یورپ (رپورٹس)

رمضان المبارک میں جماعت احمدیہ برطانیہ کی سرگرمیاں

محض اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے رمضان کے مبارک مہینہ میں جماعت احمدیہ برطانیہ کی مختلف جماعتوں اور ریجنز کی مساجد اور صلوٰۃ سینٹرز میں امسال بھی دروس القرآن، دروس الحدیث، اجتماعی افطاری اور غیر از جماعت مہمانوں کے لیے خصوصی افطارکے پروگرامز مرتب کیے گئے جبکہ بہت سے مرد و خواتین نے اعتکاف بیٹھنے کی بھی سعادت پائی۔ امسال مورخہ ۲۳؍مارچ کو یوم مسیح موعود کے حوالہ سے ان بابرکت ایام میں جلسوں کا انعقاد بھی کیا گیا اور اکثر جماعتوں میں حاضرین کی بڑی تعداد ان جلسہ جات میں شامل ہوئی۔

ماہ رمضان کے اختتام پر نماز عید الفطر کے اجتماعات بھی منعقد کیے گئے جس میں سب سے بابرکت اجتماع مسجد مبارک اسلام آباد میں منعقد ہوا جہاں برطانیہ بھر کے مختلف شہروں نیز بعض دیگر ممالک سے بھی تین ہزار ۳۰۰؍ سے زائداحمدی احباب و خواتین نے امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی امامت میں نماز عید ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔

مسجد فضل، مسجد بیت الفتوح، مسجد بیت الاحسان کے علاوہ لندن اور ملک کے دیگر تمام علاقوں سےمربیان سلسلہ کی موصولہ رپورٹس کے مطابق تمام مساجد اور صلوٰۃ سینٹرز میں روزانہ کی بنیاد پربعد از نماز فجر درس الحدیث اوردرس القرآن بعد از نماز ظہر یا عصر دیا گیا۔ نیز ۳۰۰؍ سے زائد اجتماعی افطاری کے پروگرامز منعقد کیے گئے۔

مکرم عطاء المجیب راشد صاحب مبلغ انچارج  و نائب امیر یوکے نے ۱۵؍جماعتوں میں بنفس نفیس جاکر جبکہ۱۶؍جماعتوں میں آن لائن درس القرآن دیا۔ ان دروس میں آپ نے قرآنی آیات، سیرت نبویﷺ، ارشادات حضرت مسیح موعودؑ اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبات کی روشنی میں ماہ رمضان میں زیادہ سے زیادہ عبادات کے ذریعہ اللہ تعالیٰ سے مضبوط تعلق قائم کرنے اور روزہ کی اہمیت و فوائد اور برکات کو اُجاگر کیا۔ مکرم امام صاحب نے شعبہ تربیت برطانیہ کے لیے خصوصی طور پردروس الحدیث ریکارڈ کروائےجسے شعبہ کے تعاون سے یو ٹیوب پر روزانہ سحری کے وقت نشر کیا گیا۔ ان دروس کو نہ صرف برطانیہ بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ہزاروں افراد نے بڑی دلچسپی سے سنا۔ اسی طرح بعض دیگر مربیان سلسلہ کو بھی آن لائن مختلف جماعتوں میں دروس القرآن دینے کی توفیق ملی۔

دس ریجنز نے غیر از جماعت احباب کے لیے افطار کے خصوصی پروگرامز مرتب کیے جن میں ایک ہزار ۳۸۶؍ احباب شامل ہوئے۔ ان میں مختلف سماجی و سیاسی شخصیات اور مقامی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے معزز اراکین کے علاوہ معاشرہ کے مختلف طبقات اور اداروں کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ اس ضمن میں مورخہ ۳۰؍مارچ بروز ہفتہ مرکزی ’’بِگ افطار‘‘ پروگرام مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ کی زیرصدارت مسجد بیت الفتوح میں منعقد کیا گیا جس میں کُل۶۵۰؍مہمان شامل ہوئے۔ اس پروگرام کو یوٹیوب کے ذریعہ براہ راست نشر کیا گیا جس سے ایک محتاط اندازے کے مطابق ۱۵؍ہزار افراد نے استفادہ کیا۔ مورخہ ۱۶؍اپریل بروز ہفتہ مسجد بیت الحمد بریڈ فورڈ میں منعقد ہونے والے ’’بِگ افطار‘‘ کے پروگرام کی ایک رپورٹ ایم ٹی اے پر بھی نشر کی گئی۔ اسی طرح اسلام آباد، کیمبرج، گلاسگو، ناٹنگھم، ناردرن آئرلینڈ، شیفیلڈ اور ویسٹ مڈلینڈز کی جماعتوں میں بھی’’بِگ افطار‘‘ کے کامیاب پروگرامز منعقد کیے گئے۔ ایسے تمام پروگراموں میں جماعتی تعارف، رمضان المبارک کے مہینہ کا تقدس، روزہ کی اہمیت اور دنیا بھر میں انسانیت کے لیے کی جانے والی جماعتی خدمات کے علاوہ قیام امن کے لیے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی عالمی سطح پر کی جانے والی کاوشوں کو بھی اُجاگر کیاگیا۔ شاملین کو جماعتی لٹریچر اور مختلف کتب بھی مہیا کی گئیں۔

رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں ۱۷؍سے زائد مساجد اور صلوٰۃ سینٹرز میں ۱۳۰؍ سے زائد مرد و خواتین نے اعتکاف بیٹھنے کی توفیق پائی اور شعبہ تربیت کے تحت مقامی جماعتوں نے ان تمام معتکفین کی سحری و افطاری کے انتظامات کیے اور ان کی ضروریات کا خیال رکھا۔

مورخہ ۷؍ اپریل بروز اتوار بریڈفورڈ کی مسجد المہدی میں ایک تربیتی فورم بھی منعقد کیا گیا جس میں۳۵۰؍سے زائداحباب جماعت شامل ہوئے۔ امسال گیارہ ریجنز میں ۴۹؍ جلسہ ہائے یوم مسیح موعود کا انعقاد ہوا جس میں ۳۲؍ہزار سے زائد احباب جماعت نے شرکت کی ۔مسجد مبارک، اسلام آباد، ٹلفورڈ کے علاوہ یوکے کی ۱۴۶؍جماعتوں کی اکثریت نے اپنی مساجد، صلوٰۃ سینٹرزاور کمیونٹی سینٹرز میں نماز عیدکا اہتمام کیا اور نماز عید کی ادائیگی کے بعد ایم ٹی اے کے ذریعہ حضور انور کا خطبہ عید براہ راست سنا اور دعا میں شامل ہوکر اس عید کی برکات کو سمیٹا۔اکثر مقامات پر حاضرین کی خدمت میں ریفریشمنٹس بھی پیش کی گئیں۔

(رپورٹ: مبارک احمد بسرا۔مبلغ سلسلہ یوکے)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button