حاصل مطالعہ

حضرت مولانا غلام رسول راجیکیؓ کے بشارتی کلمات

ایک دفعہ حضرت غلام رسول راجیکی ؓ شدید بیمار ہوگئے اور انہیں اپنے بچوں اور بیوی کے بارے میں خیال آیا کہ ان کی وفات کے بعد ان کا کیا بنے گا؟ چنانچہ انہوں نے دعا کی جس پر انہیں بشارت ہوئی۔چنانچہ آپؓ فرماتے ہیں:’’انہی ایام میں اپنی نازک حالت کے پیش نظر جب میں نے اپنی بیوی اور بچوں کی بے کسی اور بے بسی پر نظر کر کے خاص طور پر دعا کی تو مجھے الہامی کلام میں بشارت دی گئی کہ اپنی بیوی اور بچوں کے متعلق یہ وصیت کردی جائے کہ اگر میں وفات پا جاؤں اور انہیں کسی قسم کی ضرورت حقہ پیش آئے تو اس کو پورا کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ کے حضور ان ناموں کے ساتھ دعا کرلیا کریں۔

یا رزاقُ،یا رحمٰن، یا وھابُ

اللہ تعالیٰ اپنے خاص فضل سے ان کی اس ضرورت کو پورا فرمادے گا۔ چنانچہ میں نے اپنے اہل و عیال کے لئے اس بارہ میں وصیت کردی اور ان الہامی ناموں کے ساتھ دعا کرنے کے متعلق میرے دل میں بطور القاء یہ تفہیم ہوئی کہ وہ بیوہ اور یتیم بچے جن کے سر پر مربیوں کا سایہ نہ رہے۔ان کا ان مبارک ناموں کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کے حضور تنگی رزق کے دور کرنے کے لئے دعا کرنا اللہ تعالیٰ کو خاص طور پران کے لئے متکفل بنادیتا ہے۔‘‘(حیات قدسی صفحہ نمبر ۲۰۲)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button