https://youtu.be/OpJCbP1XbUE?si=z01SOOs4xBGRy-t3&t=2835 پیارے بچو! آج کے نئے سوال اور اس کے جواب کے ساتھ حاضر ہیں ۔ پانی میں رہنے کے بعد ہاتھوں اور پیروں پر جھریاں کیوں بن جاتی ہیں ؟ بچو! آپ اپنے ہاتھ اور پاؤں کچھ دیر کے لیے پانی میں ڈبو کر رکھیں تو اُن پر عجیب طرح کی لکیریں نمودار ہوجائیں گی جو کچھ لوگوں کو بدنما محسوس ہوتی ہیں۔ تاہم سائنسدانوں نے اس کی وجہ تلاش کرنے کی کوشش کی جس سے معلوم ہوا کہ ہاتھوں اور پیروں پر نمودار ہونے والی جُھریاں دراصل ہماری صحت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ ہاتھوں اور پیروں کو اگر گرم پانی میں ڈبوئیں تو اس میں جھریاں بننے کے لیے تقریباً 3.5 منٹ لگتے ہیں جبکہ ٹھنڈے پانی میں 10 منٹ کا وقت لگ سکتا ہے۔تاہم زیادہ تر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ سے زیادہ 30 منٹ میں ہاتھوں اور پیروں میں زیادہ جھریاں نمودار ہوتی ہیں۔سائنسدانوں کا پہلے خیال تھا کہ پانی جلد کی اوپری تہوں سے گزر کر معمولی سوجن کا باعث بنتا ہے، یہ سوجن بعد میں جِلد پر جھریوں کا باعث بنتی ہے۔ تاہم سائنسدانوں کو معلوم ہوا ہے کہ ہاتھوں اور پیروں کو پانی میں ڈبونے سے خون کی روانی میں نمایاں کمی آتی ہے۔خون کی سپلائی رک جانے سے جھریاں نمودار ہونے سے ہاتھ اور پیر سفید یا زرد نظر آنے لگتے ہیں۔ مگر سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اگر اعصاب اِن جھریوں کو کنٹرول کرتے ہیں تو اِس کا مطلب ہے کہ ہمارے جسم میں آنے والی اس تبدیلی کی کوئی وجہ بھی ہے جس سے ہمیں کوئی فائدہ ہوتا ہے۔تاہم اب تک ایسی کوئی ٹھوس وجہ موجود نہیں جس سے معلوم ہو کہ اِس کی بنیادی وجہ کیا ہے اور اِس کا کیا فائدہ ہوتا ہے۔ جسم کے دیگر اعضا کے مقابلے میں ہاتھوں اور پیروں کی اوپری سطح پر زیادہ کیراٹین سیل ہوتے ہیں۔ اس لیے دیگر اعضا میں جلد میں جھریاں کم یا نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں اور ہاتھوں اور پیروں میں زیادہ لکیریں یا جھریاں نمودار ہوتی ہیں۔اگرچہ ہمارے ناخن اور بال بھی کیراٹین سے بنے ہیں، لیکن وہ نہانے کے دوران پانی جذب کرتے ہیں اس لیے اُن کی جلد سکڑنے کی بجائے نرم ہوجاتی ہیں۔ تو بچو! آپ کو آج کا سوال اور اِس کا جواب کیسا لگا؟ بچو! اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو آپ بھی مجھے لکھ سکتے ہیں ان شا ءاللہ میں آپ کو اس کا جواب دوں گا۔ آپ کا بھائی۔نبیل احمد کاشف۔ جرمنی