افریقہ (رپورٹس)

سیرالیون کے بو (Bo)ریجن میں دو نوتعمیر شدہ احمدیہ مساجد کا بابرکت افتتاح

(سید سعید الحسن شاہ۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)

مکرم عقیل احمد صاحب ریجنل مبلغ بو ریجن تحریر کرتے ہیں کہ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے سیرالیون کے بو ریجن کی دو جماعتوں میں مساجد کے افتتاح کی توفیق ملی جن کی تفصیل کچھ یوں ہے۔

مسجد بیت الرحیم، جماعت Sembehun Kokofellay کا افتتاح

مورخہ ۱۱؍فروری ۲۰۲۴ء کو سیرالیون کے بو ریجن کی جماعت Sembehun Kokofellay میں ایک نئی مسجد کے افتتاح کی توفیق ملی۔ مسجد کے لیے ایک مخلص احمدی معلم فواد کمارا صاحب مرحوم نے زمین کا ایک حصہ ہبہ کیاتھا۔ مسجد کا سنگ بنیاد خاکسار (ریجنل مبلغ اور اسمٰعیل نالو صاحب نے ۲۰۲۰ء کو ایک سادہ تقریب میں رکھا تھا اور اس کے تعمیری کام کی نگرانی کی سعادت بھی ہمیں حاصل ہوئی۔ اس مسجد کی تعمیر کے اخراجات مکرم موسیٰ میوا صاحب امیر جماعت سیرالیون نے ادا کرنے کی توفیق پائی۔ یہ مسجد چار سال کے عرصے میں مکمل ہوئی۔

مسجد بیت الرحیم

اس مسجد کا مسقف حصہ تین ہزار ۵۴۵؍مربع فٹ ہے اور اس میں ۲۰۰؍نمازیوں کی گنجائش ہے۔ کام کا بہت سا حصہ وقار عمل کے ذریعہ سے کیا گیا۔

مورخہ۱۱؍فروری۲۰۲۴ء کو افتتاحی تقریب مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے شروع ہوئی۔ بعد ازاں امیر صاحب نے اپنی تقریر میں سیرۃالنبیﷺ کی روشنی میں نماز باجماعت کی اہمیت بیان کی اور بتایا کہ مساجد کی اصل خوبصورتی اس کے نمازیوں سے ہے۔ اس کے بعد مولانا اظہر حنیف صاحب نائب امیر و مبلغ انچارج امریکہ جو جلسہ سالانہ سیرالیون میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے نمائندہ بن کر آئے تھے، نے چند نصائح کیں۔ مکرم امیر صاحب اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے نمائندہ نے فیتہ کاٹ کر مسجد کا باقاعدہ افتتاح کیا اور دعا کروائی۔ حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد کا نام ’’مسجدبیت الرحیم‘‘ عطا فرمایا ہے۔ دعا کے بعد تمام حاضرین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔

اس بابرکت تقریب میں متعدد غیر احمدی احباب کے علاوہ ۱۰۰؍کے لگ بھگ احمدی احباب و خواتین نے شرکت کی۔ الحمد للہ کہ مسجد کے افتتاح کی یہ تقریب بہت سے غیر از جماعت احباب کے لیے کامیاب تبلیغ کا باعث بنی۔

احمدیہ مسلم مسجد باؤماہوں کا افتتاح

مورخہ ۱۲؍فروری کو بو ریجن کی جماعت Baomahun میں ایک نئی مسجد کے افتتاح کی توفیق ملی۔ اس علاقہ میں احمدیت کا پودا مولانا نذیر احمد علی صاحب کے ذریعہ ۱۹۳۹ء میں لگا۔ مسجد کی تعمیر احمدیہ سکول کے احاطہ میں ہوئی۔ مسجد کا سنگ بنیاد خاکسار (ریجنل مبلغ )نے ۲۰؍مارچ ۲۰۲۱ء کو ایک سادہ تقریب میں رکھنے کی توفیق پائی۔ اور مسجد کے تعمیری کام کی نگرانی کی سعادت شیخوکمارا صاحب اورعثمان سانکو صاحب کو حاصل ہوئی۔ اس مسجد کی تعمیر کے اخراجات مرکز نے ادا کیے۔ اس کے علاوہ دو مخلص احمدی احباب الحاجی شریف صاحب اوراسمٰعیل محمدو صاحب نے خصوصی تعاون کیا۔ یہ مسجد تین سال کے عرصے میں مکمل ہوئی۔

احمدیہ مسلم مسجد باؤماہوں

اس مسجد میں ۱۵۰؍نمازیوں کی گنجائش ہے۔ کام کا بہت سا حصہ وقار عمل کے ذریعہ سے کیا گیا۔

مورخہ۱۲؍فروری ۲۰۲۴ءکو افتتاحی تقریب کا آغاز مکرم امیر صاحب کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے ہوا۔ اس موقع پر اطفال و ناصرات نےترانے پیش کرتے ہوئے مہمانوں کا استقبال کیا۔ مکرم امیر صاحب کی تقریر کے بعد مولانا اظہر حنیف صاحب نے مختصر نصائح کیں ۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے نمائندہ خصوصی نے فیتہ کاٹ کر مسجد کا باقاعدہ افتتاح کیا اور دعا کروائی۔ دعا اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد حاضرین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔

اس بابرکت تقریب میں ۲۰۰؍کے لگ بھگ احمدی و غیر از جماعت احباب و خواتین نے شرکت کی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے مسجد کے افتتاح کی یہ تقریب بہت سے غیر از جماعت احباب کے لیے کامیاب تبلیغ کا باعث بنی۔

اللہ تعالیٰ ان مساجد کو ہمیشہ نمازیوں سے آباد رکھے۔ آمین

(مرسلہ:سید سعیدالحسن شاہ صاحب۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button