ بولتا ثبوت‘ از مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب مبلغ سلسلہ اروشا ریجن۔ ٭…’ خلفائے احمدیت کی قبولیت دعا کے واقعات‘ از مکرم آصف محمود بٹ صاحب مبلغ سلسلہ موروگورو۔ ٭…’آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں حضرت امام مہدیؑ کا مقام‘ از مکرم معلم شابان Lussezaصاحب۔ ٭…’افریقہ کی سیاسی و ملکی ترقی میں خلافت احمدیہ کا کردار‘ از مکرم علی خامس Mbambwa صاحب سیکرٹری تبلیغ۔ ٭…’تجارتی مہم جوئی کے بارہ میں اسلامی تعلیمات‘ از مکرم سیف حسن Nakuchima صاحب جنرل سیکرٹری۔ ٭…’ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی تبلیغ و تربیت کے حوالے سے رہنمائی‘ از مکرم معلم عبد الرحمن عامے صاحب۔ ٭…’قرآن کریم کی تعلیمات اور دنیا کا امن‘ از مکرم بکری عبیدی صاحب انچارج سواحیلی ڈیسک تنزانیہ۔ ٭… ’حضرت مسیح موعودؑ کا اسلام کے لئے اس زمانہ کا جہاد‘ از مکرم وسیم احمد خان صاحب مبلغ سلسلہ موانزہ وشیانگا ریجنز۔ ٭…’ ہر احمدی اسلام کا سفیر‘ از مکرم یوسف ڈاڈی Mmotoصاحب۔ معزز مہمانان کے تأثرات امسال درج ذیل معزز مہمانان جلسہ سالانہ پر تشریف لائے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ٭…دپٹی چیئرمین آف ہیومن رائٹس اینڈ گڈ گورننس تنزانیہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ : سب سے پہلے میں جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کرتاہو ں کہ انہو ں نے ہمارے آفس کو اپنے اس جلسے میں مدعو کیا کیونکہ عموماًدینی جماعتیں ہمیں اپنے پروگرامو ں میں مدعو نہیں کرتی ہیں۔ اس حوالے سے آپ کی جماعت نے باہمی تعلق کا جو قدم اٹھا یا ہے انشاء اللہ یہ تعلق قائم رہے گا۔ ٭…Seventh Day Adventists Church کے جنرل سیکرٹری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ :یہ پہلا موقع ہے کہ میں مسلمانو ں کے کسی اجتماع میں مدعو کیا گیاہو ں۔ میرا خیال تھاکہ جب میں مسلمانو ں کے کسی پروگرام میں جاؤ ں گا تو سب کے ہاتھ میں مجھے کوئی نہ کوئی ہتھیار نظر آئے گا۔ مگر ایسا نہیں ہے۔ اس سے قبل مجھے جماعت احمدیہ کا قطعی تعارف نہیں تھا۔ لیکن اب مجھے علم ہوا ہے کہ آپ کی جماعت امن کے قیام کے لئے کس قدر کوششیں کررہی ہے۔ اور تشدّد کو ختم کرنے کی خواہا ں ہے۔ اور صرف یہی نہیں بلکہ ان کاوشو ں میں آپ کی جماعت صفِ اوّل میں ہے۔ ’’محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں ‘‘ آپ کی تعلیمات کی بہترین عکاسی کرتا ہے۔ مجھے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ آپ انسانیت کی خدمت بڑھ چڑھ کر کرتے ہیں۔ سکولو ں کے ذریعہ لوگو ں کی تعلیم ، ہسپتالو ں کے ذریعہ لوگو ں کی صحت اور پانی کے نلکے لگاکر پینے کا صاف پانی مہیاکرنے میں کوشا ں ہیں۔ آپ کے جلسہ میں لوگو ں کا ڈسپلن دیکھ کر میں کافی متأثر ہواہو ں۔ اتنے بڑے مجمع میں آپ کس قدر سکون و آرام سے بیٹھے ہیں ، کوئی بدمزگی دیکھنے میں نہیں رہی۔ ٭…ریجنل کمشنر دارالسلام اور ڈی سی ٹمیکے کے نمائندہ نے کہا کہ مجھے ڈی سی صاحب نے نمائندہ بناکر بھیجا ہے اور کہا ہے کہ اس جلسہ سے میرے لئے جو بھی پیغام ہولے کر آئیں اور اگر کسی چیز کی ضرورت ہوتو بتائیں۔ یہ ڈی سی صاحب کا پیغام ہے جو میں آپ تک پہنچا رہا ہو ں۔ دوسراچونکہ میں بھی مسلمان ہو ں اس لئے میری آپ کو یہی نصیحت ہے کہ جو نصائح آپ یہا ں سن رہے ہیں ان پر عمل بھی کریں کیونکہ ہم مسلمانو ں کا آج سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جو سنتے ہیں اس پر عمل نہیں کرتے اسی لئے بعض جگہ بعض مسلمان اسلام مخالف حرکتیں کرتے نظر آتے ہیں۔ لہٰذا دینی رہنما جو بھی کہیں اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔ نو مبائعین کے تأثرات راشد عباس صاحب سونگا میلے شیانگاریجن نے کہا کہ مجھے معلم Kaswezi صاحب کے ذریعہ احمدیت کا پیغام ملا۔ پہلے پہل تو مجھے لوگو ں نے کہا کہ اگر تم بیعت کرلوگے تو احمدی تمہیں فری میسن بنا لیں گے کیونکہ احمدیت کا تعلق فری میسن سے ہے۔ لیکن آہستہ آہستہ میر ا تعارف احمدیت سے بڑھا تو مجھے احساس ہوا کہ لوگ احمدیو ں کے بارہ میں غلط کہتے ہیں۔ چنانچہ میں نے بیعت کرلی۔ اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجھے بیعت کرنے کا بہت ہی فائدہ ہوا۔ مجھے اور میرے بچو ں کو دین کے بارہ میں اب حقیقی علم ہواہے۔ ایک اَور نومبائع نے اپنے تأثرات کا اظہار یو ں کیا کہ میں جب 19 سال کا تھا تو مجھے مسلمان ہونے کا موقع ملا۔ لیکن مجھے دلی اطمینان نصیب نہیں ہورہاتھا جس کی وجہ سے میں اس سے بہتر راستے کی تلاش میں لگا رہا۔ الحمد للہ کہ میرا جماعت احمدیہ سے تعارف ہوا۔ میں نے سوچ سمجھ کر بیعت کی ہے اور دین کی اصل سمجھ مجھے اَب آئی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اَب میں قرآن پڑھ سکتا ہو ں اور اذان بھی دے سکتاہو ں۔ یو ں پڑے وسیع پیمانے پر اسلام احمدیت کا پیغام پہنچا۔ میڈیا کوریج اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ تنزانیہ کی کوریج جلسہ سے قبل اور جلسہ کے بعد درج ذیل میڈیا کے ادارو ں نے کی۔ T.v : Channel Ten, Tbc 1, BBc and Azam Tv, Mlimani Tv, Morning Star Radio: Wapo Radio, Times FM, Radio One, Jogoo FM, City Fm, TBC FM, Zenji FM and Radio Iman Newspapers: Majira, Nipashe, The Gaurdians, Daily News, Tanzania Daima, Raia Tanzania, Uhuru, Mwananchi, The Citizens and Mtanzania Blog: Mjengwa, Udugu and Mchuzi.com ٭…Mwananchiسواحیلی زبان کے اخبار اور The Citizensانگلش اخبار میں 2؍اکتوبر 2015ء کی اشاعت میں جلسہ سالانہ کے انعقاد کے بارہ میں ایک اعلان شائع کیا گیا۔ اور لو گو ں کو شرکت کی دعوت دی گئی۔ ٭…ریڈیو کے ذریعہ بھی لوگو ں کو جلسہ میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ Radio Oneپردرج ذیل اعلان نشر ہوا: ’’جماعت احمدیہ کا46وا ں جلسہ سالانہ 4,3,2 اکتوبر 2015 ء کو Kitongaدارالسلام میں منعقد ہوگا۔ احمدیہ مسلم جماعت تمام لوگو ں کو بہت خوشی سے جلسہ سالانہ میں شرکت کے لئے مدعو کرتی ہے۔ اس جلسہ میں مختلف موضوعات پرروشنی ڈالی جائے گی۔ جیسے اسلام اور امن، اسلام میں عورتو ں اور بچو ں کے حقوق ‘‘۔ ٭…جلسہ سالانہ سے قبل کی گئی پریس کانفرنس سے مولا نا طاہر محمود چوہدری صاحب امیر ومشنری انچارج تنز انیہ کے پیغام کو اخبار The Daily News نے ایسے پیش کیا: احمدیہ مسلم جماعت لوگو ں کو اسلام کے بارے میں غلط خیالات پھیلانے سے منع کرتی ہے۔ جس سے لوگو ں میں یہ تأثرپید ا ہو ا ہے کہ اسلام تشدد اور جبر کی تعلیم دیتا ہے۔ اسلام کو کسی طرح بھی تشدّد سے جوڑنا مناسب نہیں ہے کیونکہ لفظِ اسلام کا مطلب ہی امن ہے۔ اور اگر کوئی پیروکار غلط رویہ اپنائے تواس سے یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ وہ مذہب ایسی تعلیم دیتاہے۔ اسلام تو اس کے برعکس امن وامان اور باہم مل جل کر رہنے کی تعلیم دیتاہے۔ جماعت احمدیہ ہر سال جلسہ سالانہ منعقد کرتی ہے جس کا سب سے بڑا مقصد تمام احباب جماعت کی تربیت کرنا ہے۔ کیونکہ الحمد للہ ہر سال جماعت میں نئے ممبران داخل ہوتے ہیں۔ اور ہرسال تقریباً 3000سے زائد احمدی احباب جلسہ سالانہ میں شریک ہوتے ہیں۔ ………………………