یورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ بیلجیم میں New Year Receptionsکا کامیاب انعقاد

(چودھری طاہر احمد گِل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ بیلجیم نے ایک موضوع کے تحت تمام جماعتوں میں New Year Rececption کے نام پر تبلیغی میٹنگز منعقد کیں جن میں علاقے کی سماجی، سیاسی شخصیات اور مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

جماعت انٹورپن و میرکسم

جماعت انٹورپن (Antwerpen) اور میرکسم (Merksem) کو مورخہ ۱۳؍جنوری بروز ہفتہ New Year ریسیپشن منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علی ذالک۔ اس پروگرام کا آغاز ڈاکٹر ادریس احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ بیلجیم کی زیر صدارت تلاوت ِقران کریم سے ہوا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنے افتتاحی کلمات میں تمام مہمانان کوخوش آمدید کہا اور دنیا کے بگڑتے ہوئے حالات کے بارے میں بات کی اور تیسری جنگ عظیم کے بڑھتے ہوئے خدشات کا ذکر کیا۔ نیز اچھے اور پُرامن مستقبل کے لیے مل کر بھرپورکوشش کرنے کی طرف توجہ دلائی۔

توصیف احمد صاحب مربی سلسلہ انٹورپن ریجن نے Voices for Peaceکے موضوع پر قرآن کریم کی رُو سے ’قیام امن میں انصاف کا بنیادی کردار‘ کے عنوان پر تقریر کی۔ ناصر زیروی صاحب لوکل سیکرٹری امورخارجہ نے حاضرین کے سامنے جماعتی خدمتِ خلق کے کاموں کے حوالہ سےایک پریزنٹیشن پیش کی اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دنیا میں قیامِ امن کے حوالہ سے کوششوں کے موضوع پر ایک ڈاکومنٹری دکھائی۔ پروگرام کے آخر میں مندرجہ ذیل معزز مہمانوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا:

٭…مکرمہ Caroline Gennezصاحبہ جو بیلجیم کی ایک سیاسی پارٹی Vooruit کی ممبر ہیں اور موجودہ حکومت میں بطور Minister of Development Cooperation and Urban Policy کام کررہی ہیں۔ یہ وہ منسٹر ہیں جنہوں نے فلسطین پر کیے گئے حملہ پر بیلجیم کی پارلیمنٹ میں بڑی پُرزور مذمت کی تھی جس پر ان کو بہت مخالفت کا سامنا کرنا پڑالیکن یہ اپنے بیان پر مضبوطی سے قائم ہیں اور ہر جگہ فلسطینیوں پر ظلم کی مذمت کرتی ہیں۔ انہوں نےاپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ ہر گھر، برادری یا سیاسی ایجنڈے کے مثبت اور منفی پہلو ہو سکتے ہیں۔ ہمیں مثبت کو اپنانے کی کوشش کرنی چاہیے جیسا کہ جماعت احمدیہ کا نعرہ ہے کہ ’’محبت سب کے لیے، نفرت کسی سے نہیں‘‘۔ اگر ہر کوئی سکول میں، کام پر، اپنے پڑوس میں اس نعرے کے مطابق کام کرے تو دنیا میں حقیقی امن قائم ہوگا۔ ہمیں رنگ و نسل سے بالاتر ہوکر مل جل کر کام کرتے رہنا چاہیے۔

٭…جناب Ben van Dupenصاحب انٹورپن یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کے پروفیسر ہیں اور Borgerhout علاقہ میں میئر کی کیبنٹ کے ممبر ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں جماعت احمدیہ عالمگیر کی امن کے حوالہ سے کوششوں کو بہت سراہا اور کہا کہ جماعت کا ’’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘‘ کانعرہ اور Voices for Peace خوبصورت پیغامات ہیں اور میں واقعی اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ ہمیں مستقبل میں آپ کے ان نعروں کی ضرورت ہو گی تاکہ ہر کسی کو نفرت سے آزاد کروایا جاسکے۔

٭…جناب Bavo de Molصاحب سیاسی پارٹی Open Flemish Liberals and Democrats کے پولیٹیکل ڈائریکٹر ہیں اور میرکسم علاقہ کے میئر کی کیبنٹ کے ممبر ہیں۔ موصوف نے کہا کہ کچھ عالمی طاقتیں ہیں جو اپنے مخصوص مفادات کی خاطرہمیں تقسیم کرنا چاہتی ہیں لیکن ہمیں اپنی کمیونٹی کی بہتری کے لیے کام کرتے رہنا چاہیے۔ جیسا کہ ہم نے پریزنٹیشن کے دوران دیکھا ہے کہ جماعت احمدیہ نے یہ بات ثابت کی کہ یہ کام نا ممکن نہیں بلکہ جماعت احمدیہ امن کے حوالہ سے مثالی کام کر رہی ہے۔

پروگرام کے آخر پر مجلس اطفال الاحمدیہ انٹورپن و میرکسم کے ایک گروپ نےبیلجیم کا قومی ترانہ پیش کیا جسے تمام حاضرین نے بہت پسند کیا۔ اس پروگرام کا دورانیہ ڈیڑھ گھنٹہ تھا۔تمام مہمانوں کے لیے کھانے کا انتظام تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس میٹنگ میں کل ۱۲۳ بیلجیم نژاد مہمانوں نے شرکت کی۔یہ پروگرام ڈَچ زبان میں پیش کیا گیا۔الحمدللہ

جماعت احمدیہ لیئر

جماعت لیئر کو مورخہ ۲۷؍جنوری ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ New Year Reception منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ یہ پروگرام ڈچ زبان میں تھا اور اس میں ۱۵۰؍سے زائد Belgمعزز مہمانوں نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز قرآن کریم کی تلاوت سے ہوا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے دنیا کے خراب حالات اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیزکے پیغام کو سامعین کے سامنے بیان کیا کہ کس طرح امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ قیام امن کے لیے بھرپورکوششیں کررہے ہیں۔

توصیف احمد صاحب مربی سلسلہ انٹورپن ریجن نے Voices for Peace کےموضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں ایک خادم نے حاضرین کے سامنے جماعتی خدمتِ خلق کے کاموں کے حوالہ سے پریزنٹیشن پیش کی اور حضور انور کی دنیا میں امن کے حوالہ سے کوششوں کے موضوع پر ایک ڈاکومنٹری پیش کی گئی۔پروگرام کے آخر میں Lier کے میئر اور ان کے نائب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور جماعت کی بہت تعریف کی۔پروگرام کے آخر پر اطفال کے گروپ نےبیلجیم کا قومی ترانہ پیش کیا، جسے حاضرین نے بہت پسند کیا۔ پروگرام کا دورانیہ تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تھا۔آخر میں مہمانوں کے لیے کھانے کا انتظام تھا۔

سنتروؤدن، بیرنگن، ہاسلٹ اور آلکن کی جماعتیں

محض اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ جماعت احمدیہ ریجن Limburg کی جماعتوں Sint truiden, Beringen, Hasselt, Alkenکو مورخہ ۲۰؍جنوری ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ بیت الرحیم آلکن میں New Year Receptionمنعقد کرنے کی توفیق ملی۔ ڈچ زبان کے اس پروگرام میں کل ۷۵غیر از جماعت بیلج مہمانوں نے شرکت کی۔ امسال ریجن لمبرگ کے گورنر بھی ہماری اس ریسیپشن میں شامل ہوئے۔ گورنر صاحب کو جماعت کی طرف سے قرآن کریم اور حضرت مسیح موعودؑ کی تصنیف ’’اسلامی اصول کی فلاسفی‘‘ تحفہ کے طور پیش کی گئی۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور نئے سال کی مبارک باد پیش کی اور دنیا کے موجودہ حالات اور دنیا میں امن کے قیام کے حوالہ سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بعض ارشادات پیش کیے۔ اس کے بعد ڈاکٹر ذیشان محی الدین صاحب کی طرف سے جماعت کے عقائد اور جماعتی خدمتِ خلق کے کاموں کے حوالہ سے ایک پریزنٹیشن پیش کی گئی نیز ایک ویڈیو پریزنٹیشن بھی دکھائی گئی۔ اس کے بعد مکرم چودھری محمد مظہر صاحب مربی سلسلہ نے ’’دنیامیں قیام امن کیسے ہوسکتاہے ؟ ‘‘ کے موضوع پر حضورِانور کے ارشادات کی روشنی میں تقریر کی۔

آخر پر چند معززمہمانان کرام نے اپنے خیالات کا اظہار کیا جن میں Mr. Marc Penxten (میئر آلکن، ممبر این وی اے پارٹی)، Mr. Pagnaer Luc(فیڈرل پولیس کمشنر)، Mr. Habib El Ouakili (کونسلر ہاسلٹ سٹی) اور Mr. Raskin Marcel(ریٹائرڈپادری لوکل سٹی آلکن) شامل تھے۔

مہمانوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جماعت کے خدمتِ خلق کے تمام پروگرام اور حقیقی امن کی تعلیم کے پرچار کو سراہا اور نئے سال کے وقارِ عمل کا ذکر کرتے ہوئے جماعت کا شکریہ ادا کیا۔ میئر صاحب کا کہنا تھا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ آپ کی جماعت ہمارے شہر میں موجود ہے۔ نیز اس سال ہاسلٹ شہر کے دو اور کونسلر ز بھی ہماری ریسیپشن میں شامل ہوئے۔ کوریج کے حوالہ سے ہاسلٹ شہر کے ایک لوکل اخبار کے نمائندہ بھی شامل ہوئے جو کہ ہر نئے سال پر وقار عمل کے پروگرام کو بھی کور کرتے ہیں۔ پروگرام کے آخر میں جماعت کی طرف سے مہمانوں کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔اس پروگرام کا دورانیہ تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ رہا۔

جماعت ٹرن ہاؤٹ

ریجن انٹورپن کی جماعتTurnhoutکو مورخہ ۲۰؍جنوری ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ New Year Reception منعقد کرنے کی توفیق ملی۔الحمدللہ

ڈچ زبان میں پیش کردہ اس پروگرام میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے کُل ۱۱۴؍غیرازجماعت مہمانوں نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت ِقرآن کریم سے کیا گیا۔ بعد ازاں مکرم حافظ احسان سکندر صاحب مشنری انچارج نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور مہمانوں کو جماعت کا تعارف کروایا۔

مکرم توصیف احمد صاحب مربی سلسلہ نے Voices for Peaceکے موضوع پر تقریر کی اور حضورِ انور ایدہ اللہ کے ارشادات کی روشنی میں سامعین کو بتایا کہ دنیا میں قیام امن کے لیے انصاف بنیادی شرط ہے۔ بعد ازاں حضور انور کے دنیا میں امن کے حوالہ سے کوششوں کے موضوع پر ایک ڈاکومنٹری دکھائی گئی اور آخر میں مندرجہ ذیل مہمانوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا:

٭…مکرم Eric Voss صاحب جو ٹرن ہاؤٹ شہر کے سابق میئر ہیں انہوں نے سب سے پہلے جماعت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم لوگ خوش قسمت ہیں کہ ہمارے شہر میں جماعت احمدیہ موجود ہے جو پچھلے کئی سالوں سے ہمارے معاشرہ میں ’’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘‘ کا خوبصورت پیغام پہنچا رہی ہے۔

٭…مکرم Francis Stijnen صاحب ٹرن ہاؤٹ شہر کے سابق میئر اور موجودہ میئر صاحب کی Cabinet کے سینئر ممبر ہیں۔ موصوف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کی خدمتِ خلق کی سرگرمیوں کو بہت سراہا اور نئے سال کے موقع پر کیے گئے وقارِ عمل پر جماعت کا شکریہ ادا کیا۔

مکرم Dirk Godecharle صاحب جو ٹرن ہاؤٹ شہر کے پادری ہیں، نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جماعت احمدیہ سے خوبصورت کوئی جماعت نہیں دیکھی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پچھلے کئی برسوں سے جماعت کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہوں اور جو جماعت احمدیہ کے لوگ دعویٰ کرتے ہیں ویسے ہی ان باتوں پر عمل پیرا ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے بہت سی خوبصورت باتیں سیکھی ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ جب بھی جماعت احمدیہ کسی پروگرام کا آغاز کرتی ہے تو خدا کے نام سے شروع کرتے ہیں۔ان کو دیکھ کر میں نے بھی یہ شروع کیا کہ جب بھی میں چرچ میں عبادت شروع کرتا ہوں تو میں بسم اللہ کا ترجمہ پڑھ کر شروع کرتا ہوں جو مجھے بہت تسلی اور سکون دیتا ہے۔

پروگرام کے آخر پر اطفال کے گروپ نےبیلجیم کا قومی ترانہ پیش کیا جسے تمام حاضرین نے بہت پسند کیا۔ اس پروگرام کا دورانیہ ڈیڑھ گھنٹہ تھا۔آخر میں تمام مہمانوں کے لیے کھانے کا انتظام تھا۔

جماعت دلبیک

مورخہ ۳؍فروری ۲۰۲۴ء کو جماعت Dilbeek کی جانب سے نئے سال کے موقع پر مقامی کمیونٹی کے لیے New Year Reception منعقد کی گئی۔الحمدللہ۔ اس اہم پروگرام کا موضوع ’’Voices for Peace‘‘ رکھا گیا تھا۔

اس موقع پر جماعت کے دوست احباب، لوکل کونسل کے ذمہ داران، دلبیک کے شہریوں اور مختلف مکتبہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو دعوت دی گئی تھی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے تقریباً ۹۰ معززمہمان اس پروگرام میں شامل ہوئے۔الحمدللہ۔ اس موقع پر اسلام احمدیت کے عقائد کی ایک نمائش کا بھی انتظام کیا گیا تھا جس کے ذریعہ بہت سے مہمانانِ کرام نے اسلام اور احمدیت کے بارے میں تعارف حاصل کیا اور انہوں نے اپنے تاثرات میں برملا اظہار کیا کہ آج انہوں نے اسلام احمدیت کے حوالے سے بہت کچھ سیکھا ہے۔

اس اہم تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے تمام معززمہمانانِ کرام کو خوش آمدید کہا اور دنیا میں امن کے حوالے سے پریشان کُن حالات کا تذکرہ کیا اور اس سلسلہ میں خلیفۂ وقت کی راہنمائی کو بیان کیا کہ کس طرح دنیا میں دیرپا امن کے لیے کوششیں کی جاسکتی ہیں۔بعد ازاں جماعت احمدیہ کے تعارف اور خدمتِ خلق کے حوالہ سے ایک ویڈیو پریزنٹیشن دکھائی گئی۔ اس کے بعد آصف بن اویس صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ بیلجیم نے Voices For Peaceکے موضوع پر تقریر کی جس میں حضور ِانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے الفاظ میں عالمی امن کے فقدان کی وجوہات، اس کی بہتری کے لیے مختلف ذرائع اور اس سلسلے میں فردِ واحد کے کردار اورذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔

تقریب کے اختتام پر مہمانِ خصوصی Luc Deleu Leading Councillor of Dilbeek نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ جماعت احمدیہ ہمارے معاشرے کا ایک اہم حصہ ہے۔ میں نے پرامن مذہب اسلام کے بارے میں جو آج تعارف حاصل کیا ہے وہ بعض شرانگیز افراد کی جانب سے پیش کردہ مذہب کے بالکل مخالف ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ایسے امن دشمن افراد کے اپنے ذاتی مفادات ہیں جن کے حصول کے لیے وہ امن پسند مذہب کو بدنام کررہے ہیں۔

پروگرام میں شامل معزز مہمانوں کا عمومی تاثر بہت مثبت تھا۔انہوں نے جماعت کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا جس طرح یہاں پر اُن کا خیرمقدم کیا گیا ہے اورجس طرح جماعت احمدیہ اپنے خلیفہ کے ہاتھ پر عالمی امن کے قیام کے لیے انتھک کوششیں کررہی ہے وہ قابلِ ستائش ہیں۔اس موقع پر بہت سے مہمانوں نے خلیفۂ وقت کے امن کے حوالے سے پیغام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ہی پیارا پیغام ہے جو موجودہ حالات کے عین مطابق ہے اور حقیقت پر مبنی ہے۔ پروگرام کے آخر پر مکرم مشنری انچارج صاحب نے دعا سے تقریب کا اختتام کیا۔ تقریب کے بعد تمام مہمانان کرام کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

اللہ تعالیٰ تمام شاملین کو وقت کے امام کو پہچاننے اورحق کو شناخت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین ثم آمین

(رپورٹ: چودھری طاہراحمد گِل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button