نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۴؍مارچ ۲۰۲۴ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم نثار محمد خان صاحب (ایپسم۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم نثار محمد خان صاحب (ایپسم۔یوکے)

۹؍مارچ ۲۰۲۴ء کو ۸۶سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم دوست محمد خان ہجانہ صاحب (آف ڈیرہ غازی خان)کے پوتے تھےجنہوں نے ۱۹۰۹ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پربیعت کی تھی۔مرحوم کو دعوت الی اللہ کا بہت شوق تھا۔سفروں کے دوران تبلیغ کرتے وقت قرآن کریم کا تحفہ دینا ان کا ایک خاص وصف تھا۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، غریب پرور، اچھے اخلاق کے مالک،خوش گفتار، خلافت کے ساتھ فدائیت کا تعلق رکھنے والے، ہمدرد نیک اور مخلص انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ۲بیٹے اور۵بیٹیاں اور بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم لئیق احمد عابد صاحب کے سسر اور مکرم عتیق احمد عابد صاحب (واقف زندگی وکالت مال یوکے) اور مکرم مدبر دین صاحب (مربی سلسلہ ایم ٹی اے پروگرامنگ )کے نانا تھے۔

نماز جنازہ غائب

۱۔ مکرم محمد صالح صاحب ابن مکرم ٹھیکیدار محمد دین سندھی صاحب (ربوہ)

۴؍فروری ۲۰۲۴ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، ہر ایک سے حسن سلوک سے پیش آنے والے،خوش اخلاق، نیک اور مخلص انسان تھے۔ اپنے محلہ میں منتظم تربیت نو مبائعین انصار اللہ کے طور پرخدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔

۲۔مکرم محمد عمر قمر صاحب ریٹائرڈ اوورسیئر ابن مکرم چودھری محمد ابراہیم صاحب (جر منی)

۵؍فروری ۲۰۲۴ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، دعا گو، تہجدگزار اور خلافت سے بے پناہ محبت کرنے والے وجو د تھے۔ مرحوم پیشہ کے اعتبار سے سول انجینئر تھے اور بعد از ملازمت ایک لمبا عرصہ خدمت دین میں مصروف رہے۔ آپ نے قادیان اور ربوہ کے علاوہ المہدی ہسپتال مٹھی میں بطور نگران تعمیرات خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں چار بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم محمد زاہد قمر صاحب جامعہ احمدیہ جرمنی میں اور ایک بیٹے مکرم محمد عثمان قمر صاحب شعبہ مال بیت السبوح(جرمنی) میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

۳۔مکرم ناظم الدین صاحب ابن مکرم فضل دین صاحب (لاہور)

۱۵؍فروری ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے ۱۹۷۳ء میں بیعت کی اور اپنے خاندان میں پہلے احمدی تھے۔ ۱۹۸۵ء میں اسیر راہ مولیٰ ہونے کی بھی سعادت نصیب ہوئی۔ آپ ایک کامیاب داعی الی اللہ تھے اور کئی بیعتیں کروانے کی توفیق پائی۔ جوانی سے ہی نماز با جماعت اور تہجد کے پابند، شریف النفس، سادہ مزاج، نیک طبیعت کے حامل ایک مخلص انسان تھے۔ خلافت سے کامل عشق و وفا کا تعلق تھا۔ مرکز سے آنے والے مہمانوں کی خوب خاطر تواضع کرتےاور آپ کا گھر کافی عرصہ نماز سینٹر بھی رہا۔آپ مالی قربانی میں بھی ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے۔ جماعت اور دین کی بہت غیرت رکھتے تھے۔ آپ نے مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ بوقت وفات صدر حلقہ علامہ اقبال ٹاؤن کے طور پر خدمت بجالارہے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔

۴۔مکرم نصیر احمد بٹ صاحب ابن مکرم محمد حنیف بٹ صاحب (فیصل آباد)

۲۸؍فروری ۲۰۲۴ء کو ۶۳سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم و صلوٰۃ کے پابند، خوش اخلاق، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار، ہر ایک کے کام آنے والےایک نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ آپ نے مقامی سطح پر زعیم حلقہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم سرفراز احمد بٹ صاحب … کے والد اور مکرم حافظ طاہر اسلام صاحب …. کے سسر تھے۔

۵۔مکرم عبدالجلیل صاحب (بنگلہ دیش)

۱۴؍فروری ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے ۱۹۶۵ء میں بیعت کی سعادت حاصل کی۔ آپ کومرکزی سطح پر خدام الاحمدیہ، انصاراللہ اور نیشنل مجلس عاملہ جماعت بنگلہ دیش میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق ملتی رہی۔ بیماری کا تمام عرصہ بہت صبر اور ہمت کے ساتھ گزارا۔ مرحوم سرکاری ملازم تھے۔ دفتر سے فارغ ہوکر ہمیشہ جماعت کے کاموں میں مصروف رہتے تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، مہمان نواز،چندہ جات میں باقاعدہ ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ خلافت کے ساتھ فدائیت کا تعلق تھا۔ باقاعدگی کے ساتھ ایم ٹی اے کے پروگراموں کو سنا کرتے تھے۔ مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔ مرحوم کے بڑے بیٹے ایم ٹی اے بنگلہ دیش میں اور ایک داماد مکرم احمد طارق مبشرصاحب (مبلغ سلسلہ) مرکزی بنگلہ ڈیسک یوکے میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

-6مکرم ریاض الدین احمد چودھری صاحب ابن مکرم محمد دین چودھری صاحب مرحوم (مسی ساگا۔کینیڈا)

۲۷؍نومبر ۲۰۲۳ء کو ۷۸سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت قاضی نذیر حسین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے نواسے تھے۔ مرحوم پابند صوم و صلوٰۃ، خوش اخلاق، غریبوں اور یتیموں کا خیال رکھنے والے ایک مخلص اور نیک انسان تھے۔ مرحوم نے پاکستان اور کینیڈا میں جماعتی خدمت کی توفیق پائی۔ تبلیغ کا بہت شوق تھا اور احمدیت کا پیغام پہنچانے کا کوئی موقع ضائع نہیں کرتے تھے۔ خلافت سے خاص محبت کا تعلق تھا اورخلیفۃ المسیح کی آواز پر لبیک کہنے کے لیے ہر دم تیار رہتے تھے۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button