افریقہ (رپورٹس)

مشن ہاؤس کسومو ریجن کینیا، میں ایک عیسائی گروپ کی آمد

(محمد افضل ظفر۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کینیا)

فہیم احمد لکھن صاحب مبلغ انچارج کسومو ریجن،کینیا لکھتے ہیں کہ خاکسار کسومو کاؤنٹی کی بین المذاہب کمیٹی (Interfaith Committee) کا ممبر ہے جس کی بنا پر مختلف تقاریب میں شمولیت کا موقع ملتا رہتا ہے۔ مورخہ ۳؍فروری ۲۰۲۴ء کوSarova Imperial Hotelمیں Sos Adventure نامی عیسائی تنظیم کی طرف سے انٹرفیتھ ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں خاکسار بھی مدعو تھا۔ اس تقریب میں مختلف مذاہب کے ۱۰۰؍سے زائد نمائندگان شامل ہوئے۔ کھانے کے بعد وہاں موجود تمام مذاہب کے نمائندگان کو اظہار خیال کا موقع دیا گیا۔ بطور مسلم نمائندہ خاکسار کو دعوت تقریر دی گئی۔ چنانچہ خاکسار نے بین المذاہب ہم آہنگی اور امن عامہ کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر میزبان تنظیم کے بانی Evangelise Johannes Amritzerسے بھی ملاقات ہوئی۔ موصوف کا تعلق آسٹریا سے ہے اور آج کل اپنے تبلیغی مشن پر کینیا آئے ہوئے ہیں۔ ان کے پروگرام میں کینیا کے دو بڑے شہروں کسومو اور نکورو میں بڑے پیمانے پر جلسوں کا انعقاد بھی شامل ہے جن کی تشہیر پر لاکھوں شلنگ خرچ کیے جا رہے ہیں۔ یہ ڈنر بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی تھا۔ ان سے ملاقات اور تعارف کے دوران مسیح کی آمد ثانی کے ضمن میں خاکسار نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دعاوی کا ذکر کیا تو موصوف نے کافی دلچسپی لی جس پر خاکسار نے انہیں کسومو مشن ہاؤس آنے کی دعوت دی جو انہوں نے یہ کہہ کر قبول کی کہ’’مجھے آپ کی دعوت میں محبت دکھائی دیتی ہے‘‘۔

مورخہ ۶؍فروری ۲۰۲۴ء کی صبح موصوف اپنے پانچ رکنی وفد کے ساتھ احمدیہ مشن ہاؤس کسومو تشریف لائے جہاں خاکسار نے معلمین اور احباب جماعت کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔ مہمان نوازی کے بعد ایک طویل اور بہت ہی دلچسپ تبلیغی نشست ہوئی جس میں مختلف امور زیر بحث آئے۔ چونکہ یہ لوگ اپنے جلسوں میں بیماروں کو شفا دینے اور اپنے دیگر معجزات کا ذکر کرتے ہیں تو خاکسار نے معجزات کی حقیقت بیان کرنے کے بعد حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات پر بھی روشنی ڈالی اور پھر طالب علم عبدالکریم صاحب کی شفایابی کے لیے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعا کی قبولیت کے معجزہ اور آپؑ کے مباہلہ کے نتیجہ میں ڈاکٹر الیگزنڈر ڈوئی کی ہلاکت اور اس کے امریکہ میں آباد کردہ شہر زائن کی تباہی کا ذکر کیا۔ ڈاکٹر الیگزنڈر ڈوئی کے بارے میں انہیں پہلے ہی کچھ علم تھا اس لیے انہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعا کے نتیجہ میں ظاہر ہونے والے اس نشان کی صداقت کو تسلیم کیا۔ اس موقع پر انہیں قرآن کریم کے انگریزی ترجمہ اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی کتاب ’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ کا تحفہ پیش کیا گیا اور یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی۔

مورخہ ۱۰؍فروری ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ ان کی طرف سے کسومو شہر کے ’’موئی سٹیڈیم‘‘ میں ایک جلسہ منعقد ہوا۔ ان کی دعوت پر خاکسار نے بھی اپنے دو ساتھیوں سمیت جلسہ میں شرکت کی۔ اس جلسہ میں لوگوں کی بڑی تعداد شامل ہوئی تھی۔ جلسہ کے منتظمین نے خاکسار کو بھی اظہار خیال کی دعوت دی جس پر خاکسار نے جماعت کے حوالہ سے اپنے مختصر تعارف کے بعد منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔

اس طرح اللہ تعالیٰ کے فضل سے احمدیت یعنی حقیقی اسلام کا پیغام پہنچانے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک

(رپورٹ: محمد افضل ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button