نظم

کرو جان قربان راہِ خدا میں

کرو جان قربان راہِ خدا میں

بڑھاؤ قدم تم طریقِ وفا میں

فرشتوں سے مل کر اُڑو تم ہوا میں

مہک جائے خوشبوئے ایماں فضا میں

ہؤا کیا کہ دشمن ہے ابلیس پیارو

خدا نے نوازا ہے ہر دو(2) سرا میں

ہے قرآن میں جو سرور اور لذّت

نہ ہے مثنوی میں نہ بانگِ درا میں

محبت رہے زندہ تیرے ہی دم سے

تُو مشہورِ عالم ہو مہر و وفا میں

خدا کی نظر میں رہے تُو ہمیشہ

ہو مشغول دل تیرا ذکرِ خدا میں

تجھے غیر کے غم میں مرنے کی عادت

مہارت ہے غیروں کو جوروجفا میں

مساواتِ اسلام قائم کرو تم

رہے فرق باقی نہ شاہ و گدا میں

(کلام محمود مع فرہنگ صفحہ 336)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button