https://youtu.be/u3G67ANOdQg?si=vqTj2aASCzOHkkCj&t=1410 حکایاتِ مسیح الزماں بلی اور چڑیا کا نظارہ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام فرماتے ہیں کہ ’’کل کا نظارہ دیکھ کر میں خوش ہوا۔ میرے مکانوں میں چار بلیاں رہتی ہیں۔ ایک والدہ ہے اور تین اس کی بیٹیاں ہیں وہ بھی جوان او رمضبوط ہیں کل کے دوپہر کے وقت میں مَیں اکیلا ادھرکے دالان میں بیٹھا تھا کہ میرے دروازہ کے آگے ایک چڑیا آکر بیٹھ گئی۔ فی الفور بڑی بلی نے حملہ کیا اورا س چڑیا کا سر منہ میں پکڑ لیاپھر دوسر ی بلی آئی۔ اس نے وہ چڑیا پہلی سے لے کر اپنے قبضے میں کرلی اور اس کاسر منہ میں لے لیا اور زمین پر ایسا رگڑا کہ مَیں وہ حالت مارے رحم کے دیکھ نہ سکا اور دوسری طرف مَیںنے منہ کرلیا ا ور پھر جو میں نے دیکھا تو تیسری بلی نے اس چڑیا کا سر اپنے منہ میں لیا اور اس وقت مجھے خیال آیا کہ غالباً سر کھایا گیا۔ اتنے میںچوتھی بلی نے اس چڑیا کو لیا اور زمین میں اسے رگڑا تب میںنے یقین کیا کہ چڑیا مر چکی اورسر کھا لیا گیا اور رگڑنے میں کئی دفعہ چڑیا زمین پر گر پڑی۔ پھر ایک بلی نے چاہا کہ اس چڑیا کے گوشت میں کچھ حصہ لے۔اس نے چڑیا کو کھانے کے لئے اپنی طرف کھینچا شاید اس غرض سے کہ نصف پہلی بلی کے منہ میں رہے او رنصف آپ کھائے لیکن کسی سبب سے وہ چڑیا دونوں کے منہ سے نکل کر زمین پر جاپڑی اورگرتے ہی پُھرکر کے اُڑ گئی۔ چاروں بلیاں پیچھے دوڑیں مگر پھر کیا ہو سکتا تھا وہ کسی درخت پر جا بیٹھی اور بلیاں خائب و خاسر واپس آئیں۔ اس واقعہ کو دیکھ کر میرے دل کو بہت جوش آیا۔ اس طرح خدا تعالیٰ دشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑاتا ہے۔‘‘ (مکتوباتِ احمد جلد دوم صفحہ 404-405)