افریقہ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ کے ۳۷ویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۳ء کا کامیاب انعقاد

(عبدالنور۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل آئیوری کوسٹ)

٭… تہجد، پنجوقتہ نمازوں، درس اور مختلف روحانی و معلوماتی عناوین پر تقاریر کا اہتمام

٭… مرکزی موضوع ’’موجودہ عالمی مسائل اور اسلام میں ان کا حل‘‘ پر منعقدہ جلسہ سالانہ میں تین ہزار ۸۰۰؍ احباب کی شمولیت

محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ کو مورخہ ۲۲تا۲۴؍ دسمبر ۲۰۲۳ء بروز جمعۃ المبارک تا اتوار اپنا ۳۷واں جلسہ سالانہ ملک کے معاشی دارالحکومت آبی جان میں واقع جماعتی سینٹر ’’مہدی آباد‘‘ میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔

جلسہ میں شرکت کے لیے مہمانان کی آمد کا سلسلہ ایک روز قبل بروز جمعرات شروع ہو گیاتھا۔بروز جمعرات بعد از نماز عصر مکرم عبدالقیوم پاشا صاحب امیر و مشنری انچارج نے جلسہ گاہ کا معائنہ کیا۔

پہلا دن:جلسہ کے پہلے دن کا آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کی ادائیگی کےبعد ’’اسلام میں درگزر کی اہمیت‘‘ کے عنوان سے درس دیا گیا۔ بعد ازاں مہمانان کی خدمت میں ناشتہ پیش کیا گیا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سننے کے لیے تمام مہمانان جلسہ گاہ میں وقت سے قبل تشریف لے آئے۔ دوپہر ایک بجے خطبہ کا آغاز ہوا۔ خطبہ کے معاً بعد مقامی خطبہ جمعہ کا اہتمام کیا گیا۔ مکرم عمر معاذ کولیبالی صاحب نائب امیر جماعت مالی نے خطبہ جمعہ دیا اور نماز جمعہ و عصر پڑھائی جس کے بعد حاضرین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔

جلسہ کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز شام چار بجے تقریب پرچم کشائی سے ہوا۔مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت جبکہ سلا محمد صاحب نائب امیر نے قومی پرچم لہرایا اور امیر صاحب نے دعا کروائی۔ اس کے بعد جلسہ کے پہلے اجلاس کی کارروائی مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور قصیدہ سے شروع ہوئی۔ مکرم امیر صاحب نےجلسہ کی افتتاحی تقریر میں جلسہ کی اہمیت سے حاضرین کو آگاہ کیا۔ بعد ازاں سورو الحسن صاحب نے ’’آنحضرتﷺ امن کے شہزادے‘‘ کے عنوان پر بزبان فرانسیسی تقریر کی جس کا بعد میں مقامی زبان جولا میں خلاصہ بھی پیش کیا گیا۔ اس کے ساتھ پہلے اجلاس کا اختتام ہوا۔ ایک وقفہ اور نماز مغرب و عشاء کی باجماعت ادائیگی کے بعد ڈاکٹر احمدکولیبالی صاحب نے ڈینگی کے متعلق سکرین پر پراجیکٹ پیش کیا اور اس کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ پھر تمام شاملین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔

دوسرا دن:جلسہ کے دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد درس بعنوان ’’عائلی مسائل اور ان کا حل‘‘ پیش کیاگیا۔ ناشتہ اور تیاری کے بعد صبح ساڑھے نو بجے دوسرے دن کے پہلے اجلاس کی کارروائی کاآغاز سلامحمد صاحب نائب امیر اول کی زیر صدارت ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم کے بعد امیر و مشنری صاحب انچارج آئیوری کوسٹ نے جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ کی سالانہ کارگزاری رپورٹ پیش کی۔ بعد ازاں جلسہ کے مرکزی موضوع ’’موجودہ عالمی مسائل اور اسلام میں ان کا حل‘‘ کے حوالے سے عمر احمد صاحب معاون صدر مجلس انصاراللہ فرانس نے تقریرکی۔ پھر جلسہ میں آنے والے مہمانان کرام جن میں کئی ایک گاؤں کے چیفس اور جلسہ میں شرکت کرنے والے غیر از جماعت ائمہ شامل تھےنے اظہار خیال کیا اور جماعت احمدیہ کی خدمات کوسراہا اور جماعت کے امن کے پیغام کی تعریف کی۔ اس کے بعد کیما عمر صاحب جنرل سیکرٹری نے ’’زرعی جدت کے ذریعہ دیہی آبادی کی ترقی‘‘ کے عنوان سے تقریر کی جس کا بعد میں جولا زبان میں ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔

مہمانان خصوصی کو جلسہ میں لگائی گئی نمائشوں کا دورہ کروایا گیا اور ان کا تعارف دیا گیا جن میں شعبہ سمعی و بصری نیز ہیومینٹی فرسٹ کی نمائش اور بلڈ ڈونیشن کی جگہ کا بھی دورہ کروایا گیا۔ اس کے بعد مہمانان کرام کی خدمت میں ریفریشمنٹ پیش کی گئی۔

دوپہر کے کھانے اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد شام چار بجے جلسہ کے دوسرے اجلاس کی کارروائی کاآغاز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم کے بعد دو تقاریر ہوئیں: ’’چندہ ، مالی خودمختاری کا ذریعہ‘‘ از تیرو الحسن صاحب نیشنل صدر مجلس انصار اللہ اور ’’نظام خلافت کا احترام اور اس کی برکات‘‘ بزبان جولا از عمر معاذ کولیبالی صاحب نائب امیر مالی۔ اس تقریر کا بعد میں فرانسیسی ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ نماز مغرب وعشاء کے ساتھ اس اجلاس کی کارروائی کا اختتام ہوا۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد تقریب آمین کا انعقاد کیا گیا جس کے تحت عمر معاذ کولیبالی صاحب نے چھ بچوں سے قرآن کریم کا کچھ حصہ سنا اور دعا آمین کروائی۔ بعد ازاں سوال و جواب کی مجلس کا انعقاد کیا گیاجس میں عمر معاذ کولیبالی صاحب کے ساتھ بالو احمد صاحب مبلغ سلسلہ نیز جیالو صدیق صاحب معلم سلسلہ نے حاضرین کے سوالات کے جواب دیے۔ اس کے بعدحاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

تیسرا دن:جلسہ سالانہ کے تیسرے دن کا آغاز بھی حسب روایت نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد’’اسلام میں بچوں کی تعلیم کی اہمیت‘‘ کے عنوان سے درس پیش کیا گیا۔ ناشتہ کے بعد صبح نو بجے جلسہ سالانہ کے تیسرے اور آخری دن کے اختتامی اجلاس کی کارروائی کا آغاز زیر صدارت عمر احمد صاحب معاون صدر مجلس انصار اللہ فرانس ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’تبلیغ اور جماعت میں داعیان کے نظام کی اہمیت‘‘از کریم جوارا صاحب، ’’امور رشتہ ناطہ میں درپیش مسائل اور ان کا حل‘‘ از تیرو ابراہیم صاحب نیشنل سیکرٹری رشتہ ناطہ اور پھر مکرمہ شکورہ صاحبہ نیشنل صدر لجنہ اماء اللہ نے پردے کی رعایت سےتقریر کی۔ اس کے بعد جلسہ سالانہ کے مختلف اجلاسات کے صدران مجلس اور کچھ غیر از جماعت مہمانان کرام نے بھی تقاریر کیں جن میں مختلف گاؤں کے چیف حضرات اور غیر از جماعت ائمہ کرام شامل تھے۔ اس دوران تین نئے احمدیوں نے بھی حاضرین جلسہ کو اپنے قبول احمدیت کے واقعات سے آگاہ کیا جو کہ سب کے ازدیاد ایمان کا باعث بنا۔ ان مختصر تقاریر کے بعد امسال مختلف تعلیمی کامیابیاں حاصل کرنے والے طلبہ اور طالبات نیز قرآن کریم کا پہلا دور مکمل کرنے والے حضرات میں تحائف تقسیم کیے گئے۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریر کی جس کا ساتھ ساتھ جولا زبان میں ترجمہ کیا جاتا رہا۔ تقریر کے بعد امیر صاحب نے دعا کروائی جس کے ساتھ جلسہ کی کارروائی کا باقاعدہ اختتام ہوا۔ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد مختلف گروپس کے ساتھ مہمانان کرام کی تصاویر لی گئیں۔ بعد ازاں شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے امسال جلسہ سالانہ کی کُل حاضری تین ہزار ۸۰۰؍ افراد پر مشتمل تھی۔جلسہ کی تشہیر بھرپور طور پر بذریعہ سوشل میڈیا کی جاتی رہی جبکہ کئی ایک پریس اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان بھی جلسہ میں موجود تھے۔ جلسہ کی خبر الیکٹرانک میڈیا میں RTI2، البیان ٹی وی پرنٹ اخبارات میںLe jour plusاورFraternité matin ،آن لائن نیوز ایجنسی میں koaciاورAIP میں جلسے کے حوالے سے خبریں شائع ہوئیں جبکہ دیگر سوشل میڈیا کےعلاوہ کئی ریڈیو چینلز نے بھی جلسہ کی رپورٹ شائع کی۔جلسہ کے دوران لگائے گئے عطیہ خون کیمپ کے ذریعہ کُل ۷۸؍ خون کی بوتلیں عطیہ کی گئیں۔ جلسہ کے دوران لجنہ اماءاللہ کی جانب سے بازار بھی لگایا گیا نیز نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جلسہ کے بہترین نتائج فراہم کرے اور احباب کے ازدیاد ایمان کا باعث بنے۔آمین

(رپورٹ: عبدالنور۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button