دعائے مستجاب

منکرین اور مکذبین کے بارے میں دعا

حضرت قتادہؓ کہتے ہیں کہ حضرت نوحؑ نے اپنی قوم کے خلاف بالآخر اس وقت بددعا کی جب آپؑ پر وحی ہوئی کہ اب تیری قوم میں سے اَور کوئی شخص ایمان نہیں لائے گا۔

رَبِّ لَاتَذَرۡ عَلَی الۡاَرۡضِ مِنَ الۡکٰفِرِیۡنَ دَیَّارًا۔

اِنَّکَ اِنۡ تَذَرۡہُمۡ یُضِلُّوۡا عِبَادَکَ وَ لَا یَلِدُوۡۤا اِلَّا فَاجِرًا کَفَّارًا۔

(نوح:۲۷-۲۸)

ترجمہ: اے میرے ربّ! کافروں میں سے کسی کو زمین پر بستا ہوا نہ رہنے دے۔ یقیناً اگر تُو ان کو چھوڑ دے گا تو وہ تیرے بندوں کو گمراہ کردیں گے اور بدکار اور سخت ناشکرے کے سوا کسی کو جنم نہیں دیں گے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button