دعائے مستجاب
حصولِ خیر کی عاجزانہ دعا
حضرت عبداللہ بن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی حالت اس دعا کے وقت فاقہ سے ایسی ہوچکی تھی کہ کھجور کے ٹکڑے کے بھی محتاج تھے۔ (تفسیر الدر المنثور للسیوطی جلد ۵ صفحہ ۱۲۵) پھر خدا نے نہ صرف ان کے قیام و طعام کا بندوبست فرمایا بلکہ غریب الوطنی میں گھر بار اور شادی کا انتظام بھی کردیا۔
رَبِّ اِنِّیۡ لِمَاۤ اَنۡزَلۡتَ اِلَیَّ مِنۡ خَیۡرٍ فَقِیۡرٌ۔(القصص:۲۵)
ترجمہ: اے میرے ربّ! یقیناً میں ہر اچھی چیز کے لیے، جو تُو میری طرف نازل کرے، ایک فقیر ہوں۔