امریکہ (رپورٹس)

برازیل کی سب سے بڑی مذہبی نمائش میں جماعت احمدیہ کی شرکت

(وسیم احمد ظفر۔مبلغ انچارج برازیل)

ریو دی جانئیرو (Rio de Janeiro) میں برازیل کی سب سے بڑی مذہبی نمائش EXPO RELIGIÃOکے نام سے لگائی جاتی ہے۔ اس دفعہ یہ نمائش مورخہ ۱۵تا۱۷؍دسمبر۲۰۲۳ء کو منعقد ہوئی جس میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کو بھی شرکت کرنے اور بک سٹال لگانے کی توفیق ملی۔ اس نمائش میں مختلف مذاہب، فرقوں اور ثقافتوں کے ۴۰؍کے قریب سٹالز لگائے گئے جن میں یہودیت، عیسائیت، ہرے کرشنا اور بہائیت کے علاوہ مسلمانوں کے فرقہ سنی اور شیعہ کے سٹالز بھی شامل تھے۔ ۱۴؍دسمبر کو چند احباب جماعت نے رضاکارانہ طور پر پیٹروپولس (برازیل میں جماعت احمدیہ کا ہیڈ کوراٹر) سے ریو دی جانئیرو جا کر اپنا سٹال سیٹ کیا اور مختلف بینرز سے سجایا جن میں خوش آمدید اور ’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘ وغیرہ شامل تھے۔ نیز سامنے کی طرف نمایاں جگہ پر حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی بڑی تصویر کے ساتھ بینر لگایا گیا تھا جس پر جلی حروف میں ’’مسیح موعود آ گئے ہیں‘‘ لکھا تھا۔ اس کے ساتھ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی فوٹو اور تمام خلفائے کرام کی تصاویر اور مختصر تعارف پر مبنی بینرز لگائے گئے تھے۔ اس سٹال میں قرآن کریم کے مختلف زبانوں میں ۴۰؍کے قریب تراجم، پرتگیزی، انگلش، عربی اور بعض دیگر زبانوں میں لٹریچر، جماعت احمدیہ برازیل کے اخبار الہدیٰ کی کاپیاں اور دیگر اہم جماعتی کتب و رسائل رکھے گئے تھے۔

پہلے روز مورخہ ۱۵؍دسمبر کو افتتاحی تقریب میں خاکسار (مبلغ انچارج ) کو جماعت کا تعارف پیش کرنے کا موقع ملا۔ اس افتتاحی تقریب کی کارروائی ایک ٹی وی چینل کے ذریعہ لائیو براڈکاسٹ کی گئی۔

پروگرام کے مطابق دوسرے روز مورخہ ۱۶؍دسمبر کو ایک’’انٹر فیتھ نشست‘‘ منعقد کی گئی جس میں جماعت احمدیہ کے بارے میں تفاصیل بتائی گئیں اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی آمد کے بارے میں، نیزمسجد بیت الاول کے متعلق بتایا گیا۔

نمائش کے تینوں دن مختلف لوگ جماعت کے سٹال کا دورہ کرتے اور قرآن کریم کے تراجم و دیگر لٹریچر دیکھتے رہے اورمختلف قسم کے سوالات بھی کرتے رہے۔ ان میں یہ سوال عام تھا کہ جماعت احمدیہ کا دوسرے اسلامی فرقوں سے کیا فرق ہے؟چنانچہ اس کے جواب میں حضرت عیسیٰؑ کی وفات اور مسیح موعود کی آمد کے متعلق تفصیل سے بتایا جاتا رہا۔ بعض دوسرے مسلمان فرقوں کے سربراہوں نے بھی ہمارے سٹال کا دورہ کیا اور خاص طور پر قرآن کریم کے تراجم کے لیے جماعت احمدیہ کی عظیم الشان خدمات کی تعریف کی۔ ایک شیعہ عالم جن کا تعلق ایران سے ہے ان کو حضرت اقدس مسیح موعودؑکے فارسی اشعار پر مبنی درثمین فارسی کی کچھ نظمیں اور اشعار پڑھنے کو دیے تو وہ بے اختیار تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے کہ بہت پیارا کلام ہے۔ مختلف افراد نے قرآن کریم اور دیگر لٹریچر بھی خریدا۔

نمائش کے تینوں دن اسلام اور جماعت احمدیہ کے تعارف پر مبنی پمفلٹس بھی لوگوں میں تقسیم کیے جاتے رہے۔ مکرمہ انیلہ ظفر صاحبہ نے اس موقع کی مناسبت سے بطور خاص ’گلاب جامن‘ تیار کیے جو وہاں موجود تمام سٹالز پر نمائندگان اور دیگر افراد کو بھی پیش کیے گئے۔ اکثر نے پہلی بار یہ مٹھائی کھائی اور بہت خوشی کا اظہار کیا۔ اس سے آپس میں دوستی اور روابط بڑھانے کا موقع ملا۔ خاکسار نے چند لیڈرز اور سرکردہ افراد کوپرتگیزی زبان میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے لیکچرز پر مشتمل کتاب ’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ تحفۃً دی اور اس کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ کس طرح جماعت احمدیہ کے موجودہ خلیفۃ المسیح حضرت مرزا مسرور احمد ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز امن کے خواہاں ہیں اور ساری دنیا میں امن کے قیام کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔

اس نمائش کے تیسرے دن خاکسار نے جماعت احمدیہ برازیل کی طرف سے جنگوں کو روکنے کی اپیل کے لیے ایک مہم چلائی جس کے لیے ایک مضمون تیار کیا جس کاعنوان جلی حروف میں ’’جنگوں کا خاتمہ‘‘ تھا۔ اس کے پہلے صفحہ پر خاکسار، آرگنائزرLuzia اور کارڈینل پادری جناب Orani صاحب نے دستخط کیے اور پھر باقی تمام سٹالز پر جاکر اس مہم کے بارے میں تحریک کی۔ چنانچہ سب نے اس پر دستخط کیے اور امن کے قیام کے لیے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس کا سبھی پر بہت مثبت اثر پڑا۔ الحمدللہ۔ اللہ کرے ہماری کوششیں اور دعائیں رنگ لائیں اور دنیا میں جنگوں کا خاتمہ ہو اور امن کا قیام ہو۔ آمین

نمائش کے آخری روز بھی منتظمین اور تمام نمائندگان کے ساتھ ایک اہم تقریب منعقد کی گئی جس میں ریو دی جانئیرو شہر کے سب سے بڑے پادری کارڈینل Orani Tempestaصاحب نے بھی شرکت کی۔ اس تقریب میں جماعت کا مزید تعارف کروایا گیا جس میں ہیومینٹی فرسٹ کے تحت جماعتی خدمات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ نیز تمام شاملین کو مسجد کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی گئی۔ اس تقریب کے معاً بعد جناب پادری صاحب جماعتی بک سٹال پر بھی آئے جہاں خاکسار اور باقی افراد جماعت نےانہیں خوش آمدید کہا اور انہیں ’’اسلامی اصول کی فلاسفی‘‘ کا پرتگیزی ترجمہ تحفۃً دیا گیا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس مذہبی نمائش میں جماعت احمدیہ کی شرکت بہت کامیاب رہی جس کے ذریعہ کثیر تعداد تک جماعت احمدیہ کا پیغام پہنچا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک

(رپورٹ: وسیم احمد ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button