متفرق مضامین

گرمی کا توڑ: خربوزہ

موسم گرما کے پھل کھانے کے بعد انسان خدا تعالیٰ کا شکر ادا کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ بر صغیر میں آم، تربوز اور خربوزہ گرمی کا توڑ کہلاتے ہیں۔

موسم گرما میں موسم کی شدّت کے سبب ایک جانب تو جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے لیکن اس کے علاوہ پسینے میں نمکیات کے اخراج کے سبب بھی جسم میں کمزوری ہوسکتی ہے۔ غذائی ماہرین کہتے ہیں کہ پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا ہائی بلڈپریشر اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرسکتی ہے اس کے علاوہ تحقیق سے ثابت ہے کہ کم سوڈیم والی خوراک اور مناسب پوٹاشیم کی مقدار بلڈپریشر پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔ اس لیے خربوزے سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔

تربوز اپنے رسیلے اور میٹھے ذائقے کی وجہ سے نمایاں ہوتا ہے لیکن خربوزے کا ذائقہ زیادہ تر خربوزے کی قسم پر منحصر ہوتا ہے۔ اگرچہ دونوں پھل وٹامن کے اچھے ذرائع ہیں۔ خربوزے میں وٹامن اے، وٹامن بی1 اور وٹامن بی5 کی کمی ہوتی ہے، لیکن یہ وٹامن سی، وٹامن بی6 اور وٹامن کے کا بہترین ذریعہ ہے۔ دوسری طرف، تربوز وٹامن اے، وٹامن بی1 اور وٹامن بی5 سے بھرپور ہوتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق خربوزے کی ۱۰۰؍گرام مقدار میں ۳۲؍کیلوریز پائی جاتی ہیں جبکہ اس پھل میں پائے جانے والے وٹامنز اور منرلز کے لحاظ سے fat صفر فیصد، کولیسٹرول صفرفیصد، سوڈیم ۱۶؍ملی گرام، کاربوہائیڈریٹس ۸؍گرام، فائبر ۳؍فیصد، پروٹین ۱؍فیصد، وٹامن اے ۶۷؍فیصد، وٹامن سی ۶۱؍ فیصد، وٹامن بی ۵۶؍فیصد اور میگنیشیم ۳؍فیصد اور پانی ۹۵.۲؍گرام پایا جاتا ہے۔ تربوز اور خربوزہ دونوں پانی سے بھرے ہوتے ہیں اور اس میں تقریباً یکساں مقدار ہوتی ہے۔ خربوزے میں الیکٹرولائٹس جیسے پوٹاشیم، میگنیشیم، سوڈیم اور کیلشیم بھی شامل ہوتے ہیں جو جسم میں پانی کی کمی دور کرتے ہیں۔

خربوزے میں کم سوڈیم اور بھرپور پوٹاشیم کے سبب یہ بلڈ پریشر کی صحت مند سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کرسکتا ہے۔ خربوزے میں کئی ایسے غذائی اجزا ہوتے ہیں جو ہڈیوں کی مرمت اور ان کی مضبوطی برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ ان اجزاء میں فولیٹ، وٹامن کے اور میگنیشیم شامل ہیں۔

مصالحے دار کھانوں اور سگریٹ نوشی سمیت بہت سی دیگر وجوہات کی بنا پر سینے کی جلن یا معدے کی تیزابیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن سے چھٹکارا پانا کافی مشکل ہو سکتا ہے۔ چونکہ خربوزے میں نوّے فیصد تک پانی پایا جاتا ہے اس لیے یہ ان دونوں علامات کی شدّت کو کم کرنے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ خربوزے میں وٹامن بی سمیت ایسے منرلز اور وٹامنز بھی پائے جاتے ہیں جو جسم کو فوری طور پر توانائی فراہم کرتے ہیں، جس کی وجہ سے انسان تھکاوٹ محسوس نہیں کرتا۔

ایک تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ خربوزہ وغیرہ باقاعدگی سے کھانے سے بلڈ شوگر کی صحت مند سطح کو برقرار رکھا جاسکتا ہے۔ خربوزے میں کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں جو آپ کے بلڈ شوگر کو عارضی طور پر بڑھا سکتے ہیں، لیکن یہ فائبر اور دیگر غذائی اجزاء بھی فراہم کرتا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ کسی بھی پھل یا سبزی کو علاج کے طور پر استعمال کرنے سے پہلے ماہرِغذائیت سے لازماً رابطہ کریں۔

(مرہم ڈاٹ پی کے، ہیلتھ وائرڈاٹ پی کے، ڈان نیوز)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button