حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭… مورخہ ۱۰ اور ۱۱؍اپریل ۲۰۲۴ء بروز بدھ اور جمعرات دنیا بھر کے مسلمانوں نے مذہبی جوش و خروش کے جذبہ کے ساتھ عید الفطرمنائی۔ اس حوالے سے ۱۰؍اپریل کو جماعت احمدیہ یوکے کا مرکزی اجتماع اسلام آباد ، ٹلفورڈ میں منعقد ہوا جہاں امام جماعت احمدیہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے نماز عید کی ادائیگی کے بعد خطبہ عید ارشاد فرمایا اور دعا کروائی۔تفصیلات کے لیے ملاحظہ ہو الفضل انٹرنیشنل کا شمارہ ۱۳؍اپریل صفحہ اوّل۔

٭… حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے خطبہ عید الفطر میں عید کی مبارک دی اور پاکستان اور یمن کے اسیران کی رہائی کے لیے دعا کی تحریک کی۔ مظلوم، مشکلات میں گرفتار احمدیوں اور برکینافاسو کے شہداء کے لواحقین کے لیے دعا کی تحریک کی۔ یاد رہے کہ اسلام آباد میں ۳۳۰۰؍سے زائد احباب و خواتین نے حضور انور کی اقتدا میں نماز عید ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔

٭…امام جماعت احمدیہ عالمگیر حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۲؍اپریل ۲۰۲۴ءکے اختتام پررمضان کی برکات کے حصول، اسیران راہِ مولا کی رہائی نیز دنیا کے عمومی حالات کے پیش نظر جنگوں کے اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے دعاؤں کی تحریک فرمائی۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ کریں صفحہ اوّل۔

٭…ہفتہ کی رات ایران کی جانب سے اسرائیل پر دو سو سے زائد ڈرون اور کروز میزائل سے حملہ کر دیا گیا۔ایران کے پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے درجنوں ڈرون اور میزائل لانچ کرکے اسرائیل کے مخصوص مقامات کو نشانہ بنایا۔ایران کے وزیر دفاع نے ایک بیان جاری کرکے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ ان میں سے جو بھی ڈرون کو روکنے کے لیے اسرائیل کے لیے اپنی فضائی حدود کھولے گا اسے نشانہ بنایا جائے گا۔اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل پر فوجی کارروائی دمشق میں ایرانی سفارتی احاطے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں کی گئی، معاملہ اب ختم سمجھا جا سکتا ہے۔ اگر اسرائیلی حکومت نے کوئی اَور غلطی کی تو ایران کا ردعمل کافی زیادہ سخت ہوگا۔ یہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع ہے، امریکہ کو اس سے دور رہنا چاہیے ۔ ایران کی جانب سے میزائل حملہ کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جنگ عظیم سوم کے حوالے سے مختلف ٹرینڈزگردش کرتےرہے۔

٭…اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر ۱۸۵؍ڈرون، ۱۱۰؍میزائل اور ۳۶؍ کروز میزائل داغے۔ زیادہ تر ڈرون اور میزائل حملے ایران سے ہوئے جبکہ کچھ عراق، یمن اور شام سے داغے گئے۔

٭…اسرائیل پر ایرانی حملے کے جواب میں امریکی حکام کا موقف سامنے آ گیا۔ امریکی فورسز نے ستّر سے زائد ایرانی ڈرون اور کم از کم تین بیلسٹک میزائل مار گرائے، تین ایرانی بیلسٹک میزائلوں کو بحیرۂ روم میں موجود امریکی جنگی جہازوں نے روکا۔ امریکی حکام کے مطابق خطے میں امریکہ کے دو ڈسٹرائر ہیں جو گائیڈڈ میزائل مار گرانے کی صلاحیت سے لیس ہیں۔

٭…اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں ایرانی میزائلوں میں سے کچھ میزائلوں سے اسرائیل میں حملہ ہوا ہے۔ اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے میں ایک لڑکی زخمی ہوئی ہے جبکہ جنوب میں ایک فوجی تنصیب کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔ خطرات ابھی ٹلے نہیں، فورسز خطرات کا مقابلہ کررہی ہیں۔ اسرائیل میں خوف کی فضا ہے جبکہ تمام سکولز اور تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔

٭… برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک نے کہا ہے کہ برطانوی طیاروں نے متعدد ایرانی ڈرون مار گرائے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کے لیے بین الاقوامی مربوط کاوشوں کا حصہ بنا۔رائل ایئر فورس نے صورت حال سے نمٹنے کے لیے اضافی طیارےبھیج دیےہیں۔

٭…امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل پر ایرانی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل پر داغے گئے تقریباً تمام ایرانی ڈرون اور میزائل امریکی مدد سے مار گرائے۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے دفاع کے لیے امریکی فوج نے پچھلے ہفتے ہوائی جہاز اور بیلسٹک میزائل ڈیفنس ڈسٹرائرز کو خطے میں منتقل کیا۔ ان تعیناتیوں کی بدولت ہم نے اسرائیل کی ایران کی جانب سے آنے والے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائلوں کو گرانے میں مدد کی۔

٭…اقوام متحدہ، کینیڈا، فرانس اور برطانیہ نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملوں کی مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فریقین سے تحمل سے کام لینے اور فوری جنگ بندی کی اپیل کی اور اسرائیل پر ایرانی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

٭…اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے نیشنل سیکیورٹی وزیر اتماربن گویر نے کہا ہے کہ اب ایران کے خلاف کچلنے والے حملے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایرانی حملے کے خلاف اسرائیلی فوجی دفاع کو سراہا۔

٭… اسرائیل نے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دی ہیں۔ اسرائیل ایئرپورٹ اتھارٹی کے مطابق تل ابیب میں پروازیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب ایران نے وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو جواب اس سے بھی بھرپور ہو گا۔ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ اسرائیل نے دوبارہ جارحیت کی تو ایران کا جواب فیصلہ کن طور پر بھرپور ہو گا۔

٭…عید الفطر پر بھی اہل غزہ پر اسرائیل کی جانب سے حملے جاری رہے، چوبیس گھنٹے کے دوران ۸۹؍افراد شہید اور ۴۵؍زخمی ہوگئے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button