خنزیر کا گوشت مت کھاؤ
ایک مسلمان خنزیرکو حلال سمجھنے والا تمام فرقوں کے اتفاق سے کافر ہو جاتا ہے اور اس کو کھانے والا پرلے درجے کا فاسق بدکار کہلاتا ہے۔
(ضیاء الحق، روحانی خزائن جلد ۹صفحہ ۲۷۳)
…تم خودکشی نہ کرو۔ اپنی اولاد کو قتل نہ کرو اور دوسرے گھروں میں وحشیوں کی طرح خودبخود بے اجازت نہ چلے جاؤ۔ اجازت لینا شرط ہے اور جب تم دوسرے کے گھروں میں جاؤ تو داخل ہوتے ہی السلام علیکم کہو اور اگر ان گھروں میں کوئی نہ ہو تو جب تک کوئی مالک خانہ تمہیں اجازت نہ دے ان گھروں میں مت جاؤ اور اگر مالک خانہ یہ کہے کہ واپس چلے جاؤ تو تم واپس چلے جاؤ۔ اور گھروں میں دیواروں پر سے کود کر نہ جایا کرو بلکہ گھروں میں ان گھروں کے دروازہ میں سے جاؤ اور اگر کوئی تمہیں سلام کہے تو اس سے بہتر اور نیک تر اس کو سلام کہو۔ شراب اور قماربازی اور بت پرستی اور شگون لینا یہ سب پلید اور شیطانی کام ہیں ان سے بچو۔ مردار مت کھاؤ۔ خنزیر کا گوشت مت کھاؤ۔ بتوں کے چڑھاوے مت کھاؤ۔ لاٹھی سے مارا ہوا مت کھاؤ۔ سینگ لگنے سے مرا ہوا مت کھاؤ۔ درندہ کا پھاڑا ہوا مت کھاؤ۔ بت پر چڑھایا ہوا مت کھاؤ کیونکہ یہ سب مردار کا حکم رکھتے ہیں اور اگر یہ لوگ پوچھیں کہ پھر کھائیں کیا؟ تو جواب یہ دے کہ دنیا کی تمام پاک چیزیں کھاؤ۔ صرف مردار اور مردار کے مشابہ اور پلید چیزیں مت کھاؤ۔
(اسلامی اصول کی فلاسفی، روحانی خزائن جلد ۱۰ صفحہ۳۳۶)
انسان جب متّقی ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے اور اس کے غیر میں فرقان رکھ دیتا ہے اور پھر اس کو ہر تنگی سے نجات دیتا ہے نہ صرف نجات بلکہ يَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ(الطلاق: 4)۔ پس یاد رکھو جو خدا تعالیٰ سے ڈرتا ہے خدا تعالیٰ اس کو مشکلات سے رہائی دیتا ہے۔
(ملفوظات جلد۴ صفحہ۳۶۲، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)