متفرق شعراء

نئے سال میں…

نئے سال میں اے مرے خدا

تری رحمتوں کی چلے ہوا

یہ جو تیرگی ہے فضاؤں میں

یہ جو تشنگی ہے ہواؤں میں

یہ جو سال گزرا بلاؤں میں

یہ کمی تھی میری وفاؤں میں

انہیں دُور کر دے مرے خدا

تری رحمتوں کی چلے ہوا

یہ عجیب طرح کا سال تھا

کہیں سانس لینا محال تھا

کہیں شہر شہر وبال تھا

کوئی ملک رُو بہ زوال تھا

نئے سال میں اے مرے خدا

سبھی مشکلوں سے ہمیں بچا

مرے دوستوں کو بہار دے

سبھی کام ان کے سنوار دے

انہیں صبح و شام قرار دے

وہ جو ایک مانگیں ہزار دے

نئے سال میں اے مرے خدا

تو قبول کر لے مری دعا

کوئی شام شامِ الم نہ ہو

کوئی آنکھ درد سے نم نہ ہو

کوئی ڈر نہ ہو کوئی غم نہ ہو

ترا رحم ہو کبھی کم نہ ہو

نئے سال میں اے مرے خدا

تو کرم کو اپنے بڑھائے جا

(محمد افضل مرزا۔کینیڈا)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button