خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…چین کے صدر شی جن پنگ پانچ سال کے بعد یورپ کا پہلا دورہ کر رہے ہیں، وہ اس سلسلے میں سب سے پہلے فرانس پہنچ گئے۔ چینی صدر، اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکروں کے علاوہ یورپی کمیشن کی صدر سے بھی ملاقات کریں گے۔ماہرین کے مطابق شی جن پنگ کے دورہ یورپ میں یوکرین کی جنگ، تجارت اور سرمایہ کاری ایجنڈے میں سرفہرست ہیں۔دورے کا بظاہر مقصد چین کے یورپی ممالک کے ساتھ رابطوں میں بہتری لانا اور انہیں مستحکم بنانا ہے۔فرانس کے بعد چین کے صدر روس کے دوست ممالک سربیا اور ہنگری بھی جائیں گے۔
٭…مقبوضہ بیت المقدس میں الجزیرہ چینل کے دفتر پر اسرائیلی حکام نے چھاپہ مارا اور سامان ضبط کرلیا۔اسرائیلی سیٹلائٹ اور کیبل پرووائیڈرز نے الجزیرہ چینل کی نشریات معطل کر دی ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر مواصلات نے کہا کہ الجزیرہ کے دفتر سے سامان ضبط کیا گیا ہے۔ قطری نیوز چینل الجزیرہ کا دفتر ہوٹل ایمبیسڈر میں واقع ہے۔اسرائیلی سیٹلائٹ سروس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کے فیصلے پر اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات روک دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی کابینہ نے قطر کے ٹی وی چینل الجزیرہ کا آپریشن بند کرنے کی منظوری دی تھی۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے الجزیرہ چینل کی عارضی بندش کے حق میں پہلے ہی ووٹ دیا تھا۔الجزیرہ کے بیورو چیف نے کہا کہ اسرائیل کا فیصلہ خطرناک اور سیاسی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کےلیے الجزیرہ کی لیگل ٹیم کام کر رہی ہے۔
٭…انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) کا کہنا ہے کہ الجزیرہ کی بندش اسرائیل کا مضحکہ خیز فیصلہ ہے۔ آئی ایف جے نے کہا ہے کہ میڈیا کو بند کرنا، ٹی وی سٹیشنوں کو بند کرنا غاصبانہ عمل ہے، اسرائیلی اقدام آزادانہ صحافت پر دباؤ ڈالنا ہے۔دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں الجزیرہ بند کرنے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے پر افسوس ہے۔
٭…آسٹریلوی پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک شخص پر چاقو سے حملہ کرنے والے سولہ سالہ نوجوان حملہ آور کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ مغربی آسٹریلیا کے شہر پرتھ کے علاقے ولٹن میں پیش آنے والے واقعے کے دوران سولہ سالہ لڑکے نے کچن کی چھری سے متاثرہ شخص کی پیٹھ میں وار کیے جس سے وہ زخمی ہو گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ چاقو حملے میں زخمی ہونے والا شخص ہسپتال میں زیرِ علاج ہے اور اس کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں دہشت گردی کا عنصر موجود ہے تاہم اسے دہشت گردی قرار نہیں دیا گیا۔ وہ اس واقعے کے شواہد کا جائزہ لے رہے ہیں۔اب تک کی اطلاعات کے مطابق حملہ آور نوجوان کو دہشت گردی کی آن لائن تربیت دی گئی تھی۔
٭…غزہ جنگ بندی معاہدے کی کوششیں جاری ہیں۔اس حوالے سے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ حماس جامع معاہدے پر پہنچنے کی خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا معاہدہ چاہتے ہیں کہ جس میں اسرائیلی جارحیت کا مکمل خاتمہ ہو۔ غزہ سے اسرائیلی انخلا اور قیدیوں کا سنجیدگی سے تبادلہ معاہدے میں شامل ہو۔ نیتن یاہو جارحیت جاری رکھنے اور تنازع کا دائرہ بڑھانے کے ذمہ دار ہیں۔ نیتن یاہو ثالث کاروں اور دیگر فریقوں کی کوششوں پر پانی پھیرنے کے ذمہ دار ہیں۔
٭…اسرائیلی حکومت کی ایک خاتون وزیر میری ریگیو نے اسرائیل کے چینل 14کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے حملے کے جواب میں اصفہان ایئر بیس پر حملہ کیا تھا۔ انہوں نے ایران کے اندر کامیاب حملے کو عظیم معجزہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری جوابی کارروائی نے ہماری دفاعی صلاحیت کا ثبوت پیش کیا ہے۔ ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے کو ناکام بنانے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی میزائل گر جاتا تو خدا جانے کیا ہوتا، لیکن خدا کی مدد اور جدید ٹیکنالوجی اور درست فیصلوں کی وجہ سے ایرانی میزائلوں کو روک دیا۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایرانیوں نے سمجھ لیا اسرائیل ایسا ملک نہیں ہے جو حملوں کو برداشت کرتا ہے۔
٭…اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اونروا کے سربراہ فلپ لازا رینی کو ایک ہی ہفتے میں دوسری مرتبہ غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ اقوام متحدہ کی طرف سے اونروا بے گھر فلسطینیوں اور ان کے بچوں کو مختلف شعبوں میں انسانی بنیادوں پر امداد دینے کے لیے قائم کیا گیا جس میں تیس ہزار کارکن کام کر رہے ہیں اورتیرہ ہزار کارکن صرف غزہ کے فلسطینیوں کی مدد کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔