یورپ (رپورٹس)

یونان میں عالمی مذاہب کانفرنس کا انعقاد

(ارشد محمود۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل یونان)

خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ یونان کو مورخہ یکم فروری ۲۰۲۴ء بروز جمعرات سٹیفلی ہوٹل ایتھنز میں دوسری نیشنل عالمی مذاہب کانفرنس بعنوان ’’عالمی تنازعات کا پُر امن حل‘‘ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک

مورخہ ۳۱؍ جنوری کو ہوٹل کے ہال میں سٹیج تیار کیا گیا اور ۳۱؍ سے زائد خوبصورت بینرز لگائے گئے۔

ہال کی ایک جانب پر بک سٹال لگایا گیا جس میں قرآن کریم کے گریک (یونانی)زبان میں تراجم رکھے گئے۔ نیز مختلف کتب بھی رکھی گئیں جن میں سیرت آنحضرتﷺ، ہمارا خدا، اسلامی اصول کی فلاسفی، اسلام کا ابتدائی مطالعہ، اسلام اور موجودہ مسائل پر اس کا ردِ عمل اور ہماری تعلیم شامل ہیں۔ ان کے علاوہ ۱۴؍ مختلف قسم کے پمفلٹس گریک اور انگریزی ترجمہ کے ساتھ رکھے گئے۔

پروگرام میں شامل ہونے والے مہمانوں کی پہلے سے ہی فہرست تیار کر لی گئی تھی جس میں مہمان کا نام، عہدہ اور ملک کا نام شامل تھا۔ مہمانوں کی آمد کا سلسلہ پونے چھ بجے سے شروع ہوگیا تھا۔ رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ ان کو جماعتی پمفلٹ بھی دیے جاتے اور ساتھ مشروبات اور کافی سے تواضع کی جاتی۔

پروگرام کا آغاز شام ساڑھے چھ بجے مکرم شمس الدین ادریسو صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے ہوا۔ مقررین میں دیاندھی داس و ناچاری صاحب یونان میں اسکون کمیونٹی کے صدر، جناب آرچ بشپ جان رومیو پاولوسکی صاحب، ویٹکین کے سفیر، پوپ فرانسس کے استغو یونیورسٹی یونان کے نمائندے، آرخیمانڈرائیٹ ڈاکٹر آرستار خپوس گریکاس، ایستغو یونیورسٹی میں تھیالیوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر اور مربی سلسلہ مکرم عطاء النصیر صاحب یونان میں جماعت احمدیہ کے نیشنل صدر شامل تھے۔ ان کے علاوہ ایتھنز میں پاتھ گیٹ بدھسٹ کمیونٹی کے نمائندے مسٹر داوا لوڈے صاحب، ایتھنز کانفرنس میں سکھ کمیونٹی کے صدر مسٹر دلجیت سنگھ اور پیرستیری میں شیعہ مسلم کمیونٹی کی جانب سے ڈاکٹر سید طاہر کاظمی صاحب بھی موجود تھے۔

اس کانفرنس کو یونان کے سابق سفیر برائے کویت مکرم ڈاکٹر تھیودوروس تھیودوور نے موڈریٹ کیا اور سٹیج سیکرٹری کے فرائض سنبھالے۔آپ نے تمام مقررین کا تعارف کروایا اور کانفرنس کے لیے یونان کے آرتھوڈوکس چرچ کے آرچ بشپ جناب اپرونیموس دوم کا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا جس کے بعد اپنے تاثرات پیش کیے۔ بعض سفراء نے بھی اپنے پیغام اس تقریب کے لیے بھجوائے تھے جو اس پروگرام میں پڑھ کر سنائے گئے۔

وولوس کی یہودی برادری نے تقریب کی کامیابی کے لیے نیک تمنائیں بھیجیں۔ ایتھنز کے ڈپٹی میئر آتھاناسیوس ختیموناس نے ایتھنز کے میئر مسٹر یارس کی نمائندگی کی اور اپنے تاثرات پیش کیے۔ کانفرنس میں مذہبی، سیاسی اور سفارتی حکام اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔

پروگرام کا اختتام اجتماعی دعا سے ہوا جس کے بعد مہمانوں کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

اس پروگرام میں ۶۲؍ مہمان اور ۱۵؍ خدام و انصار نے شرکت کی۔ اس طرح کُل حاضری ۷۷؍ رہی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button