حضور انور کے ساتھ ملاقات

امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ جماعت احمدیہ کی مرکزی ویب سائٹ alislam.org کے ٹیم ممبران کی ملاقات

مورخہ۲۴؍فروری۲۰۲۴ء کو امام جماعتِ احمدیہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ alislam.org ویب سائٹ کی نگرانی کرنے والی ٹیم کے بارہ رکنی وفد کواسلام آباد (ٹلفورڈ) ميں قائم ايم ٹی اے سٹوڈيوز میں بالمشافہ ملاقات کی سعادت حاصل ہوئی۔یہ ٹیم خصوصی طور پر اس ملاقات میں شرکت کی غرض سے امریکہ اور یورپ سے تشریف لائی تھی۔

ملاقات کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآنِ کریم سے ہوا، جس کے بعد مختلف پریزنٹیشنز پیش کی گئیں جن میں الاسلام ویب سائٹ کی ٹیم کی جانب سے بروئے کار لائی گئی مساعی کے نتیجے میں حالیہ updatesپر روشنی ڈالی گئی۔

سب سے پہلےحضورِانور کی خدمت میں الاسلام ویب سائٹ کے redesignپر ایک update پیش کی گئی نیز عرض کیا گیا کہ ہماری بنیادی توجہ لائبریری بالخصوص کتب کے سیکشن پر تھی۔ حضورِانور نے توجہ دلائی کہ ہر کتاب آپ کے سرچ سسٹم میں دستیاب نہیں ہے، جس پر عرض کیا گیا کہ ہم ابھی demo پیش کریں گے، اس کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ حضورِانور نے مزید فرمایا کہ اگر حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی کتب کی سرچ کرنی ہو تو ورق ورق دیکھنا پڑتا ہے نیز مطلوبہ موضوع پر فوری اور براہِ راست رسائی ممکن نہیں ہوتی۔

حضورِانور کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ اس پر کام کیا جا رہا ہے نیز اب جو ڈیزائن بنایا گیا ہے وہ موضوع کو browseکرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ہم کتاب کی ورق گردانی کو بھی بہتر بنانا چاہتے تھے، زیادہ تر سائٹس پر صحیح کتاب تلاش کرنے میں عمومی طور پر اِدھر اُدھر بہت کلک کرنا پڑتا تھا، اس لیےہم book previews کو بھی متعارف کروا رہے ہیں۔ اب جب بھی کوئی صارف کسی بھی کتاب کے سرِورق پر کلک کرے گا، وہ جہاں کہیں بھی ہو، تو کتاب کاایک previewپینل ظاہر ہو گا جو اس کتاب کے بارے میں معلومات، فہرست مضامین اور انڈیکس پر مبنی ہو گا۔

ویب سائٹ کو استعمال کرنے والے صارفین کتاب میں موجود تمام آیات کی فہرست بھی دیکھ سکتے ہیں جو قرآنی ترتیب سے پیش کی گئی ہے لیکن وہ ان آیات کو اس ترتیب سے بھی دیکھ سکتے ہیں جس ترتیب سے کتاب میں ان کا حوالہ دیا گیا ہے، یہاں تک کہ ہم نے اس سیکشن کا عنوان بھی شامل کیا ہے، جس میں آیات پائی جاتی ہیں۔ اس سے صارف کے لیےیہ ملاحظہ کرنا نہایت ہی آسان ہو جاتا ہے کہ مصنف نے کس طرح سے قرآن پاک کے ذریعہ اپنے دلائل پیش کیے ہیں۔

حضورِانورنے راہنمائی فرمائی کہ آپ کا بنیادی مقصد یہ ہونا چاہیے کہ الاسلام ویب سائٹ احمدیت، مذہب سے متعلق تمام موضوعات یا کم از کم جو موضوعات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام کی کتب میں مذکور ہیں ان کے حوالہ جات یا قرآن و احادیث میں جوموضوعات ہیںان کا بنیادی ماخذ ہو۔یہ آپ کا اگلا ہدف ہے۔یعنی اگر کوئی حوالہ درکار ہو تو ہر کوئی فوراًاس تک پہنچ سکے۔حضورِانور نے استفہامیہ اندازمیں دریافت فرمایا کہ کر لیں گے؟ جس پر اثبات میں جواب دیا گیا۔

حضورِانور نے مزید بیان فرمایا کہ جس طرح میں چاہتا ہوں، وہ بھی میں دکھا دوں گا، جس طرح میں نے ایک انڈیکس بنایا ہوا ہے۔

حضورِانور کی خدمت میں مزید عرض کیا گیا کہ جب بھی قرآن پاک کی کسی آیت پر کسی کتاب، مضمون، خطبہ جمعہ یا کہیں سے بھی کلک کیا جائے گا تو ایک آیت explorerنمودارہو گا ، اس کے نتیجے میں صارفین اس کا ترجمہ دیکھ سکیں گے اور اس کے ساتھ ساتھ اس آیت سے متعلق موضوعات کی فہرست نیز اس کی تفسیر بلکہ ترجمة القرآن کلاس کےclipsبھی اسی صفحہ پرملاحظہ کر سکیں گے۔ علاوہ ازیں ہم اس آیت کےدیگر حوالہ جات بھی دکھائیں گے جہاں صارفین یہ دیکھ سکیں گے کہ الاسلام ویب سائٹ میں مزید کہاں کہاں مذکورہ آیت کا حوالہ دیا گیا ہے۔ اس طرح سے یہ ایک نئی قسم کی living ڈیجیٹل تفسیر کی شکل اختیار کر جائےگی۔

اس کے بعد حضورِانور نے بنفسِ نفیس ایک کتاب کے انڈیکس کی مدد سے سمجھایا کہ مثلاً ایک حوالہ بابت توبہ و استغفار ہے، اگر آپ The Essence of Islam جلد دوم صفحہ ۱۸۴پر جائیں تو اس کتاب میں توبہ استغفار صفحہ ۲۶۶پر ہے۔پھر نجات، اردو میں، جلد دوم صفحہ ۱۹۵ پر ہے۔ اس لیے انگریزی کا اردو کے اصل متن سے موازنہ کریں۔ سو یہ انڈیکس میں نے خود بنایا ہے، ایک سائیڈ یہ ہے اور دوسری طرف The Essence of Islam میں انگریزی حوالہ جات بھی سارے اسی موضوع پر آ جاتے ہیں، اس میں بھی اسی طرح جو جو دستیاب ہیں۔ مثلاً The Essence of Islam جلد دو م میں یہ سارے موضوع آ جاتے ہیں۔ تو اس طرح کی کوئی چیز بنوائیں۔کوئی ایسا طریق ہو جس میں اصل اردو کا حوالہ بھی نکل آئے اور اس کے ساتھ ساتھ انگریزی، عربی، جرمن، فرانسیسی یا کسی بھی اَور زبان کا ترجمہ بھی نکل آئے جس زبان میں بھی اس کا ترجمہ دستیاب ہو۔

حضورِانور کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ ہم روحانی خزائن کے سرچ نتائج کے لیےگوگل(google) پر انحصار کرتے ہیں لیکن وہ نتائج نامکمل ہوتے ہیں۔مثال کے طور پر اگر ہمارے موجودہ سرچ انجن میں تقویٰ پر کچھ تلاش کیا جائے تو پوری روحانی خزائن میں سے صرف چار حوالہ جات نکلتے ہیں اور ہمیں معلوم ہے کہ یہ نتائج نامکمل ہیں۔ اب ہماری ٹیم کی طرف سے نئے تیار کردہ سرچ انجن کے ساتھ اگر ہم دوبارہ تقویٰ پر کچھ تلاش کریں تو اکہتّرکتب پر مشتمل۴۳۷؍حوالہ جات نکلتے ہیں۔ نتائج میں ان کتب کے نام بھی آ جاتے ہیں جن میں یہ لفظ استعمال ہوا ہے اور سامنے مختصر طور پر حوالہ بھی دکھائی دیتا ہے، یہاں مزید نتائج پر کلک کر کے نتیجۃً وہ تمام جملے یا عبارتیں ظاہر ہو جائیں گی جن میں لفظ تقویٰ استعمال ہوا ہے۔

بعدازاں حضورِانور کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ حضور کی جانب سے قرآن کریم کے سرچ انجن میں کچھ مسائل کی نشاندہی فرمائی گئی تھی تو ہم ان مسائل پر قابو پانے اور ان کے مکمل حل کے لیے کوشاں ہیں۔حضورکے زیرِ ہدایت مجوزہ کتاب المعجم المفهرسکے استفادہ سے ہمیں معلوم ہوا کہ جس طرح عربی کا لفظ قرآن کریم کے متن میں مستعمل ہے صرف اسی طرح یا اسی شکل میں الفاظ کو تلاش کیا جا سکتا ہے لیکن وہ لفظ عربی میں اور طریقہ سے بھی لکھا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر قانتات کا لفظ ہے اسے ہم قاف اور الف سے بھی لکھ سکتے ہیں لیکن قرآن کریم میں یہ لفظ قاف اور کھڑی زبر کے ساتھ قٰنِتٰت لکھا ہوا ہے۔ تو ہم نے اس طرح کی بہت ساری تبدیلیاں کی ہیں جس میں قاف اور ہ کے مسائل تھے۔

یہ سماعت فرما کر حضورِانور نے توجہ دلائی کہ اصل میں تو المعجم المفهرس کی طرح ہونا چاہیے، قاف اگر کہیں الف سے لکھا ہوا ہے تو اس میں بھی قانتات آنا چاہیے، کھڑی زبر(فتحۂ اشباعیہ) سے لکھا ہوا ہے تو وہ آنا چاہیے۔ عربی کے تو مختلف رسم الخط ہیں، کوئی بغدادی ہے، کوئی فلاں ہے تو کوئی فلاں۔ کم از کم خطِ منظور میں جو ہم نے طے کیا ہےاس میں جتنے خط ہیں وہ تو آ جائیں۔

مزید برآں حضورِانور کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ جو لوگ الاسلام ویب سائٹ وزٹ کرتے ہیں وہ زیادہ تر اس کے متعلقہ ویب پیجز پر بھی جاتے ہیں نیز تیس لاکھ سے زائد لوگوں نے گذشتہ برس اس ویب سائٹ سے استفادہ کیا اور الاسلام کے قرآن پیجز اس ویب سائٹ کا مقبول ترین حصہ ہیں۔

ایک شریکِ مجلس نے حضورِانور سے راہنمائی طلب کی کہ الاسلام کے پاس جماعت کابہت زیادہ ڈیجیٹل ڈیٹا ہے، اگر کوئی عالمی تباہی آتی ہے تو ہم اس ڈیٹا کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں؟

اس پر حضورِانور نے مسکراتے ہوئے فرمایا کہ ٹیکنیکل (technical)آدمی تو آپ ہیں مجھے کیا پتا، میں تو کوئی ٹیکنیکل آدمی نہیں ہوں۔ اس پر تمام شاملینِ مجلس بھی مسکرا دیے۔ حضورِانور نے مزید فرمایا کہ یہ تو آپ نے دیکھنا ہے کہ آپ یہ مواد کہاں محفوظ رکھ سکتے ہیں۔مختلف جگہوں پر رکھ سکتے ہیں۔مثلاً مَیں نے پرانے جماعتی لٹریچر کو دو، تین مختلف ملکوں میں رکھوا دیا ہے۔جو پرانا جماعت یا ایم ٹی اے کا ریکارڈ تھا، اس کو افریقہ، نارتھ امریکہ میں کہیں کئی جگہوں پر سنبھال کے رکھوادیا ہے۔تو آپ لوگ بھی اسی طرح کر سکتے ہیں، ایک تویہ ہے کہ کسی طرح اس کو محفوظ کرنا، فزیکلی (physically)کسی جگہ لے کے رکھنا یا اس کو کسی اور طریقہ سے اگر ہے تو پھر اس طرح سےمحفوظ کرنا، وہ آپ کو مجھ سے بہتر معلوم ہو گا۔

ملاقات کے اختتام پر شرکائےمجلس کو حضورِانور کے ساتھ گروپ فوٹو بنوانے کا بھی شرف حاصل ہوا۔

حضورِانورنے آخر پر سب شاملین کو اللہ حافظ کہتے ہوئے الوداع کیا اوراس طرح سے یہ ملاقات بخیر و خوبی انجام پذیر ہوئی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button