افریقہ (رپورٹس)

جماعت ساؤتومے و پرنسپ کے دسویں جلسہ سالانہ کا کامیاب انعقاد

٭… مرکزی موضوع ’’ہمارا بہشت ہمارا خدا ہے‘‘ پر روحانی و علمی تقاریر کا سلسلہ

٭… ۳۰؍ جماعتوں سے ۴۵۰؍ احباب کی شمولیت

اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے مورخہ ۱۶؍ دسمبر ۲۰۲۳ء کو جماعت احمدیہ ساؤتومے و پرنسپ کو گوادالوپ (Guadalupe) شہر کے سکول کے فٹسال گراؤنڈ میں اپنا دسواں جلسہ سالانہ بعنوان ’’ہمارا بہشت ہمارا خدا ہے‘‘ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔الحمد للہ علیٰ ذالک۔ ساؤتومے و پرنسپ دو جزیروں پر مشتمل ملک ہے۔ دونوں جزیروں کے درمیان بہت زیادہ فاصلہ ہے اس لیے دونوں جزائر پر علیحدہ علیحدہ جلسہ سالانہ منعقد کیا جاتا ہے۔ گذشتہ سال ۶؍ مئی کوپرنسپ جزیرہ پر اور ۱۶؍ دسمبر کو ساؤتومے میں جلسہ سالانہ منعقد کیا گیا ۔ مکرم حافظ احسان سکندر صاحب مبلغ انچارج و نائب امیر بیلجیم نے بطور مہمان خصوصی اس جلسہ میں شرکت کی۔

موصوف کو اللہ تعالیٰ نے ۱۹۹۹ء میں پہلی دفعہ ساؤتومے میں جماعت کا پودا لگانے کی توفیق دی تھی اس وقت آپ بینن کے امیر و مشنری انچارج تھے۔

جلسہ کا پہلا اجلاس

جلسہ کے پہلے اجلاس کا آغاز صبح ۹؍ بجے مہمان خصوصی کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں دو تقاریر ہوئیں: ’’جماعت احمدیہ کے قیام کا مقصد تعلق باللہ ہے‘‘از صدر اجلاس۔ یہ تقریر فرانسیسی زبان میں تھی جس کا ساتھ ساتھ پرتگیزی ترجمہ پیش کیا گیا۔ ’’صفائی نصف ایمان ہے‘‘ از عبداللہ رودریگیز صاحب لوکل مشنری۔

ایک وقفہ کے بعد نومبائعین نے اپنے احمدی ہونے کے ایمان افروز واقعات سنائے۔

تبلیغی ورکشاپ:دوسرا اجلاس شروع ہونے سے قبل ایک تبلیغی ورکشاپ کی گئی۔ مہمان خصوصی نے تبلیغ کرنے کے طریق پر روشنی ڈالی۔ احباب جماعت نے اسے بہت پسند کیا۔شاملین جلسہ کے سوالات کے جواب مہمان خصوصی نے دیے۔

جلسہ کا اختتامی اجلاس

ڈیڑھ بجے دوسرے اجلاس کا آغازمہمان خصوصی کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم سے ہوا۔

بعد ازاں ان عناوین پر تقاریر ہوئیں: ’’مالی قربانی اور نمازکے ذریعہ جنت کی بشارت‘‘ از سلیمان یوسف صاحب لوکل مشنری اور ’’معاشرے میں ایک احمدی کی ذمہ داریاں‘‘از خاکسار (مبلغ انچارج) ۔ آخر پر مہمان خصوصی نے دعا کروائی جس کے بعد احباب جماعت نے جماعتی نظمیں اور ترانے پڑھے۔

نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ پانچ بجے شام تک تمام احباب جماعت بخیریت اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے۔ جلسہ سالانہ میں الحمدللہ ۳۰؍ جماعتوں سے ۴۵۰؍ احباب جماعت اور غیر مسلم احباب نے شرکت کی ۔ نیشنل ٹیلیویژن نے جلسہ سالانہ کی خبر نشر کی۔

تاثرات:عورتوں کے حقوق کی وزیر کی نمائندہ (ڈائریکٹر کیبنٹ) محترمہ ایلوشہ صاحبہ نے کہا کہ وہ پہلی دفعہ کسی اسلامی اجتماع میں آئی ہیں۔ یہاں کا ماحول بہت اچھا لگا۔ یہاں اخلاقیات اور روحانی تعلیمات کا سن کر بہت اچھا لگ رہا ہے، عورتوں کے حقوق پر بات ہو رہی ہے۔ ہم عورتوں کو ان باتوں پر عمل کرنا چاہیے تا کہ ایک اچھا معاشرہ تشکیل پائے۔

اس جلسہ میں نومبائعین نے بھی بڑی خوشی کا اظہار کیا خصوصاً جو پہلی دفعہ جلسہ میں شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جلسہ ان کے لیے ایک یاد گار ہے۔ نماز کی اہمیت کا پتا چلا ہے نیز یہ کہ اخلاقیات کی تعلیمات جماعت کا خاصہ ہیں۔

میزوش کے میئر کی نمائندہ محترمہ ماریہ صاحبہ نے کہا کہ جلسہ میں شامل ہو کر بہت اچھا لگا۔بہت کچھ سیکھنے کو ملا خاص طور پر یہ بات کہ ایک اچھے معاشرے میں ہمارا کیا کردار ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ سب سے اچھی بات یہ لگی کہ جب تک ایک عورت کا تعلیمی و اخلاقی معیار اچھا نہ ہو گا اس وقت تک اگلی نسلیں سیدھے راستہ کی طرف گامزن نہیں ہو سکتیں۔یہ ایسی بات ہے جو عورت کی اہمیت کو معاشرے میں اجاگر کرتی ہے۔دعا ہے کہ خدا ہمیں ان باتوں پر عمل کرنے والا بنائے اور ہم ایک اچھے معاشرہ کا حصہ بنیں۔

گیبن ملک کے سفیر نے کہا کہ انسانیت اور خدا کا تعلق بہت اہم ہے۔ جماعت احمدیہ کی سرگرمیاں اس ملک اور پوری دنیا کے لیے ایک نمونہ ہیں۔ یہ ایمبیسڈر صاحب کئی دفعہ جماعت کے مرکزی مشن ہاؤس بھی تشریف لا چکے ہیں اور انہیں کئی پروگراموں میں شریک ہونے کا موقع ملا ہے۔

ڈائریکٹر نیشنل ٹیلیویژن نے کہا کہ اگر انہیں پہلے علم ہوتا کہ جماعت کاجلسہ سالانہ اس طرح کا ہوتا ہے تو وہ بھی ایک تقریر تیار کر کے لاتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے تھے کہ جیسے دوسرے میلے ہوتے ہیں جماعت احمدیہ کا جلسہ سالانہ بھی ایسے ہی ہوگا۔ جماعت احمدیہ کے جلسہ سالانہ میں شامل ہو کر بہت اچھا لگا۔ان تعلیمات کی ہمارے ملک کو بہت ضرورت ہے۔

پولیس کے نیشنل ہیڈکوارٹر کے نمائندہ بھی جلسہ میں شامل ہوئے۔ انہوں نے شروع سے لے کر آخر تک جلسہ میں شرکت کی۔ بہت خوشی کا اظہار کیا۔ کہنے لگے کہ اگر تمام لوگ ان باتوں پر عمل کرنا شروع کر دیں تو پوری دنیا امن کا گہوارہ بن جائے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ یہ جلسہ تمام شاملین کے لیے بہت مبارک ہو، اس ملک کے لیے بہت مبارک ہو، ہم حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کے وارث بنیں اور جماعت احمدیہ ساؤتومے کو بہت زیادہ ترقیات حاصل ہوں۔ اللہ تعالیٰ تمام کارکنان اور واقفین زندگی کو اس جلسہ کو کامیاب کرنے کی تمام کوششوں کی جزائے خیر دے۔ آمین یا رب العالمین۔ (رپورٹ: انصرعباس۔ مبلغ انچارج و نیشنل صدر جماعت ساؤتومےو پرنسپ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button