پیارے بچو ایک نئے سوال کے ساتھ پھر حاضر ہیں۔ ہمارا آج کا سوال ہے: ہمیں پسینہ کیوں آتا ہے؟ جی تو پیارے بچو! موسم گرم ہو تو پسینہ تو ہر فرد کا بہتا ہے کیونکہ یہ جسم کا خود کو ٹھنڈا رکھنے کے نظام کا حصہ ہے۔پسینہ آنا ایک ایسا فطری عمل ہےجو جسم کو گرم ماحول میں ٹھنڈا رکھنے کے لیے قدرت نے ہمیں مہیا کر رکھا ہے۔ یہ اس لیے اہم ہے کہ اگر جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سے کچھ زیادہ ہو جائے تو زندگی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ جب ہمارے جسم کا درجہ حرارت گرم ماحول میں نارمل سطح سے زیادہ ہوتا ہے تو پسینے کے غدود فعال ہوجاتے ہیں۔ یہ پسینہ خارج کرتے ہیں جو جلد پر بخارات میں تبدیل ہوجاتا ہے اور اس عمل میں جسم کے درجہ حرارت کی شدت کم ہوجاتی ہے کیونکہ جلد میں خون کی نالیوں کی حدّت یا گرمی خارجی ماحول میں منتقل ہوجاتی ہے۔پسینہ آنے کا عمل درد، شدید جذباتی کیفیت، خوف اور تیز مصالحے والی غذا کھانے کے بعد بھی آجاتا ہے۔ یہ تمام عوامل پسینے کے غدود کو فعال کردیتے ہیں۔مگر جب جسم ٹھنڈا ہو جاتا ہے تو پسینہ بہنا رک جاتا ہے، تاہم کچھ افراد ایسے ہوتے ہیں جن کا پسینہ مسلسل بہت زیادہ مقدار میں بہتا ہے۔ پسینے کے اخراج کے لیے طبی زبان میںhyperhidrosisکی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ بہت زیادہ پسینے کے اخراج کی دو اقسام ہوتی ہیں:ایک پرائمری hyperhidrosis، جس کی کوئی واضح طبی وجہ نہیں ہوتی۔دوسری قسم سیکنڈری hyperhidrosis ہے،جو کسی بیماری جیسےذیابیطس، ہارمونز میں آنے والی تبدیلیوں یا ادویات کے استعمال کا نتیجہ ہوتی ہے۔ بچو یہ تو سب کو ہی معلوم ہے کہ جب موسم گرم مرطوب ہوتا ہے تو گھر سے باہر نکلنے پر ہی لوگ پسینے سے شرابور ہوجاتے ہیں، درجہ حرارت جتنا زیادہ بڑھتا ہے پسینے کا اخراج بھی اتنا زیادہ ہوتاہے۔اس کے علاوہ گرم مرطوب موسم میں پسینے کا بخارات بن کر اڑنا بھی مشکل ہوتا ہے جس کے باعث بھی پسینے میں شرابور ہونے کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔ تو بچو!گرمیوں میں اپنی صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ آپ کو آج کا سوال اور اس کا جواب کیسا لگا؟ ان شاءاللہ اگلے سوال اور اس کے جواب کے ساتھ پھر حاضر ہوں گا۔ آپ کا بھائی۔ خلیق احمد شرجیل(جرمنی)