حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

یومِ مصلح موعود اور ہماری ذمہ داریاں

آج ہم جب یومِ مصلح موعود مناتے ہیں تو حقیقی یومِ مصلح موعود تب ہی ہو گا جب یہ تڑپ آج ہم میں سے اکثریت اپنے اندر پیدا کرے کہ ہمارے مقاصد بہت عالی ہیں، بہت اونچے ہیں، بہت بلند ہیں جس کے حصول کے لئے عالی ہمتی کا بھی مظاہرہ کرنا ہو گا۔ اور اپنے اندر اعلیٰ تبدیلیاں بھی پیدا کرنا ہوں گی، پاک تبدیلیاں بھی پیدا کرنی ہوں گی۔ خداتعالیٰ سے ایک تعلق بھی جوڑنا ہو گا۔ اسلام کا درد بھی اپنے اندر پیدا کرنا ہو گا۔ دل میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق و محبت کا درد پیدا کرتے ہوئے اظہار بھی کرنا ہو گا۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو جو بیشمار خوبیوں کے مالک بیٹے کی خوشخبری عطا فرمائی تھی تو وہ یہ گہرا مطلب بھی اپنے اندر رکھتی تھی۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو فرمایا تھا کہ تیرا سلسلہ صرف تیرے ہی تک محدودنہیں ہو گا۔ جس مشن کو تو لے کر اُٹھا ہے وہ تیری زندگی تک ہی محدودنہیں رہے گا بلکہ تیرا ایک بیٹا جو اولوالعزمی میں اپنی مثال آپ ہو گا، جو اسلام کو دنیا میں پھیلانے کی تڑپ میں تیرا ثانی ہو گا۔ جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جھنڈا دنیا میں گاڑنے کے لئے بے چین دل رکھتا ہو گا، اور پھر اُس بیٹے تک ہی محدودنہیں بلکہ بعد میں بھی اس مشن کو دنیا کے کونے کونے تک لے جانے کے لئے اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے قدرتِ ثانیہ کا تا قیامت تسلسل جاری رہنے کا بھی وعدہ فرمایا ہے جو اس کام کو آگے بڑھاتا چلا جائے گا اور قدرتِ ثانیہ کو ایسے سلطانِ نصیر بھی عطا ہوں گے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے غلامِ صادق کے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے قدرتِ ثانیہ جو خلافت کی صورت میں جاری ہے اس کے مددگار بنیں گے۔ پس آج ہمیں پیشگوئی مصلح موعودجہاں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی صداقت کی دلیل کے طور پر دکھائی دیتی ہے وہاں اس بات کی طرف بھی توجہ دلاتی ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو جس خوبیوں کے مالک بیٹے کی اللہ تعالیٰ نے اطلاع دی تھی اور جس تڑپ اور عزم کے ساتھ اُس بیٹے نے جماعت کو آگے بڑھنے کے راستے دکھائے، ایک خوبصورت نظام عطا فرمایا۔ جماعت کی تربیت کے نظام کے ساتھ دنیا کے کونے کونے میں اسلام کا خوبصورت پیغام پہنچانے کے لئے ایک ایسا نظام مستحکم کر دیا جس کے نتائج ہر روز نئی شان سے پورے ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ اس نظام کو مزید مستحکم کرنے کے لئے ہر احمدی اپنا کردار ادا کرنے والا بنے۔ آج اللہ تعالیٰ کے فضل سے عرب ممالک میں بھی یہ نظام قائم ہے۔ ایشیا کے دوسرے ممالک میں بھی یہ نظام قائم ہے۔ افریقہ میں بھی یہ نظام قائم ہے۔ یورپ میں بھی یہ نظام قائم ہے۔ امریکہ میں بھی یہ نظام قائم ہے۔ آسٹریلیا میں بھی یہ نظام قائم ہے اور جزائر میں بھی یہ نظام قائم ہے۔

(خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۷؍ فروری ۲۰۱۲ء
مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۹؍مارچ ۲۰۱۲ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button