حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…لبنان میں اسرائیل کے ڈرون حملے میں حماس راہنما صالح العاروری دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگئے۔ صالح العاروری کو طوفان اقصیٰ کارروائی کے منصوبہ سازوں میں شمارکیا جاتا تھا۔ وہ اسرائیل کی ہٹ لسٹ میں پہلے نمبر پر تھے۔وہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ سے ملاقات کرنے والے تھے۔جبکہ وہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سمیت اعلیٰ شخصیات سے ملاقاتیں کرچکے تھے۔لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں ناکامی کے بعد لبنان کو محاذ آرائی کے نئے مرحلے میں لے جانا چاہتا ہے۔لبنانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ڈرون نے بیروت میں حماس کے دفتر کو نشانہ بنایا۔ بیروت کا جنوبی ٹاؤن حزب اللہ کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

٭…غزہ میں اسرائیل کی بمباری جاری ہے، جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں صلاح خاندان کے ۱۴؍ افراد مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ خان یونس کے مذکورہ گھر میں غزہ کے مختلف علاقوں کے بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد ۲۲؍ ہزار ۳۱۳؍ہو گئی ہے۔

٭…امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہےکہ غزہ فلسطینی سر زمین ہے اور رہے گی۔اسرائیلی وزراء کی جانب سے فلسطینیوں کو غزہ سے نکل جانے کے دیے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی وزراء کا بیان اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔ حماس کا اب کوئی مستقبل نہیں ہے۔ کوئی دہشت گرد گروپ اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں ہے۔یاد رہے کہ منگل کے روز دو اسرائیلی وزراء نے فلسطینیوں کو غزہ سے نکل جانے کا کہا تھا۔ اسرائیلی وزراء نے یہودی آبادکاروں کو محصور علاقوں میں واپس جانے کے لیے بھی کہا تھا۔

٭…امریکی سینیٹر اور سابق صدارتی امیدوار برنی سینڈرز نے اسرائیلی امداد کی شدید مخالفت کر دی۔برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بے پناہ طاقت کا استعمال اور غیرقانونی حملے ہو رہے ہیں۔ بہت ہو گیا، امریکی ٹیکس دہندگان معصوم لوگوں پر حملوں میں حصہ دار نہیں بنیں گے۔سینیٹر کا کہنا ہے کہ کانگریس اسرائیل کے لیے دس ارب ڈالرز امداد کی مزاحمت کرے۔

٭…ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ لبنان میں اسرائیلی حملے میں حماس راہنما صالح العروری کی ہلاکت اسرائیل کے خلاف مزید مزاحمت کو بڑھائے گا۔ اسرائیلی حملہ لبنان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔ حماس راہنما کے قتل کے بعد فلسطینی تحریک میں نئی جہت پیدا ہوگی۔ خیال رہے کہ صالح العاروری کی ہلاکت کی اطلاع ملتے ہی مغربی کنارے میں بڑی تعداد میں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔

٭…اسرائیلی سپریم کورٹ نےعدلیہ کے اختیارات سے متعلق حکومت کے متنازع قانون کو کالعدم قرار دے دیا۔اسرائیلی حکمران جماعت کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ عوامی مرضی کی مخالفت کرتا ہے۔اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیلی سپریم کورٹ کے پندرہ میں سے آٹھ ججوں نے متنازع قانون کے خلاف فیصلہ دیا۔خیال رہے کہ نیتن یاہو حکومت نے عدلیہ کے چند اختیارات محدود کرنے کا قانون منظور کیا تھا۔اسرائیلی پارلیمنٹ نے گذشتہ برس جولائی میں متنازع عدالتی اصلاحات ترمیمی بل منظور کیا، اسرائیلی حکومت کے متنازع قانون کے خلاف اسرائیل میں کئی ماہ احتجاج ہوا تھا۔

٭…بھارت میں ایک غصیلے شخص نے اپنے باغ سے پھول توڑنے پر بچوں کی ماں پچاس سالہ ورکر سوگندھا مورے کی ناک کاٹ ڈالی۔ ملزم خود ایک ادھیڑ عمر شخص ہے جس کی شکایت موصول ہونے پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم موقع سے فرار ہو گیا تھا جس کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔

٭…جاپان میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد ۸۱؍ ہوگئی۔ اسی ہفتہ کے آغاز میں آئے زلزلے میں ۳۳۰؍ افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ۵۱؍افراد لاپتہ ہیں، سڑکیں بلاک ہونے سے کئی متاثرہ علاقوں میں امداد پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ اشیکاوا میں ۲۹؍ ہزار گھروں کی بجلی تاحال منقطع ہے جبکہ ایک لاکھ سے زائد گھروں میں پانی نہیں ہے۔ جاپان کے نوتو ریجن میں اب تک چھ صد سے زائد آفٹر شاکس بھی آچکے ہیں۔ خیال رہے کہ جاپان کے صوبے اشیکاوا میں تین روز قبل ۷.۶؍شدت کا زلزلہ آیا تھا۔

٭…جاپان میں منگل کو طیارے کے تصادم کے بعد چھوٹے طیارے میں سوار ۵؍ افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے سے ۳۶۷؍مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔جلتے ہوئے طیارے سے انخلا کا عمل خوف اور افراتفری کے بغیر مکمل ہوا۔موت کے خوف کے باوجود مسافر نظم و ضبط کے ساتھ اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے۔ بعدازاں وہ اپنا سارا سامان چھوڑ کر صرف موبائل فون لے کر طیارے سے باہر نکلے۔ جانی نقصان کم ہونے کی وجہ تربیت یافتہ عملہ، تجربہ کار پائلٹ، مسافروں کا خوف کے باوجود افراتفری نہ پھیلانا اور عملے کی ہدایت پرعمل کرنا اور طیارے میں آگ کو پھیلنے سے روکنے والی اشیا کا بروقت استعمال تھا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button