جلسہ سالانہ

جلسہ سالانہ برکینا فاسو کا تیسرا اور آخری دن۔ ہفتہ ۱۱؍مئی ۲۰۲۴ء

جلسہ سالانہ برکینا فاسو کے تیسرے دن کا آغاز صبح چار بجے نماز تہجد سے ہوا۔ حافظ عطاء النعیم صاحب مبلغ سلسلہ نے نماز تہجد پڑھائی۔ بعد نماز فجر ’’قبولیت دعا ‘‘ کے موضوع پر لوکل مبلغ گامسورے محمد صاحب نے درس دیا۔

نماز تہجد کا ایک منظر

درس کے بعد ایک اہم پروگرام ’’تقریب آمین‘‘ کا ہوا۔ مکرم امیر صاحب برکینا فاسو نے مختلف ریجنز سے آئے ہوئے خدام، انصار اور اطفال کی آمین کروائی۔ جلسہ کے دوران اس تقریب کا مقصد باقی احباب کو بھی قرآن مجید پڑھنے اور سیکھنے کی طرف توجہ دلانا تھا۔

تقسیم اسناد آمین

مجموعی طور پر ۳۶؍افراد کی آمین ہوئی جن میں ۱۵؍اطفال، ۱۴ خدام اور ۸؍انصار شامل تھے۔ آمین کے بعد امیر صاحب نے ہر ایک کو سند دی۔ بعد ازاں تمام شرکاء کا گروپ فوٹو ہوا۔

آمین میں شامل ہونے والوں کا گروپ فوٹو

گھانا کے سفیر  کی جلسہ میں آمد

آج صبح برکینا فاسو میں موجود گھانا کے آنریبل سفیر کی طرف سے اطلاع ملی کہ وہ جلسہ میں شرکت کے لیے تشریف لائیں گے۔ ان کے استقبال کے لیےVIPمارکی میں انتظامات کیے گئے۔ امسال گھانا سے برکینافاسو کے جلسہ میں شریک ہونے والے احباب و خواتین پر مشتمل سارا وفد مارکی میں موجود تھا۔آنریبل سفیر کا استقبال مہمان خصوصی مکرم عمر فاروق یحییٰ صاحب اور امیر صاحب جماعت برکینا فاسو نے کیا۔ بعد ازاں مارکی میں ایک استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔

سفیر محترم  جلسہ گاہ میں بھی تشریف لائے اور حاضرین سے خطاب کیا۔

جلسہ کا پانچوں اجلاس

جلسہ کا پانچواں اجلاس بصدارت مکرم سلیمان کابورے صاحب نائب امیر صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد اجلاس کی پہلی تقریر ’’حب الوطن من الایمان‘‘ پر مکرم سانفو مختار صاحب نے کی۔ اجلاس کی دوسری تقریر ’’شہدائے مہدی آباد۔ احمدیت کےچمکتے ستارے‘‘ کے موضوع پر خاکسار (پرنسپل جامعۃ المبشرین برکینافاسو) نے کی۔

نماز ظہر و عصر کے بعد جلسہ کے اسٹیج پر مہمان خصوصی کے ساتھ برکینا فاسو میں خدمت کی توفیق پانے والے مرکزی اور لوکل مبلغین کا گروپ فوٹو ہوا۔

مرکزی مبلغین کا گروپ فوٹو
لوکل مبلغین کا گروپ فوٹو

کھانے کے وقفہ کے بعدشام پانچ بجے مرکزی مہمان کے ساتھ نیشنل مجلس عاملہ کی میٹنگ ہوئی۔

مستورات کا اجلاس

 سہ پہر ساڑھے تین بجے لجنہ جلسہ گاہ میں مستورات کے اجلاس کا آغاز بصدارت صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ برکینا فاسو ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد تقریب آمین ہوئی جس میں ۱۲ ناصرات و لجنہ ممبرات شامل تھیں۔ آمین کے بعد صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ نے ہر ایک کو سند دی۔ سال ۲۰۲۲ء اور سال ۲۰۲۳ء میں تعلیمی میدان میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی ۲۲ طالبات کو بھی اسناد دی گئیں۔

بعد ازاں دو تقاریر ہوئیں۔ ایک تقریر ناصرات کی نمائندگی میں ’’بچیوں کی تعلیم کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر ہوئی۔ اس کے بعد بعض مہمانوں کو اپنے تاثرات پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔ صدر صاحبہ نے اختتامی تقریر کی اور دعا کروائی۔

جلسہ کا اختتامی اجلاس

نماز مغرب و عشا کے بعد جلسہ کے اختتامی اجلاس کا آغاز بصدارت مکرم امیر صاحب برکینا فاسو ہوا۔تلاوت و نظم کے بعد تعلیمی اسناد دی گئیں۔ مجلس انصار اللہ برکینا فاسو کی طرف سے مجلس کے بعض سینئر ممبرز کے لیے اسناد خوشنودی بنائی گئی تھیں جو مکرم امیر صاحب تقسیم کی۔ اسی طرح گزشتہ سال کے دوران وفات پاجانے والے افراد کے نام بغرض دعا مغفرت پڑھے گئے۔

مہمانوں کے تاثرات: گھانا، بینن، آئیوری کوسٹ، ٹوگو اور گیمیبیا سے آنے والے جماعتی وفود کے نمائندگان کو اپنے تاثرات کے اظہار کا موقع دیا گیا۔ مہمانوں نے جماعت برکینا فاسو اور جلسہ کے انتظامات کو سراہا۔ تمام مہمانوں کو یادگاری شیلڈز دی گئیں۔ ڈوری کے سابق مئیر جنہوں نے جماعت کو اپنی دس ہیکٹرز زمین دی ہے تاکہ دہشت گردی کی وجہ سے ڈوری منتقل ہونے والے احمدی وہاں کھیتی باڑی کر کے اپنا گزربسر کر سکیں، انہوں نے بہت خوبصورتی سے جماعت کی تعلیمات اور جماعت کے عملی اقدامات کو سراہا۔

مرکزی مہمان کا خطاب: بعد ازاں مرکزی نمائندہ مکرم عمر فاروق یحییٰ صاحب نے حاضرین سے خطاب کیا۔ آپ نے جماعت برکینا فاسوکے جلسہ کے انتظامات کو سراہا اور برکینا فاسو پر ہونے والے افضال کا ذکر کیاکہ کس طرح مختصر وقت میں جماعت نے تیزی سے ترقی کی ہے۔

مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریر کی۔ آپ نے صحابہ رسول ﷺکی قربانیوں اور مہدی آباد کے شہداء کا ذکر کیا۔ امیر صاحب نے دعا کروائی۔ دعا کے بعد متفرق ترانے پیش کیے گئے۔ اجلاس کے آخر پر متفرق گروپس نے الوداعی نظمیں اور ترانے پیش کیے۔ احباب نے بلند وبانگ نعرہائے تکبیر بلند کیے۔ایک دوسرے سے محبت کے جذبات سے ملتے ہوئے سب لوگ رخصت ہوئے۔

جلسہ کی حاضری: برکینا فاسو میں حالات خراب ہونے کی وجہ سے بہت سے علاقوں سے سفر کرنا غیر محفوظ بلکہ ناممکن ہے۔ امسال جلسہ مئی میں ہونے کہ وجہ سے سکول کالج جانے والے بچے امتحانات کی وجہ سے سفر نہیں کر سکتے تھے۔ تمام عوامل جلسہ کی حاضری پر اثر انداز ہوئے ہیں جس سے جلسہ کی حاضری کم ہوئی۔ مجموعی طور پر چار ہزار چار صدر پچانوے افراد جلسہ میں شامل ہوئے۔ الحمد للہ

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button