حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ۔ اہم عالمی خبروں کا خلاصہ

٭… اسرائیل پر حملے کے بعد امریکہ ایران کے خلاف نئے اقدامات کرے گا۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکہ ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرامز پر نئی پابندیاں لگائے گا، امید ہے امریکہ کے اتحادی اور شراکت دار بھی اس قسم کے اقدامات کریں گے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ ایران پر پابندیوں کا مقصد اس کی عسکری طاقت کو محدود کرنا ہے۔ جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ پابندیوں اور دیگر اقدامات سے ایران پر دباؤ برقرار رکھیں گے۔

٭…بھارت میں ۱۹؍اپریل سے شروع ہونے والے عام انتخابات سات مراحل میں یکم جون تک ہوں گے۔ بھارت میں انتخابات کے نتائج کا اعلان ۴؍جون کو کیا جائے گا، سب سے اہم امیدوار موجودہ وزیراعظم نریندر مودی کو قرار دیا جارہا ہے جبکہ حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کا اہم چہرہ راہول گاندھی انتخابی میدان میں ہیں۔اگر مودی کامیاب ہوئے تو مسلسل تیسری بار منتخب ہونے والے دوسرے بھارتی وزیراعظم ہوں گے۔ اس سے قبل جواہر لعل نہرو مسلسل تین بار بھارت کے وزیراعظم بنے تھے۔

٭…دبئی میں رات سے جاری بارش کا سلسلہ تھم گیا، مختلف علاقوں سے نکاسیٔ آب کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز متحدہ عرب امارات کی مختلف ریاستوں میں طوفانی بارشوں نے ۷۵؍سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔ طوفانی بارشوں کی وجہ سے مختلف سیکشنز سے دبئی کے شیخ زاید روڈ کو بند کرنا پڑ گیا، ٹریفک جام سے چند کلومیٹر کا فاصلہ کئی گھنٹوں پر محیط ہوگیا۔دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کے سامنے بھی پانی جمع ہو گیا، پچیس منٹ تک دبئی ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن بند رہا۔ حکومت نے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے، دبئی کی سڑکوں پر صبح سویرے سے سناٹا ہے۔ حکومت کی ہدایت پر سکولوں میں ریموٹ لرننگ جبکہ دفاترکے ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ سڑکوں پر نکاسیٔ آب کے لیے عملہ مصروف ہے جبکہ ہلکی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

٭…چین نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ ایران حالیہ صورتحال کو اچھی طرح سنبھال لے گا اور خطے کو شورش میں نہیں ڈالے گا۔ چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ٹیلی فون پر بات کی۔ چین نے ایران کی جانب سے علاقائی اور پڑوسی ممالک کو نشانہ نہ بنانے کو سراہا۔ چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے بھی ٹیلیفون پر بات کی اور کہا کہ چین مشرق وسطیٰ میں تصادم بڑھنے سے روکنے کےلیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔

٭…اسرائیل کے لیے چودہ ارب ڈالرز کے امدادی بل کی منظوری کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس پر دباؤ بڑھا دیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس حوالے سے ریپبلکن ہاؤس کے سپیکر مائیک جانسن سے فون پر رابطہ کیا ہے۔ مائیک جانسن نے امریکی صدر سے جواب میں کہا ہے کہ ریپبلکن پارٹی اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کی امریکی ضرورت کو سمجھتی ہے۔ ریپبلکن ہاؤس کے سپیکر کا یہ بھی کہنا ہے کہ رواں ہفتے امریکی اخراجات کے پیکجکوآگے بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔

٭…امیر کویت نے شیخ احمد عبداللہ الاحمد الصباح کو کویت کا نیا وزیر اعظم مقرر کر دیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق نئے وزیراعظم کی تقرری کے بعد کابینہ کی تشکیل کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کویت کے سابق وزیر اعظم شیخ محمد صباح السالم الصباح نے ۷؍اپریل کو کابینہ سمیت استعفیٰ دے دیا تھا۔

٭…آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں گرجا گھر میں بشپ پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق حملہ آور نے دعائیہ خطاب کے دوران بشپ پر حملہ کیا، جس سے وہ معمولی زخمی ہوئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرجا گھر میں چاقو سے حملے میں چار افراد زخمی ہوئے، جبکہ حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ سڈنی میں اس واقعہ سے دو روز پہلے شاپنگ مال میں چاقو سے حملے میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ گرجا گھر میں بشپ ایمانوئیل پر حملہ تقریب کی لائیو سٹریمنگ کے دوران کیا گیا۔ بشپ ایمانوئیل نےگذشتہ ماہ غزہ کا دورہ بھی کیا تھا، دورے کے بعد بشپ ایمانوئیل نے غزہ کے بچوں کا قتل عام روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔

٭… سڈنی کے شاپنگ مال میں چاقو سے حملہ کرنے والے کی شناخت چالیس سالہ جوئل کاؤچی کے نام سے ہوئی ہے۔ حملہ آور شاید صرف خواتین ہی کونشانہ بنانا چاہتا تھا، چاقو حملے میں ہلاک ہونے والے چھ افراد میں سے پانچ خواتین ہیں، جبکہ زخمیوں میں خواتین کی تعداد بارہ ہے۔سڈنی چاقو حملے میں مرنے والوں میں احمدی پاکستانی گارڈ فراز طاہر بھی شامل ہیں۔ حملہ آور کے والد کا کہنا ہے کہ اسے خواتین کے ساتھ مسائل تھے اور وہ چھریوں کا شوق رکھتا تھا۔واضح رہے کہ ہفتے کو سڈنی کے شاپنگ مال میں چاقو حملے کا یہ واقعہ پیش آیا تھا، حملہ آور پولیس اہلکار کی گولی سے مارا گیا تھا۔

٭…معروف امریکی کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں مستقل رکنیت حاصل کرنے کے معاملے میں بھارت کی حمایت کرنے پر امریکہ کا ردِعمل سامنے آگیا۔ ویدانت پٹیل نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم ادارے میں اصلاحات کے بارے میں پہلے ہی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے ریمارکس دے چکے ہیں اور سیکرٹری نے بھی ہماری رائے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ افریقہ کی بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اجتماعی طور پر ایک مستقل نشست ہونی چاہیے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button