یورپ (رپورٹس)

لجنہ اماء اللہ برطانیہ کا نیشنل والی بال ٹورنامنٹ ۲۰۲۴ء

اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ ۱۷؍فروری ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ لجنہ اماءاللہ برطانیہ کے نیشنل والی بال ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوا۔ ٹورنامنٹ کا آغاز صبح نو بجے تلاوتِ قرآن کریم اورعہد سے ہوا۔ بعد ازاں نیشنل سیکرٹری صاحبہ صحت جسمانی نے مقابلہ جات کا تعارف کروایا۔ لجنہ اماء اللہ برطانیہ کے لیے یہ اس نوعیت کا پہلا نیشنل والی بال مقابلہ ہے جس میں صرف برطانیہ کی ٹیموں نے حصہ لیا۔ اس ٹورنامنٹ میں گیارہ ٹیمیں کھیل رہی تھیں جن کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔ گروپ اے میں نارتھ ایسٹ، بیت النور، عائشہ ریجن، ساؤتھ ریجن،نارتھ ویسٹ اور اسلام آباد ریجن کی ٹیمیں شامل تھیں جبکہ گروپ بی میں مڈل سیکس، مڈ لینڈز، ایسٹ ریجن، بیت الفتوح ریجن اور لندن ریجن کی ٹیمیں شامل تھیں۔ مقابلہ جات کے اوقات کے متعلق ایک دن پہلے ہی سب کو اطلاع دے دی گئی تھی۔ مقابلہ جات کا فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعہ سے ہوا تھا۔ اس کے بعد سب کھلاڑیوں کو والی بال کے قواعدو ضوابط تفصیل سے بتائے گئے اور کھلاڑیوں کے سوالات کے جواب بھی دیے گئے۔ طاہر ہال میں بیک وقت دو جگہ مقابلہ جات شروع ہوئے۔

سب کھلاڑیوں نے بہت اچھا کھیلا اور بھر پور مقابلے کیے۔ دوپہر ایک بجے تک مقابلے جاری رہے۔ نماز اور کھانے کے وقفہ کے بعد دو بجے پھر مقابلہ جات شروع ہوئے۔سخت مقابلوں کے بعد گروپ اے میں سے بیت النور اور عائشہ ریجن جبکہ گروپ بی سے بیت الفتوح اور لندن ریجن کی ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچیں۔

تمام کھلاڑیوں کے لیے کھیل کے ساتھ توانائی بحال رکھنے کے لیے پھل، چائے اور پانی وغیرہ کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ٹک شاپ میں مزیدار سینڈوِچ اور کیک بھی قیمتاً دستیاب تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ شعبہ اشاعت نے کتابوں کا سٹال بھی لگایا ہوا تھا۔

صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ برطانیہ نے اپنے تاثرات بتاتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کھیلوں کے ذریعہ ماحول بہت اچھا اور لطف اندوز ہونے والا ہے۔ مسجد جہاں ہم باقاعدگی سے آتے ہیں یہاں کھیل دیکھنا بہت شاندار لگ رہا ہے۔ یہ ہماری اسلامی تعلیم ہے کہ ہم اپنی صحت کا بھی خیال رکھیں اور ورزش کرتے رہیں۔ لجنہ ممبرات کو یوں کھیلتا دیکھ کر مجھے انتہائی خوشی ہوئی ہے۔ اس سے شامل ہونے والے تمام ریجن کی لجنہ کے آپس میں تعلقات اور دوستی میں بھی اضافہ ہوگا۔ ان شاء اللہ

فائنل میچ میں لندن ریجن اور عائشہ ریجن کے درمیان سخت مقابلہ ہوا۔ پہلا میچ عائشہ ریجن نے دو پوائنٹ سے جبکہ دوسرا لندن ریجن نےتین پوائنٹ سے جیتا۔ اب تیسرے میچ پر جیت کا انحصار تھا۔ اُس وقت طاہر ہال میں برطانیہ کی تمام ٹیمیں اور حاضرین کی بڑی تعداد موجود تھی اور ہر کوئی اپنی اپنی ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کی کوشش میں تھا۔ نہایت سنسنی خیز مقابلہ کے بعد عائشہ ریجن نے جیت کا سہرا اپنے سر کر لیا اور تقریب تقسیم انعامات میں سب سے بڑی اورخوبصورت چمکیلی ٹرافی اٹھائی اور اپنے نام کی۔تمام کھلاڑیوں کوٹورنامنٹ میں شمولیت کے لیے اور تینوں ریفریز کو میڈلز دیے گئے۔ آخر میں صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ برطانیہ نے کہا کہ ان کو بہت خوشی ہے کہ سب نے پُر جوش حصہ لیا اور سب کو داد دی۔ دعا سے یہ دن اختتام پذیر ہوا۔

(رپورٹ:صدیقہ سلطانہ۔ یوکے)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button