از افاضاتِ خلفائے احمدیت

آرکٹک سرکل میں رمضان

سوال: ناروے میں (آرکٹک سرکل) میں تین مہینے کا دن اور تین مہینے کی رات ہوتی ہے۔ تو وہاں روزے رکھنے کی کیا صورت ہے؟

جواب: حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ فرماتے ہیں :رسول اللہ ﷺ نے پہلے ہی فرمادیا تھا۔ Arcticسرکل کے اوپر جو عین نقطہ ہے۔ اس پہ چھ مہینے کے دن اور چھ مہینے کی رات ہوتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ایک دفعہ یہ ذکر فرمایا کہ آئندہ دنیا میں دن چھ مہینے کے اور چھ مہینے کی رات بھی ہوا کرے گی۔ دجال کے زمانے میں۔ اب اس زمانے میں کوئی وہم بھی نہیں کرسکتا تھا۔ مطلب یہ تھا کہ دجال کے زمانے میں یعنی آج کل اس کا پتہ لگنا تھا۔ ورنہ اس سے پہلے Arctic سرکل کس کو پتہ تھا کچھ بھی نہیں پتہ تھا۔ عربوں بے چاروں کو تو وہم بھی نہیں آتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے جب یہ کہا تو صحابہؓ میں سے ایک نے سوال کیا: یا رسول اللہ ؐ!کیا ہم چھ مہینے کا روزہ رکھیں گے اور نمازیں چھ مہینے میں صرف پانچ ہوا کریں گی۔ آپؐ نے فرمایا: نہیں۔ عام دنوں کے مطابق اندازہ کیا کرو۔ چوبیس گھنٹے کا نارمل دن ہوتا ہے اس میں پانچ نمازیں ہوتی ہیں اور چوبیس گھنٹے کے دن میں آدھا دن روزے کا ہوا کرتا ہے تو اس حساب سے بارہ گھنٹے کا روزہ رکھ لیا کرنا اور پورے چوبیس گھنٹے کے اندر پانچ نمازیں پڑھا کرنا۔ دیکھو کتنا پُرحکمت جواب ہے۔

(اطفال سے ملاقات ۱۰؍نومبر ۱۹۹۹ءمطبوعہ الفضل ۲۹؍جولائی ۲۰۰۰ء صفحہ۴)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button