افریقہ (رپورٹس)

جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں جلسہ یوم مصلح موعود اور عطیہ خون کا پروگرام

(عبدالناصر باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تنزانیہ)

محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ جامعہ احمدیہ تنزانیہ کو حسب روایت امسال بھی یوم مصلح موعود کی مناسبت سے جلسہ کے انعقاد کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک

تقریب کا آغاز مورخہ ۲۰؍فروری ۲۰۲۴ء کو صبح دس بجےتلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں خاکسار (مربی سلسلہ) نے پیشگوئی مصلح موعود کے الفاظ اور مختصر پس منظر اردو زبان میں پیش کیا۔ نیز پیشگوئی کے الفاظ کا سواحیلی زبان میں ترجمہ بھی سنایا گیا۔ بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر کی گئیں: ’’تکمیل پیشگوئی مصلح موعود‘‘ از قاسم Mgaluصاحب (معلم سلسلہ و استاد جامعہ احمدیہ)، ’’وہ علوم ظاہری و باطنی سے پُر کیا جائے گا‘‘ از عزیزم عیسیٰ Chacha(طالب علم جامعہ احمدیہ) اور ’’حضرت مصلح موعودؓکی مبلغین اور جماعتی کارکنان کو نصائح‘‘ از ایاز احمد ڈوگر صاحب (مربی سلسلہ و استاد جامعہ احمدیہ)۔

اس کے بعد حاضرین کی خدمت میں حضرت مصلح موعودؓ کی ذات بابرکات پر مبنی ایک انگریزی ڈاکو منٹری دکھائی گئی۔ مزید برآں حضرت مصلح موعودؓ کی بابرکت آواز کی ریکارڈنگ کا کچھ حصہ (اے آسمانی بادشاہت کے موسیقارو! …) تبرکاً حاضرین کو سنائی گئی۔ یہ مختصر حصہ ۲۸؍دسمبر ۱۹۵۳ء کے جلسہ سالانہ ربوہ کے موقع پر آپؓ کے خطاب کا حصہ ہے جو سیر روحانی صفحہ ۶۲۰پر مطبوعہ ہے۔

سواحیلی زبان میں ایک نظم کے بعد مکرم کریم الدین شمس صاحب ریجنل مبلغ سلسلہ موروگورو ریجن نے ’’اسلام کی ترقی اور حضرت مسیح موعودؑ کے پیغام کی نشر و اشاعت میں حضرت مصلح موعودؓ کے کارہائے نمایاں‘‘کے موضوع پر تقریر کی۔

جلسہ کی اختتامی تقریر صدر مجلس مکرم عابد محمود بھٹی صاحب پرنسپل جامعہ و نائب امیر تنزانیہ نے کی۔ آپ نے حاضرین کے سامنے یوم مصلح موعود کے منانے کا مقصد اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔ حضرت مصلح موعودؓ کی خدمت قرآن کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے طلبہ جامعہ کو خصوصی طور پر قرآنی علوم کے حصول کی تلقین کی اور دعا کروائی۔ اس مبارک تقریب میں طلبہ جامعہ، اساتذہ اور جامعہ کے احاطہ میں مقیم احباب جماعت نے مع اہل و عیال شرکت کی۔ اس طرح کُل حاضری ۱۱۲؍افراد پر مشتمل تھی۔

نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد حاضرین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔ یوم مصلح موعود کی مناسبت سے مورخہ ۲۱؍فروری کو طلبہ جامعہ احمدیہ نے ’’عطیہ خون‘‘ کی تحریک پر لبیک کہا اور اس طرح ۳۰؍طلبہ نے مقامی ریجنل ہسپتال کی انتظامیہ کو ۳۰؍ یونٹس خون کا عطیہ پیش کیا۔ تقبل اللّٰہ منا و منکم صالح الاعمال

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں حضرت مصلح موعودؓ کے مبارک نمونہ کی پیروی میں حقیقی خدام اسلام احمدیت بنائے۔ آمین

(رپورٹ: عبدالناصر باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تنزانیہ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button