پیغام حضور انور

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ ڈنمارک ۲۰۲۴ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام

الحمد للہ کہ جماعت احمد یہ ڈنمارک کو اپنا جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے اس جلسے کو ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے اور اس کی روحانی اور علمی برکات سے ہر شامل ہونے والے کو بھر پور استفادہ کی توفیق بخشے۔ یاد رکھیں کہ جلسے کا انعقاد احباب جماعت میں پاک تبدیلی پیدا کرنے کے لیے ہے اور تمام بھائیوں کو روحانی طور پر ایک کرنے کے لیے اور ان کی خشکی اور اجنبیت اور نفاق کو درمیان سے اٹھا دینے کے لیے کوشش کرنا، باہمی محبت کو بڑھانا، ایک دوسرے سے تعارف حاصل کرنا اور اخوّت کو استحکام دینا ہے۔

سید نا حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: ’’اس جلسے سے مدعا اور مطلب یہ تھا کہ ہماری جماعت کے لوگ باربار کی ملاقاتوں سے ایک پاک تبدیلی اپنے اندر پیدا کرلیں کہ ان کے دل آخرت کی طرف بکلّی جھک جائیں اور ان کے اندر خدا کا خوف پیدا ہو اور وہ زہد اور تقویٰ اور خداترسی اور پرہیزگاری اور نرم دلی اور باہم محبت اور مؤاخات میں ایک دوسرے کے لیے ایک نمونہ بن جائیں۔‘‘(مجموعہ اشتہارات جلد اصفحه ۴۶۶)

پس آپس میں اکائی، وحدت پیدا کریں۔ یہی اصل چیز ہے اور جلسوں کا یہی مقصد تھا۔ جب حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے محسوس کیا کہ اس مقصد کا صحیح اظہار نہیں ہو رہا تو آپ نے ناراضگی کا اظہار فرمایا۔

آپؑ فرماتے ہیں:’’اس پہلے جلسے کے بعد ایسا اثر نہیں دیکھا گیا بلکہ خاص جلسے کے دنوں میں ہی بعض کی شکایت سنی گئی کہ وہ اپنے بعض بھائیوں کی بدخوئی سے شاکی ہیں اور بعض اس مجمع کثیر میں اپنے اپنے آرام کے لیے دوسرے لوگوں سے کج خلقی ظاہر کرتے ہیں۔ وہ وہ مجمع ہی ان کے لیے ابتلاء ہو گیا اور پھر میں دیکھتا ہوں کہ جلسے کے بعد کوئی بہت عمدہ اور نیک اثر اب تک اس جماعت کے بعض لوگوں میں ظاہر نہیں ہوا۔‘‘(مجموعہ اشتہارات )

پھر آپؑ نے بڑے درد دل سے دعائیں کی ہیں کہ ’’دعا کرتا ہوں اور جب تک مجھ میں دم زندگی ہے کیے جاؤ نگا اور دعا یہی ہے کہ خدا میری اس جماعت کے دلوں کو پاک کرے اور اپنی رحمت کا ہاتھ لمبا کر کے ان کے دل اپنی طرف پھیر دے اور تمام شرارتیں اور کینے ان کے دلوں سے اٹھا دے اور باہمی سچی محبت عطا کر دے۔‘‘(مجموعہ اشتہارات جلدا صفحه ۴۷۲)

پھر ایک اور امر جس کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ میں سے ہر ایک دین کا علم سیکھے اور دوسروں میں پھیلانے کا ذریعہ بنے۔ اگر یہ مقصد پورے نہیں ہو رہے تو پھر یہاں جمع ہونے کا کوئی مقصد نہیں ہے۔

اللہ تعالیٰ نے آپ کو خلافت کی نعمت سے نوازا ہے اور یہی وہ حبل اللہ ہے جس کو مضبوطی سے پکڑے رہنے سے آپ میں وحدت اور یکجہتی پیدا ہو سکتی ہے۔ خلافت کے ذریعہ ہی دینی علم سے منور ہو سکتے ہیں۔ پس اس حبل اللہ کو مضبوطی سے پکڑے رکھیں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اس کی توفیق بخشے۔ آمین۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button