حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…سعودی حکام کی جانب سے ماہ رمضان کے دوران مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ آنے والے نمازیوں کو ماسک پہننے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ رمضان المبارک میں سعودی عرب اور دیگر ممالک سے مسلمان عمرہ کرنے اور نماز ادا کرنے کے لیے مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ آتے ہیں، جس کی وجہ سے سعودی حکام نے ماسک پہننے کا مشورہ دیا ہے۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ میں ماسک پہننے سے متعدد بیماریوں سے تحفظ ملے گا۔

٭…امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن نے رمضان المبارک کے مہینے کو ’غور و فکر اور تجدید کا وقت‘قرار دیا ہے۔ جوبائیڈن نے رمضان المبارک کی آمد پر اپنے بیان میں کہا کہ اس سال یہ مقدس مہینہ بہت تکلیف دہ لمحے میں آیا ہے جب غزہ میں جنگ نے فلسطینی عوام کو خوفناک مصائب سے دوچار کیا ہوا ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ آنے والے دنوں اور ہفتوں کے دوران دنیا بھر میں مسلمان افطاری کے لیے جمع ہوں گے تو فلسطینی عوام کی تکالیف میرے اور بہت سے لوگوں کے ذہن میں ہوں گی۔ اُنہوں نے کہا کہ امریکی حکومت اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کا حصّہ ہونے کے طور پر غزہ میں زمینی، ہوائی اور سمندری راستے سے زیادہ انسانی امداد فلسطینیوں تک پہنچانے کی کوشش کرے گی۔امریکی حکومت کم از کم چھ ہفتوں کے لیے جنگ بندی کروانے کے لیے بھی کوشش جاری رکھے گی۔

٭…امریکی وزیر خارجہ نے غزہ میں چھ ہفتے کی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ موصوف نے کہا کہ غزہ میں انسانی صورت حال دردناک ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں اضافی امداد بھجوا رہے ہیں۔ غزہ میں جنگ بندی کے لیے انتھک کام جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے میں غزہ میں چھ ہفتے کی جنگ بندی کے لیے کام کریں گے۔

٭…قطر کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دوحہ غزہ میں عارضی نہیں مستقل جنگ بندی کی کوششیں کر رہا ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کے قریب نہیں لیکن پُرامید ہیں۔ ترجمان قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں امداد کی فراہمی کےلیے زمینی راستے بلا رکاوٹ کھلنے چاہئیں۔ غزہ میں سمندری راستے سے امداد کی فراہمی زمینی راستوں کا متبادل نہیں ہوسکتی۔

٭…اقوام متحدہ کے امدادی ادارہ برائے فلسطین (انروا) کے کمشنر لازارینی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج جان بچانے والی طبی امداد غزہ میں داخل نہیں ہونے دے رہی۔اسرائیل کی جانب سےغزہ میں بےہوشی کی ادویات، آکسیجن سلنڈر، وینٹی لیٹرز اور کینسر کی ادویات سمیت دیگر ضروری طبی سامان آنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے امدادی ادارہ کے مطابق غزہ میں بہت کم امداد آ رہی ہے اور پابندیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

٭…روس کے صدر ویلادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ روس تکنیکی طور پر جوہری جنگ کے لیے تیار ہے۔ ۱۵ سے ۱۷؍مارچ کو ہونے والے انتخابات سے پہلے گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی کوئی ضرورت نہیں دیکھتا۔ صدر ویلادیمیر پیوٹن نے کہا کہ فوجی اور تکنیکی لحاظ سے ہم تیار ہیں، امریکہ سمجھتا ہے کہ اگر اس نے اپنے فوجیوں کو روسی سر زمین پر یا یوکرین میں تعینات کیا تو روس اس اقدام کو مداخلت سمجھے گا۔ امریکہ میں روسی اور امریکی تعلقات کے کافی ماہرین موجود ہیں، لہٰذا میں نہیں سمجھتا کہ یہ سب کچھ جوہری جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے لیکن ہم اس کے لیے تیار ہیں۔

٭…بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کےخلاف مظاہرے شروع ہوگئے۔ آسام میں مظاہرین نے ایکٹ کی کاپیاں جلادیں، قانون کی مخالفت میں نعرے لگائے۔ آسام کی مقامی اپوزیشن جماعتوں کی کال پر آج ریاست میں ہڑتال ہے۔تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں مظاہرین نے کینڈل لائٹ مارچ کیا۔ کیرالہ کے وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ ریاست اس فرقہ وارانہ قانون کی مخالفت میں متحد رہے گا۔

٭…آسٹریلیا سے نیوزی لینڈ جانے والی چلی کی ایئرلائن کی پرواز خطرناک حادثے سے بچ گئی۔ دوران پرواز طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث اچانک نیچے جانے لگا۔شدید جھٹکے لگنے سے عملے اور مسافروں سمیت ۵۰؍افراد زخمی ہوگئے۔ کچھ لوگ طیارے کی چھت سے ٹکرائے، کئی کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔ طیارے میں عملے کے ۹؍اور ۲۶۳؍مسافر سوار تھے۔

٭…ہیٹی کے وزیراعظم ایریل ہنری نے بڑھتے ہوئے علاقائی تنازعات اور عالمی دباؤ کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا۔ جنوبی امریکی ملک گیانا کے راہنما اور کیریبین کمیونٹی (CARICOM) کے صدر عرفان علی نے ایریل ہنری کے استعفیٰ کی تصدیق کر دی ہے۔ہیٹی میں ایریل ہنری کے دورِ اقتدار میں مسلح گروہوں کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہوا جس کے بعد اُنہیں اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ سیکیورٹی مشن کے لیے کینیا کی حمایت حاصل کرنے پر آمادہ کیا گیا۔تاہم، صورت حال مزید بگڑنے پر ایریل ہنری امریکہ کے علاقے پورٹو ریکو میں پھنس گئے جس کے بعد علاقائی راہنماؤں کو فوری طور پر ہیٹی میں حکومت تبدیل کرنے پر مجبور کیا گیا۔ایریل ہنری کا استعفیٰ اس وقت سامنے آیا جب جرائم پیشہ گروہوں کے حملہ آور ہونے پر جیلوں سے فرار ہونے والے تین ہزار ۷۰۰؍مجرموں نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس کے اسّی فیصد علاقے پر قبضہ کرلیا۔

٭…کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی ففتھ سٹیٹ نامی تحقیقاتی دستاویزی فلم نشر کی گئی جس میں ہردیپ سنگھ نجر اور گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی ہدایت کا الزام بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر لگایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کو ۱۸؍جون ۲۰۲۳ء کو برٹش کولمبیا میں گوردوارہ کے دروازے پر قتل کیا گیا تھا۔اس قتل میں مودی کے ملوث ہونے کے مضبوط شواہد پر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کھل کر بھارت پر الزام لگایا تھا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button