حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…رمضان المبارک کا آغاز ہوچکا ہے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی سے روک دیا۔رمضان المبارک کی آمد پر غزہ کے بے گھر فلسطینیوں نے بابرکت مہینے کا استقبال کیا ہے ، گذشتہ برسوں کے برعکس قدیم شہر کے ارد گرد روایتی سجاوٹ نہیں کی گئی اور مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبوں میں بھی اُداسی چھائی ہے جہاں اب تک سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں چار صد کے قریب فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے سخت حفاظتی اقدامات اور غزہ میں جنگ اور بھوک کی لہر کے درمیان فلسطینی رمضان المبارک کی تیاری کر رہے ہیں۔

٭…امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر گرکر تباہ ہو گیا۔ ٹیکساس میں ہیلی کاپٹر گرنے کے حادثے میں تین امریکی فوجی ہلاک ہو گئے اور ایک زخمی ہے۔ محکمۂ دفاع کے مطابق ہیلی کاپٹر ٹیکساس میں وفاق کے احکامات پر کام کر رہا تھا۔یاد رہے کہ اس سے پہلے امریکہ میں فروری میں پیش آنے والے ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں پانچ فوجی اہلکار اپنی جان سے اس وقت ہاتھ دھو بیٹھےجب وہ نیواڈا سے کیلیفورنیا کی جانب اپنے معمول کے سفر پر تھے۔

٭…ہندوستان میں انتخابات سے چند ہفتے قبل مسلمانوں کے خلاف ایک اور اقدام کرتے ہوئے متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کر دیاگیا۔ اس حوالے سے وزیر اعظم آفس دہلی سے ترجمان نے کہا کہ حکومت شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرنے کا اعلان کر رہی ہے۔شہریت ترمیمی ایکٹ کا نفاذ بی جے پی کے ۲۰۱۹ء کے انتخابی منشور کا لازمی حصہ تھا۔ قانون کے تحت بھارت کے پڑوسی ممالک سے آنے والے غیر مسلموں کو بھارت کی شہریت دی جائے گی۔ قانون کے تحت ان غیر مسلموں کو شہریت دی جائےگی جو۳۱؍ دسمبر ۲۰۱۴ءسے پہلے بھارت آئے تھے۔

٭…اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ماہ رمضان میں غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک بیان میں انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کا امن و سلامتی پھیلانے والا ماہ مقدس رمضان شروع ہوگیا ہے۔ماہ مقدس میں بھی غزہ میں بمباری، خون ریزی اور ہلاکت خیزی جاری ہے، ماہ رمضان کا احترام کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کی جائے۔غزہ میں امداد کی رسائی میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں، غزہ سے فوری طور پر یرغمالیوں کی رہائی بھی کی جائے۔

٭…امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنے سٹوڈیوز کی دیواروں پر اسرائیل کے ہاتھوں شہید فلسطینی بچوں کے علامتی نشان بنا ڈالے۔ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ کی قیمت بچے ادا کر رہے ہیں۔ غزہ میں بچے اسرائیلی حملوں اور بھوک سے مر رہے ہیں۔ غزہ میں شیر خوار بچوں کےلیے دودھ میسر نہیں۔اگلے ماہ پیدا ہونے والے بچوں کے مرنے کا خدشہ ہے اور قبل از وقت پیدائش کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک بارہ ہزار آٹھ صد بچے جان سے جا چکے ہیں۔

٭…بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت اور چار یورپی ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت چار یورپی ممالک بھارت میں ایک سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔بھارت، سوئٹزر لینڈ، ناروے، لخٹنشٹائن اور آئس لینڈ کے درمیان سولہ سال مذاکرات کے بعد معاہدہ طے پایا۔ معاہدے کے تحت پندرہ سال کے دوران بھارت میں ایک سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی۔سرمایہ کاری کے بدلے میں بھارت ان ممالک سے درآمد کی جانے والی صنعتی پیداوار پر عائد ٹیرف ختم کرے گا۔

٭…امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اسرائیل کو فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔ صدر بائیڈن نے امریکی میڈیا سے واشنگٹن میں انٹرویو کے دوران مزید کہا کہ نیتن یاہو کا معصوم جانوں کو نظر انداز کرنا اسرائیل کی مدد سے زیادہ اسرئیل کےلیے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔رفح میں اسرائیلی فوج کا زمینی آپریشن ریڈلائن ہوگا لیکن اسرائیل کا ساتھ نہیں چھو ڑیں گے۔

٭…امریکہ نے غزہ سے متصل بحر متوسط میں اپنی عارضی بندر گاہ کی تعمیر کے لیے سامان روانہ کر دیا ہے۔ یہ جہاز امریکی صدر جوبائیدن کے اس اعلان کے بعد روانہ کیا گیا ہے جس میں صدر نے کہا تھا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی ترسیل کا اہتمام بحری راستوں سے بھی کیا جائے گا۔گذشتہ پانچ ماہ سے زائد عرصے سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی کو مسلسل محاصرے میں لے رکھا ہے اور زمینی محاصرے کے علاوہ اسرائیل کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کی وجہ سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی ترسیل تقریباً ناممکن ہو چکی ہے۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے اس صورت حال کو غزہ میں قحط کا پیش خیمہ قرار دیا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں تک اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث زمینی راستے سے ادویات کا پہنچنا بھی تقریباً ناممکن ہے۔اس تنا ظر میں امریکہ نے ایک ہفتہ قبل فضائی راستے سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر خوارک گرانے کا اہتمام کیا تھا جس کے تحت پہلے روز ۳۸؍ہزار افراد کے لیے کھانا گرایا گیا، دو روز قبل امریکہ کی طرف سے ایک ایئر ڈراپ کے ذریعے ۴۰؍ہزار افراد کے لیےجبکہ تیسری بار صرف ۱۱۵۰۰؍کھانے گرائے گئے ہیں۔

٭…بھارت نے ٹارگٹ ایبل ری انٹری وہیکل (ایم آئی آر وی) ٹیکنالوجی کا حامل اگنی ۵میزائل کا پہلا فلائٹ ٹیسٹ کرلیا۔بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی سے لیس میزائل پر سائنسدانوں کو مبارک باد دی۔ بھارتی سائنسدانوں نے مقامی سطح پر تیار میزائل اگنی ۵کے ساتھ آیم آئی آر وی ٹیکنالوجی کو مربوط کیا جس کے بعد ایک اگنی ۵میزائل مختلف اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے متعدد وار ہیڈز لے جا سکے گا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button