https://youtu.be/jDsyPEhYk6s?si=qWavyV35VOms4mR8&t=1343 دلیل ششم چَھٹی دلیل خدا کے ہونے کی یہ ہے کہ جو لوگ خدا کے منکر ہیں اورخدا کی تعلیم دینے والوں سے دشمنی کرتے ہیں وہ ہمیشہ ذلیل و خوار ہوئے ہیں۔ مثلاً فرعون جیسے بادشاہ یا دیگر ایسے لوگ جن کے واقعات ہم تاریخ میں پڑھتے ہیں۔ بار بار تاریخ سے ثابت ہوا ہے کہ ایسے لوگ جنہوں نے خدا کے خلاف آواز نکالی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی آواز کو بند کر دیا بلکہ ان کوعبرت کے نشان کے طور پر پیش کیا گیا ۔ جب ایک مرتبہ حضرت عبدالمطلب کے دور میں مکہ پر ایک فوج نے کعبہ کو تباہ کرنے کی نیّت سے حملہ کیا توحضرت عبد المطلب نے اس کو یہ جواب دیا کہ کعبہ جس کا گھر ہے وہ اس کی خود حفاظت کرے گا۔ پس ایسا ہی ہوا اوراللہ تعالیٰ نے آسمانی پرندوں کے ذریعہ دشمن فوج کو تباہ کر دیا۔ تو تاریخ ثابت کرتی ہے کہ جن لوگوں نے خدا کے خلاف آواز بلند کی وہ کبھی کامیاب نہیں ہوئے۔ دلیل ہفتم خدا کے ہونے کی ایک اور دلیل،عبداللہ کہنے لگا، جس کا تعلق چھٹی دلیل سے بھی ہے،یہ ہے کہ خدا کی تعلیم دینے والے، خدا کو منوانے والے ہمیشہ کامیاب ہوئے ہیں۔ان کے خلاف ہر قسم کی کوشش ہوتی رہی مگر وہ کامیاب ہوئے اور بالآخر انہوں نے فتح حاصل کی۔ حضرت موسیٰ کے دور میں آپ کا مقابلہ ایک انتہائی طاقتور خطرناک بادشاہ سے تھا مگر خدا نے آپؐ کو فتح دی جبکہ بظاہر آپ کے ساتھ صرف کمزور لوگ تھے۔ اسی طرح آنحضرت ﷺ کے دور میں بھی یہی ہوا کہ آپؐ کے ساتھی بہت کمزور تھے مگر آپ فتح یا ب ہوئے اور دشمن آپؐ کا مقابلہ نہ کرسکا۔ اگر خدا نہیں تو یہ تائید کس نے کی؟ ایک شخص کا یہ دعویٰ کرنا کہ خدا ہے، اوریہ دعویٰ کرنا کہ وہ خدا مجھ سے باتیں کرتا ہے اوراس نے مجھ سے کئی وعدے کئے ہیں اور پھر ان وعدوں کا پورا ہو جانا، آخر کیسے ممکن ہوا ؟ جبکہ اس کے خلاف تمام دنیاوی طاقتیں اکٹھے ہو رہی ہوں اور پھر بھی اس کا کچھ بگاڑ نہ پائیں۔ آخر یہ کون سی طاقت ہے جو ان کا ساتھ دے رہی ہے؟ یہ یقیناً وہی بالاہستی ہے جس کا وہ دعویٰ کر رہے ہیں۔ آنحضرتﷺ کے دور میں جب مکہ فتح ہوا اور عورتیں بیعت کے لیے حاضر ہوئیں تو ہندہ جس نے حضرت حمزہ کو شہید کروایا تھا وہ بھی چادر اوڑھ کر ان عورتوں میں بیٹھ گئی اور اس نے بھی بیعت کرلی۔ وہ اسلام کی شدید دشمن ہوا کرتی تھی۔ جب بیعت کے وقت آنحضرت ﷺ نے یہ عہد لیا کہ وہ شرک نہیں کریں گی تو وہ کہنے لگی کہ یا رسول اللہﷺ! ہم اب بھی شرک کریں گے؟ آپ اکیلے تھے اور ہم نے پوری طاقت اور قوت کے ساتھ آپؐ کا مقابلہ کیا۔ اگر ہمارے خدا سچے ہوتے تو آپ کیوں کامیاب ہوتے؟وہ بالکل بے کار ثابت ہوئے اور ہم ہار گئے۔پس تاریخ ہمیں مجبور کرتی ہے کہ ہم تسلیم کریں کہ ایسے لوگوں کے ساتھ کوئی خارق عادت ہستی ضرور تھی جو اُن کی تائید کررہی تھی۔ (جاری ہے…)(م۔ ط۔ بشیر)