کلامِ امام علیہ الصلوٰۃ والسلام

رسومات کی بجا آوری میں آنحضرتﷺ کی صرف مخالفت ہی نہیں بلکہ ان کی ہتک بھی کی جاتی ہے

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے خوش کرنے کا ایک یہی طریق ہے کہ آنحضرت ﷺ کی سچی فرمانبرداری کی جاوے۔ دیکھا جاتا ہے کہ لوگ طرح طرح کی رسومات میں گرفتار ہیں۔ کوئی مرجاتا ہے تو قسم قسم کی بدعات اور رسومات کی جاتی ہیں۔ حالانکہ چاہئے کہ مردہ کے حق میں دعا کریں۔ رسومات کی بجا آوری میں آنحضرت ﷺ کی صرف مخالفت ہی نہیں ہے بلکہ ان کی ہتک بھی کی جاتی ہے اور وہ اس طرح سے کہ گویا آنحضرتﷺ کے کلام کو کافی نہیں سمجھا جاتا۔ اگر کافی خیال کرتے تو اپنی طرف سے رسومات کے گھڑنے کی کیوں ضرورت پڑتی۔

(ملفوظات جلد3 صفحہ 316ایڈیشن1988ء)

(مشکل الفاظ کے معانی: ہتک: بے عزتی، بے حرمتی، توہین،گستاخی۔ گھڑنا: بےبنانا، وضع کرنا۔)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button